زبان ہوتی نہیں!۔ ۔ ۔ وہ عمران اور ( ) لڑکی کی آواز میں فرق کر سکتا تھا! لیکن اس وقت دونوں آوازوں کی یکسانیت اُسے گویا گدگدا کر رکھ ریا ۔ وہ دونوں ہاتھوں سے پیٹ دباتے ہوئے بے تحاشہ ہنس رہا تھا۔
”خاموش رہو“ لڑکی ہسٹیائی انداز میں چیخی۔ لیکن جوزف بدستور ہنستا رہا۔
”یہ نہیں خوموش رہ سکتا کیونکہ...