آتش دان کا بت صفحہ74-75

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
”اوہ۔۔۔۔۔ٹھہرو! میں بتاتی ہوں!۔ ۔ ۔ میں نہیں جانتی کہ یہ سب کچھ کیا ہے۔ ۔ ۔ ہم نے یہ عمارت کرائے پر لی تھی!۔ ۔ ۔ ۔ مالک ماکان نے اس کمرے کے سلسلے میں ہمیں ہدایت کی تھی کہ ہم اِسے نہ کھولیں کیونکہ اس میں اس کا سامان تھا! ہم نے وعدہ کیا تھا کہ ایسا ہی ہوگا۔۔۔۔! ایک رات ہم تینوں سو رہے تھے۔“
”کون تینوں؟“
”میرے دو بھائی بھی ہیں میرے ساتھ ! ایک مصور ہے اور دوسرا میکنک! ہاں تو اپنے اپنے کمروں میں سو رہے تھے! اچانک میری انکھ کھل گئی! میں نہیں بتا سکتی کہ کیسے کھلی تھی!۔ ۔ ۔ بہر حال میں نے جو کھچ بھی دیکھا میری رگوں کا خون سرد کر دینے کے لئے کافی تھا۔۔۔ ایک ادمی نظر آیا جس کا چہرہ نقاب میں چھا ہوا تھا اور اس کے ریوالور کا رخ میری ہی جاناب تھا! اس نے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر مجھے خا موش رہنے کا اشارہ کیا پھر آہستہ سے بولا دیکھو یہ بغیر آواز کا ریوالور ہے! اگر تمہارے حلق سے ہلکی سی بھی آواز نکلی تو تم ہمیشہ کے لئے سوجاؤگی! جو کچھ میں کہوں اس پر خاموشی سے عمل کرتی رہو ! پھر اس نے مجھ سے اوپری منزل پر چلنے کے لئے کہا! میں نے چپ چاپ اس کے حکم کی تعمیل کی ! اس نے اس کمرے کا قفل کھولا! ہم دونوں اندر آئے میں کمرے کی ساخت پر حیرت زدہ رہ گئی ! اس بت کی انکھیں سرخ تھیں اور یہ بڑا بھیانک معلوم ہو رہا تھا!
دفعتاََبت نے بولنا شروع کر دیا اور مجھ پر غشی ہی طاری ہو نے لگی! میں بُری طرح درگئی تھی! مجھے کچھ بھی یاد نہیں کہ بت کیا کہہ رہا تھا ! پھر کتنی دیر مجھ پر غشی طاری رہی تھی یہ نہیں‌بتا سکوں گی۔ ۔ ۔ بہر حال جب میں ہوش میں ائی تو نقاب پوش نے بتایا کہ وہ بت تا ایک قسم کا ترانسمیٹر تھا اس سے خوف کھانے کی ڑورت نہیں! اس کے بعد اس نے مجھے کئی قسم کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہاں مجھے چند نامعلوم آدمیوں کے لئے یہ کام کرنا ہی پڑے گا ۔ لیکن اگر میں نے کسی پر اس کمرے کا راز ظاہر کیا تو مجھے گولی مار دی جائے گی۔“
لڑکی خوموش ہو کر گہری سانسیں لینے لگی ایسا معلوم ہورہا تھا جیسے ان واقعات کی یاد بھی اُسے خوفزدہ کر رہی ہو! عمران نے پلکیں جھپکسائیں اور پوچھا۔
”ان چند نامعلوم آدمیوں کے لئے کیا کام کرتی ہو۔“
”کام کی نوعیت مجھے پاگل کر دے گی۔“ لڑکی اپنی پیشانی رگڑنے لگی۔”چلو میں بھی تمہارا ساتھ دے دوں گا! لدی سے بتا جاؤ! میرے پاس وقت کم ہے۔“ عمران نے اُسے گھورتے ہوئے کہا۔
”مجھ سے کہا گیا تھا کہ کل رات کو فلاں وقت نچلی منزل کے فلاں کمرے کی کھڑکی کھول کر سبز رنگ کا بلب روشن کر دینا! پھر بیس منٹ بعد اس کمرے میں آنا یہاں دو آدمی ہوں گے تم ان سے پوچھنا کیا خبر ہے!اگر وہ جواب میں تمہیں مونگ پھلی نہ دکھائیں تو پھر ان سے اس انداز سے گفتگو کرنا جیسے تم بہت بہری ہو! اسی وقت سن سکوگی جب تمہارے کان میں منہ لگا کر چیخا جائے۔ گفتگو آتسیدان کے قریب کرنا جہاں بت رکھا ہوا ہے پھر جب وہ واپس جانے لگیں تو تم اُن سے صرف ایک لفظ کہنا اور وہ لفظ ہے تربوز۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شام کا فلاں اخبار روزانہ دیکھتی رہو جس روز بھی اس میں تربوزوں کے متعلق کوئی اشتہار نظر آئے سمجھ لو کہ اس رات کو پھر وہ
 
Top