شعر اور تکرارِ لفظ

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
السلام علیکم
سر مجھے شعر اور تکرارِ لفظ کے بارے میں پوچھنا تھا کچھ حضرات کہتا ہے اس شعر میں تکرار ہے یہ اچھی نہیں لگ رہی اور کچھ میں تکرار ہوتی ہے اور وہ بہت مشہور شعر ہوتے ہیں مثلاً اقبال صاحب کا ایک مصرع ”اقبال ہے اقبال ہے اقبال ہمارا“

اور ایک فارسی کا شعر
”گر تو می خواہی کہ باشی خوش نویس
می نویس و می نویس و می نویس

مہربانی فرمائیں شکریہ
 

الف نظامی

لائبریرین
مرزا عبدالقادر بیدل عظیم آبادی کا شعر
معمائی معمائی معما
اگر خواہی کشودن چشم بکشا
اس شعر میں لفظ "معما" کی تکرار کلام میں وزن emphasis پیدا کررہی ہے۔ تکرار سے کلام میں خوبصورتی بھی پیدا ہوتی ہے اور بے جا تکرار سے کلام بدصورت۔
 

الف عین

لائبریرین
شکریہ الف نطامی۔۔ اور اس بار سوال پوچھنے کی جگہ تم نے جواب دیا ہے اور درست دیا ہے۔
خرم۔۔ مبتدی شاعر کو تکرار سے بچنا ہی چاہیے کہ یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ کہاں تکرار سے حسن پیدا ہوا ‌ہے اور کہاں عیب۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
مرزا عبدالقادر بیدل عظیم آبادی کا شعر
معمائی معمائی معما
اگر خواہی کشودن چشم بکشا
اس شعر میں لفظ "معما" کی تکرار کلام میں وزن Emphasis پیدا کررہی ہے۔ تکرار سے کلام میں خوبصورتی بھی پیدا ہوتی ہے اور بے جا تکرار سے کلام بدصورت۔



بہت شکریہ الف نظامی صاحب
 
منو نے اک بلی پالی
بلی پالی کالی کالی
کالی کالی نرم ملائم
نرم ملائم کھال ہے اسکی
کھال ہے اسکی مخمل جیسی
مخمل جیسی چکنی چکنی
چکنی چکنی اچھی اچھی
اچھی اچھی پیاری پیاری

کتے سے گھبراتی بلی
کوٹھے پر چڑھ جاتی بلی
باہر سے جب آتی بلی
بلی پر غراتی بلی
غراتی لڑ جاتی بلی
گھر سے مار بھگاتی بلی

منو اس کو پوسی کہتا
پس پس کہہ کر پاس بلاتا
پاس بلاتا دودھ پلاتا
اچھی اچھی بات سکھاتا
 

الف نظامی

لائبریرین
دم بہ دم دم را غنیمت دان و ہم دم شو بدم
محرمِ دم باش و دم را یک دمی بی جا مدم

لمحہ بہ لمحہ گزرتے سانسوں کو غنیمت جانو اور اس انتہائی مختصر زندگی کے ہم دم بن جاو
زندگی کے محرم راز بن کر مقصد حیات کو پالو اور اک لمحہ بھی بے مقصد زندگی نہ گزارو
 
Top