السلام علیکم!
میرے دو ہی سب سے زیادہ پسندیدہ شعراء ہیں۔ علامہ اقبال اور احمد فراز۔
علامہ اقبال پہ تو ایک بلاگ چل رہا ہے
اور اب
میں احمد فراز پہ ایک بلاگ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
اس سلسلے میں آپ سب کی رہنمائی چاہیے۔
بلاگ کی تھیم کے سلسلے میں میرا خیال ہے کہ اس بلاگ کی تھیم کے ہیڈر کو بدل کے...
گُلابوں کے نشیمن سے مِرے محبوب کےسر تک
سفر لمبا تھا خُوشبو کا، مگر آ ہی گئی گھر تک
وفا کی سلطنت، اقلیمِ وعدہ، سرزمینِ دل
نظر کی زد میں ہے خوابوں سے تعبیروں کے کشور تک
کہیں بھی سرنگوں ہوتا نہیں اخلاص کا پرچم
جُدائی کے جزیرے سے محبت کے سمندر تک
محبت، اے محبت! ایک جذبے کی مسافت ہے
مِرے آوارہ...
مجھے منصور حلاج کے بارے میں معلومات چاہیں۔
کیا اس کا "نعرہِ انا الحق" درست تھا؟
اس کے نعرے اور فلسفے کے بارے میں معلومات چاہیں۔
نایاب صاحب
یوسف ثانی صاحب
مہ جبین آنی
میرا بلا اس لنک پہ دیکھا جا سکتا ہے:
نقشِ فریادی
کمنٹ کے لئے میرے پاس رپلائی کا بٹن نہیں ہے۔
کمنٹ ویسے تو ہو جاتا ہے لیکن رپلائی کا بٹن ہو تو زیادہ آسانی ہوتی ہے کہ کسے مخاطب کیا ہے۔
مدد پلیز
محمداحمد بھائی
یہ شعر کس شاعر کا ہے:
گرتے ہیں شہ سوار ہی میدانِ جنگ میں
وہ طفل کیا گرے جو گھٹنوں کے بل چلے
یہ کہیں عظیم دہلوی کا تو نہیں؟
محمد وارث بھائی
فاتح بھائی
مزمل شیخ بسمل بھائی
ہم بھی شکستہ دل ہیں، پریشان تم بھی ہو
اندر سے ریزہ ریزہ میری جان تم بھی ہو
ہم بھی ہیں ایک اجڑے ہوئے شہر کی طرح
آنکھیں بتا رہی ہیں کہ ویران تم بھی ہو
درپیش ہے ہمیں بھی کڑی دھوپ کا سفر
سائے کی آرزو میں پریشان تم بھی ہو
ہم بھی خزاں کی شام کا آنگن ہیں، بے چراغ
بیلیں ہیں جس کی زرد وہ دالان تم بھی...
ذکرِ جاناں سے جو شہرِ سخن آراستہ ہے
جس طرف جائیے اک انجمن آراستہ ہے
یوں پھریں باغ میں بالا قد و قامت والے
تو کہے سر و و سمن سے چمن آراستہ ہے
خوش ہو اے دل کہ ترے ذوقِ اسیری کے لئے
کاکلِ یار شکن در شکن آراستہ ہے
کون آج آیا ہے مقتل میں مسیحا کی طرح
تختۂ دار سجا ہے رسن آراستہ ہے
شہرِ دل میں...
ابر و باراں ہی نہ تھے بحر کی یورش میں شریک
دکھ تو یہ ہے کہ ہے ملاح بھی سازش میں شریک
تا ہمیں ترکِ تعلق کا بہت رنج نہ ہو
آؤ تم کو بھی کریں ہم اِسی کوشش میں شریک
اک تو وہ جسم طلسمات کا گھر لگتا ہے
اس پہ ہے نیتِ خیاط بھی پوشش میں شریک
ساری خلقت چلی آتی ہے اُسے دیکھنے کو
کیا کرے دل بھی کہ دنیا...
اشفاق احمد صاحب نے فرمایا ہے:
"اللہ تعالیٰ آپ کو آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا فرمائے۔"
یہ فقرہ ہرگز ہرگز معمولی نہیں ہے۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ آپ سب اپنی اپنی سوچ کے مطابق اس فقرے کے متعلق لکھیں۔
آئیے اس فقرے پہ بات چیت کرتے ہیں، اس سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
جون ایلیا کے قطعات
جون ایلیا اردو شاعری کا ایک بہت بڑا نام اور ان کے قطعات اردو اپنی مثال آپ ہیں۔
ان کے قطعات سے میرا انتخاب آپ سب کی سماعتوں کی نذر:
اپنی انگڑائیوں پہ جبر نہ کر
مجھ پہ یہ قہر ٹوٹ جانے دے
ہوش میری خوشی کا دشمن ہےتو
مجھے ہوش میں نہ آنے دے
-------------------------
نشہ ناز نے...
روگ ایسے بھی غمِ یار سے لگ جاتے ہیں
در سے اُٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں
عشق آغاز میں ہلکی سی خلش رکھتا ہے
بعد میں سینکڑوں آزار سے لگ جاتے ہیں
پہلے پہلے ہوس اک آدھ دکاں کھولتی ہے
پھر تو بازار کے بازار سے لگ جاتے ہیں
بے بسی بھی کبھی قربت کا سبب بنتی ہے
رو نہ پائیں تو گلے یار سے(1؎ )لگ...
کہیں آہ بن کے لب پر تیرا نام آ نہ جائے
تجھے بے وفا کہوں میں وہ مقام آ نہ جائے
ذرا زلف کو سنبھالو میرا دل دھڑک رہا ہے
کوئی اور طائرِ دل تہِ دام آ نہ جائے
جسے سُن کے ٹُوٹ جائے میرا آرزو بھرا دل
تیری انجمن سے مجھ کو وہ پیام آ نہ جائے
وہ جو منزلوں پہ لا کر کسی ہمسفر کو لوٹیں
انہی رہزنوں میں...
اس دل کے جھروکے میں اک روپ کی رانی ہے
اس روپ کی رانی کی تصویر بنانی ہے
ہم اہل محبت کی وحشت کا وہ درماں ہے
ہم اہل محبت کو آزار جوانی ہے
ہاں چاند کے داغوں کو سینے میں بساتے ہیں
دنیا کہے دیوانا ۔۔۔ دنیا دیوانی ہے
اک بات مگر ہم بھی پوچھیں جو اجازت
کیوں تم نے یہ غم لےکر پردیس کی ٹھانی ہے
سکھ...
تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو
جو ملے خواب میں وہ دولت ہو
میں تمھارے ہی دم سے زندہ ہوں
مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو
تم ہو خوشبو کے خواب کی خوشبو
اور اتنی ہی بے مرّوت ہو
تم ہو پہلو میں پر قرار نہیں
یعنی ایسا ہے جیسے فرقت ہو
تم ہو انگڑائی رنگ و نکہت کی
کیسے انگڑائی سے شکایت ہو
کس طرح چھوڑ...
سرنامۂ وحشت ہوں مہجورِ رفاقت نئیں
میں عشق کا بندہ ہوں مزدورِ محبت نئیں
سن صوم و صلوٰةِ عشق کب مجھ سے قضا ہے تو
تجھ نین وضو سے ہوں مفرورِ عبادت نئیں
دل سینے میں چیخ اُٹھّا اے دستِ غزال آثار
میں زخم نہیں دل ہوں مقدورِ مسیحت نئیں
محتاج کہاں ہوں اب دُکھ درد کے درماں کا
تجھ ہونے سے ہنستا ہوں...