حبیب جالب کہیں آہ بن کے لب پر تیرا نام نہ آ جائے

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کہیں آہ بن کے لب پر تیرا نام آ نہ جائے​
تجھے بے وفا کہوں میں وہ مقام آ نہ جائے​
ذرا زلف کو سنبھالو میرا دل دھڑک رہا ہے​
کوئی اور طائرِ دل تہِ دام آ نہ جائے​
جسے سُن کے ٹُوٹ جائے میرا آرزو بھرا دل​
تیری انجمن سے مجھ کو وہ پیام آ نہ جائے​
وہ جو منزلوں پہ لا کر کسی ہمسفر کو لوٹیں​
انہی رہزنوں میں تیرا کہیں نام آ نہ جائے​
یہ مہ و نجوم ہنس لیں میرے آنسوؤں پہ جالب​
میرا ماہتاب جب تک لبِ بام آ نہ جائے​
 

طارق شاہ

محفلین
بلال اعظم میاں ۔​
خوب​
کہیں آہ بن کے لب پر تیرا نام نہ آ جائے​
تجھے بے وفا کہوں میں وہ مقام آ نہ جائے​
پہلے مصرع میں ٹائپو ہے، درست کردیں تو ممنون ہوں گا​
تشکّر شیئر کرنے کا​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بلال اعظم میاں ۔​
خوب​
کہیں آہ بن کے لب پر تیرا نام نہ آ جائے​
تجھے بے وفا کہوں میں وہ مقام آ نہ جائے​
پہلے مصرع میں ٹائپو ہے، درست کردیں تو ممنون ہوں گا​
تشکّر شیئر کرنے کا​

بہت بہت شکریہ جناب۔
تدوین بھی کر دی ہے۔
پتہ نہیں آج پروف ریڈنگ کو کیا ہو گیا ہے، ایک غزل میں ہی دو جگہ ٹائپو ہو گیا ہے۔
 
Top