نتائج تلاش

  1. فہد اشرف

    بشیر بدر پتھر کے جگر والو۔۔۔۔۔۔۔۔

    پتھر کے جگر والو غم میں وہ روانی ہے خود راہ بنا لے گا بہتا ہوا پانی ہے اک ذہن پریشاں میں خواب غزلستاں ہے پتھر کی حفاظت میں شیشے کی جوانی ہے دل سے جو چھٹے بادل تو آنکھ میں ساون ہے ٹھہرا ہوا دریا ہے بہتا ہوا پانی ہے ہم رنگِ دلِ پر خوں ہم لالۂ صحرائی گیسو کی طرح مضطرب رات کی رانی ہے جس سنگ پہ...
  2. فہد اشرف

    بشیر بدر خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ہواؤں میں

    خوشبو کی طرح آیا وہ تیز ہواؤں میں مانگا تھا جسے ہم نے دن رات دعاؤں میں تم چھت پہ نہیں آئے میں گھر سے نہیں نکلا یہ چاند بہت بھٹکا ساون کی گھٹاؤں میں اس شہر میں اک لڑکی بالکل ہے غزل جیسی بجلی سی گھٹاؤں میں خوشبو سی ہواؤں میں موسم کا اشارہ ہے خوش رہنے دو بچوں کو معصوم محبت ہے پھولوں کی خطاؤں میں...
  3. فہد اشرف

    تلوک چند محروم: چھبیس جنوری

    یہ دور نو مبارک فرخندہ اختری کا جمہوریت کا آغاز انجام قیصری کا کیا جاں فزا ہے جلوہ خورشید خاوری کا ہر اک شعاع رقصاں مصرع ہے انوری کا روز سعید آیا چھبیس جنوری کا دور جدید لایا بھارت کی برتری کا بھارت کی برتری میں کس کو کلام ہے اب تھا جو رہین پستی گردوں مقام ہے اب جمہوریت پہ قائم سارا نظام ہے اب...
  4. فہد اشرف

    انڈیا بمقابلہ انگلینڈ: تیسرا ونڈے، ایڈن گارڈن کولکاتا

    انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا اور آخری ونڈے کلکتہ ایڈن گارڈن میں کھیلا جا رہا ہے، انڈیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے، انگلش ٹیم آج روٹ اور ہیلس کے خدمات سے محروم ہے ان کے جگہ پہ سیم بلنگس اور جونی بیرسٹو کھیل رہے ہیں دوسری طرف ہندوستانی ٹیم میں شکھر دھون کی جگہ اجنکیا رہانے کو...
  5. فہد اشرف

    ابن صفی: بات ہی کیا تھی چلے آتے جو پل بھر کے لیے

    بات ہی کیا تھی چلے آتے جو پل بھر کے لیے یہ بھی اک عمر ہی ہو جاتی مرے گھر کے لیے بت کدہ چھوڑ کے آئے تھےحرم میں اے شیخ تو ہی انصاف سے کہہ دے اسی پتھر کے لیے یوں تو ہیں خاک بسر، عرش پہ رہتا ہے دماغ اوجِ شاہی نے قدم ہم سے قلندرکے لیے کبھی آنسو، کبھی شبنم، کبھی بنتا ہے گہر قطرہ بیتاب ہے اس...
  6. فہد اشرف

    انڈیا بمقابلہ انگلینڈ دوسرا ونڈے کٹک

    انڈیا اور انگلینڈ کے درمیان ۳ میچوں کے ونڈے سیریز کا دوسرا میچ آج کٹک میں کھیلا جا رہا ہے۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، پہلے بلے بازی کرتے ہوئے انڈیا نے 8 اووروں میں تین وکٹ کھوکر 39 رن بنائے، آؤٹ ہونے والوں میں راہل 5 ، دھون 8 اور کوہلی 11 ہیں تینوں ہی وکٹیں کرس ووکس کو ملی...
  7. فہد اشرف

    ابن صفی: بہار گریۂ شبنم کا راز کیا جانے

    بہار گریۂ شبنم کا راز کیا جانے یہ اس سے پوچھ کہ دیکھے ہوں جس نے ویرانے شریکِ بزم ہوئی جب سے چشم ساقی بھی ہر ایک جام سے چھلکے ہزار مے خانے تمام عالم امکاں شراب خانہ ہے یہ اور بات ہے زاہد سبو نہ پہچانے نہ دیکھ اب مرے ہونٹوں پہ مہر خاموشی دیئے فریب ہزاروں تری تمنا نے ہمیں تو ہے مئے گل رنگ و گل...
  8. فہد اشرف

    اندرا ورما: وہ عجیب شخص تھا بھیڑ میں۔۔۔۔۔۔۔۔

    وہ عجیب شخص تھا بھیڑ میں جو نظر میں ایسے اتر گیا جسے دیکھ کر مرے ہونٹ پر مرا اپنا شعر ٹھہر گیا کئی شعر اس کی نگاہ سے مرے رخ پہ آ کے غزل بنے وہ نرالا طرز پیام تھا جو سخن کی حد سے گزر گیا وہ ہر ایک لفظ میں چاند تھا وہ ہر ایک حرف میں نور تھا وہ چمکتے مصرعوں کا عکس تھا جو غزل میں خود ہی سنور گیا...
  9. فہد اشرف

    جاوید اختر نیا حکم نامہ

    کسی کا حکم ہے ساری ہوائیں ہمیشہ چلنے سے پہلے بتائیں کہ ان کی سمت کیا ہے؟ ہواؤں کو بتانا یہ بھی ہوگا چلیں گی جب تو کیا رفتار ہوگی کہ آندھی کی اجازت اب نہیں ہے ہماری ریت کی سب یہ فصیلیں یہ کاغذ کے محل جو بن رہے ہیں حفاظت ان کی کرناہے ضروری اور آندھی ہے پرانی ان کی دشمن یہ سب ہی جانتے ہیں ××× کسی...
  10. فہد اشرف

    شکیل بدایونی تم نے یہ کیا ستم کیا ضبط سے کام لے لیا

    تم نے یہ کیا ستم کیا ضبط سے کام لے لیا ترک وفا کے بعد بھی میرا سلام لے لیا رندِ خراب نوش کی بے ادبی تو دیکھیے نیتِ مے کشی نہ کی، ہاتھ میں جام لے لیا ہائے وہ پیکرِ ہوس، آہ وہ خوگرِ قفس بیچ کے جس نے آشیاں حلقۂ دام لے لیا بادہ کشانِ عشق کو کچھ تو ملا پئے سکوں حسنِ سحر نہ لے سکے، جلوۂ شام لے لیا...
  11. فہد اشرف

    شکیل بدایونی بےخودی

    فضا میں خلفشار ہے زمانہ بیقرار ہے نہ موسم بہار ہے نہ وقت سازگار ہے نہ عیش کامگار ہے نہ غم پہ اختیار ہے سکوں ذلیل وخوار ہے جنوں ہے انتشار ہے مگر نہیں مگر نہیں مجھے تو کچھ خبر نہیں مرا یہاں گزر نہیں، نظر مری نظر نہیں اسیر بےخودی ہوں میں رہین زندگی ہوں میں مجھے کسی کا ڈر نہیں میں اپنی دھن میں مست...
  12. فہد اشرف

    شکیل بدایونی یادایّامے

    آغاز محبت میں اکثر وہ دور بھی آیا کرتے تھے میں ان میں سمایا کرتا تھا وہ مجھ میں سمایا کرتے تھے جب جوروستم کے چہرے پر تھا لطف و عنایت کا غازہ جب دل کو بھی کرنا مشکل تھا جذبات دروں کا اندازہ جب پھول سے نازک دل پہ مرے تھا زخم نظر تازہ تازہ اک بار تبسم فرما کر سو بار ہنسایا کرتے تھے احساس کی...
  13. فہد اشرف

    بشیر بدر یاد اب خود کو آ رہے ہیں ہم

    یاد اب خود کو آ رہے ہیں ہم کچھ دنوں تک خدا رہے ہیں ہم آرزوؤں کے سرخ پھولوں سے دل کی بستی سجا رہے ہیں ہم آج تو اپنی خامشی میں بھی تیری آواز پا رہے ہیں ہم بات کیا ہے کہ پھر زمانے کو یاد رہ رہ کے آ رہے ہیں ہم جو کبھی لوٹ کر نہیں آتے وہ زمانے بلا رہے ہیں ہم زندگی اب تو سادگی سے مل بعد...
  14. فہد اشرف

    تعارف بلیٹیڈ (belated) تعارف

    السلام علیکم الحمدللہ! آج گیارہ مہینے بعد تعارف نامہ لکھنے کہ توفیق ہورہی ہے (خوش آمدید کہہ سکتے ہیں :cowboy1:)، وجہ یہ ہے کہ دل نے بہت کچوکے لگائے خوب ملامت کی کہ 'میاں تم کون سے دانا ہو کس ہنر میں یکتا ہو کس زعم میں اپنا تعارف نہیں لکھ رہے ہو ،۱۱ مہینے تو تم نے ایسے ہی گمنامی میں گنوا دئے اگلے...
  15. فہد اشرف

    جون ایلیا زمزمہ خواں گزر گئے، رقص کناں گزر گئے

    خوش گذران شہر غم ، خوش گذراں گزر گئے زمزمہ خواں گزر گئے ، رقص کناں گزر گئے وادی غم کے خوش خرام ، خوش نفسان تلخ جام نغمہ زناں ، نوازناں ، نعرہ زناں گزر گئے سوختگاں کا ذکر کیا، بس یہ سمجھ کہ وہ گروہ صر صر بے اماں کے ساتھ ، دست فشاں گزر گئے زہر بہ جام ریختہ، زخم بہ کام بیختہ عشرتیان رزق غم ، نوش...
  16. فہد اشرف

    بیکل اتساہی: گیت

    نشہ و کیفِ غزل ، حُسنِ غزل ، جانِ غزل آ تجھے گیت کا اندازِ ترنّم دے دوں تیرے سہمے ہوئے ہوںٹوں کو تبسم کی لکیر تیری اُوندھی ہوئی آنکھوں کو حیا کی چِلْمَن تیرے سوئے ہوئے ماتھے کو شفق کی تنویر تیری الجھی ہوئی زلفوں کو بہارِ گلشن تیرے دہکے ہوئے عارض کو لہکتے سے کنول آ تجھے گیت کا اندازِ ترنّم دے...
  17. فہد اشرف

    نظیر بہاریں جاڑے کی۔ نظیر اکبرآبادی

    جاڑے کی بہاریں جب ماہ اگھن کا ڈھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی اور ہنس ہنس پوس سنبھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی دن جلدی جلدی چلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی اور پالا برف پگھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی چلا غم ٹھونک اچھلتا ہو تب دیکھ بہاریں جاڑے کی تن ٹھوکر مار پچھاڑا ہو اور دل سے ہوتی ہو کشتی...
  18. فہد اشرف

    یوئیفا سپر کپ 2016

    ناروے کے شہر Trondheim کے Lerkendal stadion میں ہسپانوی ٹیم Real Madrid اور Sevilla یوئیفا سپر کپ کے لئےمقابل ہونے کو ہیں ۔
  19. فہد اشرف

    جوہر صدیقی: ہم ہیں بے راہ تو کیا راہ نما تم بھی نہیں

    ہم ہیں بے راہ تو کیا راہنما تم بھی نہیں قافلے کے لئے پیغام درا تم بھی نہیں جن پہ تھا صحن گلستاں میں چراغاں کا مدار ان خزاں سوز چراغوں کی ضیا تم بھی نہیں تم ہمیں خار گلستاں ہی سمجھ لو لیکن عندلیبوں کی دعاؤں کا صلہ تم بھی نہیں حق ہمارا نہ سہی نظم چمن میں لیکن آشیانے کے مقدر کے خدا تم بھی...
  20. فہد اشرف

    کچھ غمِ جاناں کچھ غمِ دوراں ۔۔۔۔۔۔۔۔ پروفیسر ملک زادہ منظور احمد

    کچھ غمِ جاناں کچھ غمِ دوراں دونوں میری ذات کے نام ایک غزل منسوب ہے اس سے ایک غزل حالات کے نام موجِ بلا دیوارِ شہر پر اب تک جو کچھ لکھتی رہی میری کتاب زیست کو پڑھئے درج ہیں سب صدمات کے نام گِرتے خیمے جلتی طنابیں آگ کا دریا خوں کی نہر ایسے منظّم منصوبوں کو دوں کیسے آفات کا نام اس کی گلی سے...
Top