احمد فراز صاحب کی زمین کا قافیہ بدل کے ایک غزل۔ برائے اصلاح
ایک جگنو کہ مقدر ہے بھٹکنا جس کا
ایک تتلی کہ جو جگنو سے اجالے مانگے
ایک ساحل کہ تڑپتا رہے موجوں کے لئے
اور اک دل ہے، زباں پر بھی جو تالے مانگے
کون جانے بھلا معیار کیا ہے اس کا
وہ مسافر جو اندھیروں سے اجالے مانگے
جانے کس دور میں...