فراز میری تنہائی میں مجھ سے گفتگو کرتا ہے کون ۔۔۔اے عشق جنوں پیشہ

محمد بلال اعظم

لائبریرین
میری تنہائی میں مجھ سے گفتگو کرتا ہے کون​
تُو نہیں ہوتا تو میری جستجو کرتا ہے کون​
کس کا خنجر ہے جو کر دیتا ہے سینے کو دو نیم​
پھر پشیمانی میں زخمِ دل رفو کرتا ہے کون​
اِس خرابے میں بگولہ سی پھر ے ہے کس کی یاد​
اِس دیارِ رفتگاں میں ہاؤ ہو کرتا ہے کون​
خوف کس کا ہے کہ اپنے آپ سے چھپتا پھروں​
نا گہاں پھر مجھ کو میرے رو برو کرتا ہے کون​
کونسا موسم چُرا لیتا ہے غنچوں کی چٹک​
نغمہ پیراؤں کو سُرمہ در گُلو کرتا ہے کون​
کون پی جاتا ہے آخر مرے حصے کی شراب​
میں نہیں ہوتا تو پھر خالی سبو کرتا ہے کون​
(احمد فراز)​
(اے عشق جنوں پیشہ)​
 

سید زبیر

محفلین
بہت اعلیٰ
خوف کس کا ہے کہ اپنے آپ سے چھپتا پھروں
نا گہاں پھر مجھ کو میرے رو برو کرتا ہے کون
 
Top