نتائج تلاش

  1. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی حصار ،،،مصطفی زیدی

    بے نُور ہوں کہ شمعِ سرِ راہ گزرمیں ہوں بے رنگ ہوں کہ گردشِ خونِ جگر میں ہوں اندھا ہوں یوں کہ کور نگاہوں میں رہ سکوں بہرہ ہوں یوں کہ قصّہ ءِ نہ معتبر میں ہوں ذرّے جوان ہو کے اُفق تک پہنچ گئے میں اتنے ماہ و سال سے بطنِ گہر میں ہوں مستقبلِ بعید کی آنکھوں کی روشنی اوروں میں ہوں نہ ہوں...
  2. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی آخری بار ملو مصطفی زیدی

    آخری بار ملو ایسے کہ جلتے ہوے دل راکھ ہو جائیں ،کوئ اور تمنا نہ کریں چاکِ وعدہ نہ سلے،زخمِ تمنا نہ کھلے سانس ہموار رہے ،شمع کی لو تک نہ ہلے باتیں بس اتنی کہ لمحے انہیں آکر گن جائیں آنکھ اٹھائے کوئ امید تو آنکھیں چھن جائیں اُس ملاقات کا اس بار کوئ وہم نہیں جس سے اک اور ملاقات کی صورت...
  3. علی فاروقی

    اقبال غرہ شوال یا ہلال عید،،،،،علامہ اقبال

    غرۂ شوال! اے نور نگاہ روزہ دار آ کہ تھے تیرے لیے مسلم سراپا انتظار تیری پیشانی پہ تحریر پیام عید ہے شام تیری کیا ہے ، صبح عیش کی تمید ہے سرگزشت ملت بیضا کا تو آئینہ ہے اے مہ نو! ہم کو تجھ سے الفت دیرینہ ہے جس علم کے سائے میں تیغ آزما ہوتے تھے ہم دشمنوں کے خون سے رنگیں قبا ہوتے تھے...
  4. علی فاروقی

    اقبال عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں ،،،،،،،علامہ اقبال

    یہ شالامار میں اک برگ زرد کہتا تھا گیا وہ موسم گل جس کا رازدار ہوں میں نہ پائمال کریں مجھ کو زائران چمن انھی کی شاخ نشیمن کی یادگار ہوں میں ذرا سے پتے نے بیتاب کر دیا دل کو چمن میں آکے سراپا غم بہار ہوں میں خزاں میں مجھ کو رلاتی ہے یاد فصل بہار خوشی ہو عید کی کیونکر کہ سوگوار ہوں...
  5. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی مسافر۔۔۔۔۔مصطفی زیدی

    مِرے وطن تری خدمت میں لے کے آیا ہوں جگہ جگہ کے طلسمات دیس دیس کے رنگ پرانے ذہن کی راکھ، اور نئے دلوں کی امنگ نہ دیکھ ایسی نگاہوں سے میرے خالی ہاتھ نہ یوں ہو میر ی تہی دامنی سے شرمندہ بسے ہوئے ہیں میرے دل میں سینکڑوں تحفے بہت سے غم ، کَئ خوشیاں ، کَئ انوکھے لوگ کہیں سے کیف ہی...
  6. علی فاروقی

    محسن نقوی اَشک اپناکہ تمہارا نہیں دیکھا جاتا۔۔۔۔۔۔۔محسن نقوی

    اَشک اپناکہ تمہارا نہیں دیکھا جاتا اَبر کی زَد میں ستارہ نہیں دیکھا جاتا اپنی شہ رَگ کا لہو تَن میں رَواں ہے جب تک زیرِ خنجر کوئ پیارا نہیں دیکھا جاتا تیرے چہرے کی کشش تھی کہ پلٹ کر دیکھا ورنہ سورج تو دوبارہ نہیں دیکھا جاتا آگ کی ضِد پہ نہ جا پھر سے بھڑک سکتی ہے راکھ کی تہہ میں...
  7. علی فاروقی

    محسن نقوی اب اے میرے احساسِ جنوں کیا مجھے دینا؟۔۔۔محسن نقوی

    اب اے میرے احساسِ جنوں کیا مجھے دینا؟ دریااُسے بخشا ہہے تو صحرامجھے دینا تُم اپنا مکاں جب کرو تقسیم تو یارو گِرتی ہوی دیوار کا سایہ مجھے دینا جب وقت کی مُرجھائ ہوئ شاخ سنبھالو ' اس شاخ سے ٹوٹا ہو لمحہ مجھے دینا تُم میرا بدن اُوڑھ کے پھرتے رہو لیکن ممکن ہو تو اِک دن میرا چہرہ مجھے...
  8. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی غزل،،سُن اے حکیمِ ملت و پیغمبرِ نجات،،،مصطفی زیدی

    سُن اے حکیمِ ملت و پیغمبرِ نجات میرے دیارِ قلب میں کعبہ نہ سومنات اِک پیشہ عشق تھا سو عوّض مانگ مانگ کر رُسوا اُسے بھی کر گئ سوداگروں کی ذات ڈرتا ہوں یوں کہ سچ ہی نکلتے ہیں پیش تر اس کاروبارِ شوق میں دل کے توّہِمَات محویّتِ نشاط میں قُربت کے سو قَرن ٹوٹی ہوئ رگوں سے جدائ کی ایک...
  9. علی فاروقی

    فیض ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے،، فیض احمد فیض

    ہم جو تاریک راہوں میں مارے گئے تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہم دار کی خشک ٹہنی پہ وارے گئے تیرے ہاتھوں کی شمعوں کی حسرت میں ہم نیم تاریک راہوں میں مارے گئے سولیوں پر ہمارے لبوں سے پرے تیرے ہونٹوں کی لالی لپکتی رہی تیری زلفوں کی مستی برستی رہی تیرے ہاتھوں کی چاندی دمکتی رہی جب...
  10. علی فاروقی

    ابن انشا نجات کا طالب،، غالب(2)،،ابنٰ انشاء

    ہاہا میرا پیارا مہدی آیا ، غزلوں کا پشتارہ لایا،ارے میاں بیٹھو ۔شعر و شاعری کاکیا ذکر ہے ، یہاں تو مکان کی فکر ہے۔یہ مکان چار روپے مہینے کا ہر چند کہ ڈھب کا نہ تھا، لیکن اچھا تھا۔شریفوں کا محلہ ہے پہلے مالک نے بیچ دیا، نیا مالک اسے خالی کرانا چاہتاہے۔مدد لگا دی ہے پاڑ باندھ دی ہے اسی دو گزے صحن...
  11. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی مِری پتھر آنکھیں،،،،مصطفی زیدی

    اب کے مٹی کی عبارت میں لکھی جائے گی سبز پتّوں کی کہانی رُخِ شاداب کی بات کل کے دریاوں کی مٹتی ہوئ مبہم تحریر اب فقط ریت کے دامن میں نظر آئے گی بُوند بَھر نَم کو ترس جائے گی بے سود دعا نَم اگر ہو گی کوئ چیز تو میری آنکھیں میری پلکوں کے دریچے مرِی بنجر آنکھیں میرا اُجڑا ہو چہرہ ، مری پتھر...
  12. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی حرفِ سادہ ،،مصطفی زیدی

    معاشرانِ خراباتِ حرفِ سادہء مئے زبانِ دل سے کبھی عارفانہ بھی سنتے قتیلِ زمزمہء و صلِ نالہء ہجراں نوائے حسرتِ غیر عاشقانہ بھی سنتے روایتِ ابدی پر یقین سے پہلے حقیقتِ اذلی کا ترانہ بھی سنتے اس انتہائے جلال و جمال سے آگے خیال کا سبقِ ناصحانہ بھی سنتے زکواۃ دل کبھی دیتا غرورِ کج...
  13. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی جہاں میں ہوں،،،،،،،،مصطفی زیدی

    نَفس کو فِکرِ جو ہر ہے جہاں میں ہوں سمندر ہی سمندر ہے جہاں میں ہوں بجھی جاتی ہیں قندیلیں توّھُم کی طلوعِ عقلِ خاور ہے جہاں میں ہوں نظر آتی ہے اپنی ماہیت جس میں وہ آئینہ میسر ہے جہاں میں ہوں اَزل کی بے نقابی او ر اَ جل کی بھی سبھی امکاں کے اندر ہے جہاں میں ہوں نہ کوہِ...
  14. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی نذرِ داغ،،،،،،،،،،مصطفی زیدی

    اُمید و بیمِ دست و بازوِ قاتل میں رہتے ہیں تمہارے چاہنے والے بڑی مشکل میں رہتے ہیں نکل آ اب تو ان پردو ں سے باہر ، دُخترِ صحرا کہ باہر کم ہیں وہ طوفان جو محمل میں رہتے ہیں جنھیں دیکھا نہیں دنیا کی بے تعبیر آنکھوں نے بہت سے لوگ ان خوابوں کے مستقبل میں رہتے ہیں چلو...
  15. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی نذرِ غالب مصطفی زیدی

    اس کشمکشِ ذہن کا حاصل نہیں کچھ اور انکار کو ٹھکرائے نہ ، اقرار کو چاہے مفرور طلب رات کو حاصل کرے بن باس مغرور بدن گرمئ بازاز کو چاہے سنبھلے نہ خمِ زیست سے بوجھ آب و ہواکا آسائشِ دنیا درو دیوار کو چاہے آنکھیں روشِ دوست پہ بچھتی چلی جایئں...
  16. علی فاروقی

    ابن انشا نجات کا طالب،،غالب،،،،ابن انشاء

    لو مرزا تفتہ ایک بات لطیفے کی سنو۔کل ہر کارہ آیا تو تمہارے خط کے ساتھ ایک خط کرانچی بندر سے منشی فیض احمد فیض کا بھی لایا جس میں لکھا ہے کہ تمہاری صد سالہ برسی مناتے ہیں۔ جلسہ ہوگا جس میں لوگ تمہا ری شاعری پر مضمون پڑھیں گے۔بحث کریں گے،تمہاری زندگی پر کتابیں چھپیں گی۔ایک مشاعرہ بھی کرنے کا...
  17. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی دو راہہ مصطفی ذیدی

    جاگ اے نرم نگاہی کے پراسرار سکوت آج بیمار پہ یہ رات بہت بھاری ہے جو خود اپنے ہی سلا سل میں گرفتار رہے اُن خداوں سے میرے غم کی دواء کیا ہوگی سوچتے سوچتے تھک جایئں گے نیلے ساگر جاگتے جاگتے سو جائے گا مدھم آکاش اِس اچھلتی ہوئ شبنم کا ذرا سا قطرہ کسی معصوم سے رخسار پہ جم جائے گا ایک تارہ...
  18. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی شہرِ جنوں میں چل مری محرومیوں کی رات مصطفی زیدی

    شہرِ جنوں میں چل مری محرومیوں کی رات اُس شہر میں جہاں تیرے خوں سے حنا بنے یوں رائیگاں نہ جائے تری آہِ نیم شب کچھ جنبشِ نسیم بنے،کچھ دعا بنے اِس رات دن کی گردشِ بے سُود کے بجائے کوئ عمودِ فکر کوئ زاویہ بنے اِک سمت اِنتہاءَ اُفق سے نمود ہو اِک گھر دیارِ دیدہ و دل سے جدا بنے اِک داستانِ...
  19. علی فاروقی

    مصطفیٰ زیدی چراغاں مصطفی زیدی

    تیری راہ پر ہم نے کلیاں بکھیری تھیں،تارے سجائے تھے کیا کچھ کیا تھا جو برسوں سے چاک و دریدہ چلا آرہا تھا ،وہ اپنا گریباں سِیا تھا نئے پھول مالی سے منگوائے تھے ،بام و در پر نیا رنگ و روغن کیا تھا کتابیں سلیقے سے رکھ دیں تھی،بوتل ہٹا دی تھی گھر میں چراغاں کیا تھا اگر عِلم ہوتا کہ تو آج کی شب نہ...
Top