نتائج تلاش

  1. محمد عبدالرؤوف

    نظم برائے اصلاح

    وَلَقَدْ ذَرَأْنَا لِجَهَنَّمَ كَثِيرًا مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ لَهُمْ قُلُوبٌ لَّا يَفْقَهُونَ بِهَا وَلَهُمْ أَعْيُنٌ لَّا يُبْصِرُونَ بِهَا وَلَهُمْ آذَانٌ لَّا يَسْمَعُونَ بِهَا ۚ أُولَٰئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ )سورة الاعراف آیت نمبر 179)...
  2. محمد عبدالرؤوف

    ترقی کا ابلیسی ناچ از اشفاق احمد

    آج سے چند روز پہلے کی بات ہے، میں ایک الیکٹرونکس کی شاپ پر بیٹھا تھا تو وہاں ایک نوجوان لڑکی آئی۔ وہ کسی ٹیپ ریکارڈر کی تلاش میں تھی۔ دکاندار نے اسے بہت اعلی درجے کے نئے نویلے ٹیپ ریکارڈر دکھائے لیکن وہ کہنے لگی مجھے وہ مخصوص قسم کا مخصوص Made کا مخصوص نمبر والا ٹیپ ریکارڈر چاہئے۔ دکاندار نے...
  3. محمد عبدالرؤوف

    ہوائے شام ۔ ایوب خاور

    ہوائے شام چلنے کے لیے بے تاب ہے جاناں بس اب یہ آخری ہچکی ہے، اپنے زانوؤں پر میرا سر رکھ لو مری آنکھوں کے اوپر اپنے ہاتھوں سے ذرا اِن زرد پلکوں کے شکستہ شامیانے کو گرا دو اور مرے ماتھے پہ بوسہ دو مرے ماتھے پہ اُن ہونٹوں کا بوسہ دو کہ جن کے لمس کی شبنم سے میرے ہر مشامِ جاں میں کلیاں سی چٹکتی...
  4. محمد عبدالرؤوف

    حوصلہ افزائی انسانی فطرت از بشریٰ جبیں

    حوصلہ افزائی انسانی فطرت تحریر۔۔۔۔۔ بشریٰ جبیں جرنلسٹ تجزیہ کار کالم نگار انسان کی فطری خواہش ہے کہ اس کی تعریف کی جائے، حوصلہ افزائی کی جائے اور اسے سراہا جائے۔ حوصلہ افزائی زندگی میں آگے بڑھنے کے لیے اسی طرح ضروری ہے جس طرح گاڑی کے لیے پیٹرول۔ حوصلہ افزائی کے لیے کہے گئے دو بول انسان کو وہ...
  5. محمد عبدالرؤوف

    محفوظِ انتشار دل و ذہن ہو گئے ۔ برائے اصلاح

    محترم الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: محفوظِ انتشار، دل و ذہن ہو گئے ٹوٹی ہے کیا امید کہ پر امن ہو گئے خورشید کے زوال سے جس جس کا قد بڑھا سب تیرگی کی قبر میں وہ دفن ہو گئے یوں میل جول ہے بڑھا فرہاد و قیس سے دشت و جبل، کہ گھر کا مرے صحن ہو گئے چشمِ فلک نے دیکھا کہ کیا کیا تھے پہلواں میزانِ...
  6. محمد عبدالرؤوف

    برائے اصلاح - تیری یادوں سے تیرہ ماضی کا

    استادِ محترم الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: تیری یادوں سے تیرہ ماضی کا ہے منور نصیبہ ماضی کا غرقِ دریائے حال ہو گیا وہ جس نے چھوڑا سفینہ ماضی کا جب بھی تیرا خیال آیا ہے کھل گیا اک دریچہ ماضی کا بھر گئی ہے زمیں تعفن سے جاں فزا ہے جزیرہ ماضی کا جب ملا ہوں پرانے یاروں سے وا ہوا اک دفینہ...
  7. محمد عبدالرؤوف

    نظم: "ڑ" حرفِ تہجی

    الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی "ڑ" حرفِ تہجی ہے کیسا خدایا اثر جس پہ کوئی نہ بیم و رجا کا نہ تنہائی کا خوف اُس کو ہو لاحق نہ خود پر بھروسہ، نہ امید برحق خیالوں میں ہر دم پڑا مست ہے یہ کہ بے گانہِ فردا، بدمست ہے یہ کوئی جو گھسیٹے، گھسٹتا ہی جائے نہ تذلیل پر اپنی...
  8. محمد عبدالرؤوف

    ساحر جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی۔ ساحر لدھیانوی

    جب کبھی ان کی توجہ میں کمی پائی گئی از سرِ نو داستانِ شوق دہرائی گئی بک گئے جب تیرے لب پھر تجھ کو کیا شکوہ اگر زندگانی بادہ و ساغر سے بہلائی گئی اے غمِ دنیا تجھے کیا علم تیرے واسطے کن بہانوں سے طبیعت راہ پر لائی گئی ہم کریں ترکِ وفا اچھا چلو یوں ہی سہی اور اگر ترکِ وفا سے بھی نہ رسوائی...
  9. محمد عبدالرؤوف

    محفل پہ چھائی ہوئی پژمردگی کے اسباب اور اس کا حل

    قابلِ عز و وقار اساتذہ اور محفل کے نئے و پرانے اور سب سنجیدہ مزاج لوگ، السلام علیکم! آپ سب صاحبان کو دعوت دی جاتی ہے کہ اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار فرمائیں کہ محفل پر چھائی ہوئی اس پژمردگی کے کیا اسباب ہیں اور دوبارہ محفل کو بھر پور انداز میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے کس کس عوامل کی ضرورت...
  10. محمد عبدالرؤوف

    برائے اصلاح - آپ ہیں گو خوب لیکن خوب تر کہلائیے

    الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی ہے یہی بہتر کہ میری چشمِ تر میں آئیے آپ ہیں گو خوب لیکن خوب تر کہلائیے پھر نصیبوں سے کبھی ہوں گی ملاقاتیں کہیں جائیے! لیکن حضور آپ آج تو رک جائیے رازِ دل پھر کس طرح دل میں چھپا کر میں رکھوں بے تحاشا دل کو میرے آپ اگر دھڑکائیے پھر...
  11. محمد عبدالرؤوف

    برائے اصلاح ۔ مری حقیقت ہے اک معمہ

    الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی میں آپ خود سے نا آشنا ہوں ہوں خاک، یا میں کہ کیمیا ہوں مجھے خبر ہی نہیں کہ کیا ہوں میں خود ہی خود کو تلاشتا ہوں مری حقیقت ہے اک معمہ نہ عین تیرا، نہ دوسرا ہوں ہر ایک منزل پہ میں پہنچ کر نئے ہی سانچوں میں ڈھل رہا ہوں ہوں بادباں تو...
  12. محمد عبدالرؤوف

    امجد اسلام امجد آبلہ

    آبلہ اداسی کے افق پر جب تمہاری یاد کے جگنو چمکتے ہیں تو میری روح پر رکھا ہوا یہ ہجر کا پتھر چمکتی برف کی صورت پگھلتا ہے! اگرچہ یوں پگھلنے سے یہ پتھر، سنگ ریزہ تو نہیں بنتا! مگر اک حوصلہ سا دل کو ہوتا ہے، کہ جیسے سر بسر تاریک شب میں بھی اگر اک زرد رو، سہما ہوا تارا نکل آئے تو قاتل رات کا...
  13. محمد عبدالرؤوف

    خواہشِ دل عجب تماشا ہے۔ برائے اصلاح

    محترم الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: خواہشِ دل عجب تماشا ہے سب اسی کے سبب تماشا ہے ایک شاطر کی چال کی مانند یہ سیاست غضب تماشا ہے یہ فغاں میری، یہ مِرے آنسو تو سمجھتا ہے سب تماشا ہے چاہتا ہوں کہ ہر سو امن رہے کیا یہ میری طلب تماشا ہے بے لباسی بھی ٹھہری نام وری آہ کیسا عجب تماشا ہے یہ...
  14. محمد عبدالرؤوف

    عدیم ہاشمی مفاہمت نہ سکھا جبرِ ناروا سے مجھے

    مفاہمت نہ سکھا جبرِ ناروا سے مجھے میں سر بکف ہوں، لڑا دے کسی بلا سے مجھے زباں نے جسم کا کچھ زہر تو اگل ڈالا بہت سکون ملا تلخیٔ نوا سے مجھے رچا ہوا ہے بدن میں ابھی سرورِ گناہ ابھی تو خوف نہیں آئے گا سزا سے مجھے میں خاک سے ہوں مجھے خاک جذب کر لے گی اگرچہ سانس ملے عمر بھر ہوا...
  15. محمد عبدالرؤوف

    مبارکباد گل یاسمیں پندرہ ہزاری

    گُلِ یاسمیں آپ کو پندرہ ہزار مراسلوں پر بہت بہت مبارک۔۔
  16. محمد عبدالرؤوف

    کھوجے ماروں کی مشکلات۔ ابو الحسینی

    رمضان المبارک کا چاند نظر آتے ہی مبارک بادوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ سحر و افطار کیلئے خریداریاں عروج پر پہنچ جاتی ہیں۔ کوئی روزہ رکھے یا کھائے سحر و افطار کا اہتمام ہر گھر میں ضرور ہوتا ہے۔ جیسے جیسے کنپٹیوں پر برف رنگ اترتا ہے تحریر و تقریر میں ماضی کے قصے زیادہ ذکر ہونے لگتے ہیں۔ سو یوں یاد...
  17. محمد عبدالرؤوف

    جب بھی ابرِ بہار اٹھتا ہے۔ برائے اصلاح

    الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، سید عاطف علی اصلاح کی درخواست ہے۔ جب بھی ابرِ بہار اٹھتا ہے دل میں اک انتشار اٹھتا ہے دائم آباد یہ رہے گلشن اب یہاں سے یہ خار اٹھتا ہے آ گئی ہو جوں روحِ منصوری یوں قدم سوئے دار اٹھتا ہے نقش بھی اس کے مٹنے لگتے ہیں جو بھی پہلو سے یار، اٹھتا ہے اک دِوانہ...
  18. محمد عبدالرؤوف

    حفیظ جالندھری ایک لڑکی شاداں۔۔

    حفیظ جالندھری کی اپنی بیٹی شاداں کے لئے لکھی گئی نظم۔ وہ لکھتے ہیں یہ نظم میری عزیز بیٹی ارشاد بتول کی یادگار ہے ۔۔۔۔ میں نے ایک مدت تک بچوں کے لئے نظمیں لکھی ہیں ۔ میری سب سے بڑی بیٹی ارشاد بتول جسے میں پیار سے ''شاداں'' کہا کرتا تھا،بڑے شوق سے پڑھا کرتی تھی ۔اکتوبر ۱۹۲۹ میں جب میں نے رسالہ...
  19. محمد عبدالرؤوف

    برائے اصلاح ۔ اب جو لے کر پگار اٹھتا ہے

    الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، سید عاطف علی صابرہ بہنا کو دیکھتے ہوئے میں نے بھی جون ایلیا صاحب کی زمین کو تختہِ مشق بنا لیا😊۔ دیکھیے یہ مشق کتنا کامیاب ہو سکی۔ اب جو لے کر پگار اٹھتا ہے سب دکاں کا ادھار اٹھتا ہے ہر قدم ہوتا ہے منوں بھاری جب بھی سوئے بزار اٹھتا ہے جو بھی سنتا ہے نرخ...
  20. محمد عبدالرؤوف

    برائے اصلاح - ساقی کی اک نظر سے وہ منظر بدل گیا

    محترم اساتذہ الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی کرام اصلاح کی درخواست ہے مجھ سے نگاہ کیا وہ ستمگر بدل گیا محفل میں ہر اک آنکھ کا تیور بدل گیا دل جو سراپا ناز تھا، عجز و نیاز میں بس اک نگاہ سے تری یکسر بدل گیا اس دورِ پُر فریب کی پُرکاری دیکھ کر اہلِ نظر کی آنکھ کا...
Top