پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

محمد وارث

لائبریرین
شدید حبس میں عام انتخابات کا انعقاد ہماری اجتماعی دانش کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
بات آپ کی ٹھیک ہے لیکن الیکشن کمیشن معینہ مدت کے اندر الیکشن کروانے کا آئینی طور پر پابند ہے۔ الیکشن کمیشن یا سپریم کورٹ اگر موسم کی وجہ سے ایک انچ بھی الیکشن آگے کر دیتی تو آپ جانتے ہی ہیں کہ کیا ہونا تھا سو مفت کے سیاپے سے بچنے کے لیے یہی بہتر تھا جو ہوا۔ آئندہ کے لیے اگر کسی نے سوچا تو آئین میں ترمیم کرنی چاہیئے۔لیکن لگتا نہیں ہے کہ مستقبل قریب میں کوئی اس بارے میں سوچے گا، الیکشن ریفارمز کی بات اب چار پانچ سال بعد ہی ہوگی۔
 
پی ٹی آئی نے ایک ایپ متعارف کروائی جس کی مدد سے اب لسٹوں کو کھنگالنا نہیں پڑتا- آئی ڈی کارڈ نمبر دیں اور تمام تفصیل حاضر ہے- یہ شاندار تجربہ ہے- البتہ انہوں کی اسکی رسائی محدود رکھی ہے فلحال-
 

سید عمران

محفلین
........... ہم نے ووٹ ڈالا...........

ظہر کی نماز پڑھ کر مسجد سے نکلے...
ذرا آگے لوگوں کی رہنمائی کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے کیمپ لگے تھے...
ان میں سے ایک کیمپ میں گئے، موبائل پر آئے میسج کو دکھایا، اپنی اور گھر والوں کی پرچیاں بنوائیں اور سیدھا گھر گئے، وہاں موبائل چھوڑا بیگم کو پکڑا اور پولنگ اسٹیشن پہنچے جو چھوٹے سے ہرائیویٹ اسکول میں تھا...
گیٹ پر ہوچھا گیا موبائل ہے؟ ہم نے کہا یقیناً نہیں. لیکن انہیں ہماری یقینی بات پر یقین نہ آیا، قمیض کی دونوں سایئڈ پاکٹس ٹٹولیں، انہیں ہمارے یقین بھرے لہجے سے زیادہ جیبوں کے خالی پن پر یقین آیا. یقین کی آگہی سے نروان پاکر گیٹ سے داخلے کا اذن دے دیا گیا...
پوچھتے پاچھتے دوسری منزل پر پہنچے، یہ اسکول کی چھت تھی، دھوپ کی وجہ سے شامیانہ لگایا گیا تھا، رش تو نام کو نہ تھا، لوگ دو دو چار چار کرکے آرہے تھے...
وہاں موجود انجان لوگوں نے الٹا ہمارا شناختی کارڈ اور پرچی دیکھی، پھر اپنے پاس موجود بک سے دونوں کو ملا کر دیکھا (حد ہوتی ہے بے اعتمادی کی)، اس کے بعد انگوٹھے پر نشان لگایا، پھر بھی اطمینانِ کامل نصیب نہ ہوا تو انک پیڈ سے انگوٹھا بھی رگڑوایا، اور آگے جانے کا اشارہ کیا، وہاں بیٹھے صاحب نے شناختی کارڈ دوبارہ دیکھا، انک پیڈ سے بھی دوبارہ انگوٹھا رگڑوایا اور دونوں اسمبلیوں کے بیلٹ پیپر پر لگوایا...
ہمیں بالکل ہی جاہل سمجھ رکھا تھا، خود تو دستخط پر دستخط کیے جارہے تھے اور ہم سے انگوٹھے پہ انگوٹھا لگوا رہے تھے...
اب ہمیں سبز و سفید رنگ کے کاغذ والے دو بیلٹ پیپر دئیے جنہیں لے کر ہم سامنے بنے ہوئے بوتھ کے پیچھے چلے گئے...
اب ہماری باری تھی، ان لوگوں نے جابجا ہم پر جس بداعتمادی کا اظہار کیا تھا اس کا بدلہ لینے کا سنہری موقع منجانب قدرت عطا ہوگیا...
ہم نے اس موقع کو ضائع کرنا کفرانِ نعمت سمجھا اور دائیں بائیں آگے پیچھے نہایت مشکوک نظروں سے دیکھا (گویا یہ سب ہماری ہی جاسوسی کرنے بیٹھے تھے)، ہم نے بھی ان بے اعتبار لوگوں کو شک بھری نظروں سے دیکھ کر ظاہر کردیا کہ ہمیں بھی ان پر کچھ بھروسہ نہیں...
ہر چہار اطراف سے مطمئن ہوکر سامنے رکھی ننھی سے مہر اٹھائی اور........ کے نشان پر ثبت کردی، دونوں کاغذ الگ الگ موڑے اور فاتحانہ انداز میں بوتھ سے برآمد ہوئے (گویا سارا الیکشن ہی جیت لیا ہو)، پھر سفید کاغذ باہر رکھے ہوئے پلاسٹک کے سفید ڈبے میں ڈالا اور سبز کاغذ سبز ڈبے میں...
اپنا کام پورا کرکے ہم تیزی سے باہر کی جانب چل دئیے یہ ظاہر کرتے ہوئے جیسے ہمیں ان مطلب پرست اور بے اعتبار لوگوں کے ساتھ ایک پل رہنا گوارا نہیں...

ویسے یہ منظر کسی نے دیکھا تو نہیں کہ رینجرز والے نے ہمیں خاموشی سے ''چلتے بنو'' کا اشارہ کردیا تھا!!!

:donttellanyone::donttellanyone::donttellanyone:
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
پی ٹی آئی نے ایک ایپ متعارف کروائی جس کی مدد سے اب لسٹوں کو کھنگالنا نہیں پڑتا- آئی ڈی کارڈ نمبر دیں اور تمام تفصیل حاضر ہے- یہ شاندار تجربہ ہے- البتہ انہوں کی اسکی رسائی محدود رکھی ہے فلحال-
یہی ایپ جماعت اسلامی نے بھی متعارف کروائی ہے اور اسی کے ذریعے ہم ووٹرز کی رہنمائی کر رہے ہیں
 

زیک

مسافر
FB_IMG_1532511647162.jpg

شکریہ راحیل شریف فار ووٹ شریف
یہ ووٹ ڈالنے سعودیہ سے آ گیا؟

کہیں باجوہ کا نام تو رائٹ ان نہیں کیا؟
 

فہد اشرف

محفلین
دو بیلٹ پیپر کس لیے دیے جاتے ہیں؟ کوئی اور الیکشن بھی ہو رہا ہے ساتھ میں؟
ووٹنگ مہر کا نشان کیسا ہوتا ہے؟ ہمارے یہاں سواستک کا نشان ہوتا ہے۔
 
دو بیلٹ پیپر کس لیے دیے جاتے ہیں؟ کوئی اور الیکشن بھی ہو رہا ہے ساتھ میں؟
ووٹنگ مہر کا نشان کیسا ہوتا ہے؟ ہمارے یہاں سواستک کا نشان ہوتا ہے۔
ایک لوک سبھا کا دوسرا ریاستی اسمبلیوں کا۔
نو مربع خانوں والی چھوٹی سی مہر۔
 
Top