مناسبات کا کھیل

فاتح

لائبریرین
شاعری بلکہ نثر میں‌بھی کسی لفظ کے مناسبات کا بہم بیان اس کلام میں حسن و لطافت پیدا کر دیتا ہے۔
مثلاً "عشق" کے مناسبات میں آرزو، شوق، انتظار، وفا، آہ، فغاں، نالہ، فریاد، جنوں، وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔
اس کھیل کا مقصد مناسبات کی ایک فہرست تیار کرنا ہے جسے ہم ای بک کی شکل بھی دے سکتے ہیں جو شعر گوئی اور انشا پردازی کے حوالے سے یقیناً ایک معاون کتاب ثابت ہو گی۔
اس کھیل میں شرکت کی خصوصی دعوت اعجاز اختر، محمد وارث، م م مغل، نوید صادق، آصف شفیع، سید انور جاوید ہاشمی، زرقا مفتی، فرخ، الف نظامی، شگفتہ، جیہ، فرحت کیانی، خرم شہزاد خرم، ایم اے راجا، جیا راؤ، سعود، شمشاد، سید محمد نقوی، سلیمان جاذب، فیصل قریشی، محسن حجازی اور محمد نعمان صاحبان و صاحبات کے علاوہ تمام سخنوران و سخن فہم دوستوں کو دی جاتی ہے۔

تو طبع آزمائی کیجیے "عشق" کے مناسبات پر۔
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ جناب۔ بہت ہی اچھا سلسلہ شروع کیا ہے۔

عشق کے مناسبات تو آپ نے لکھ ہی دیئے ہیں۔ اب کسی اور لفظ پر طبع آزمائی ہو جائے۔
 

فاتح

لائبریرین
ایک موضوع یا لفظ کے مناسبات کا اختتام چند الفاظ پر نہیں ہوتا۔ میں تو سوچ رہا تھا کہ کچھ دن عشق کا موضوع ہی چلے گا۔ :)
 

الف نظامی

لائبریرین
عاشق و معشوق و شوق و عشق سے مشتق ہے یہ
واہ اے مشتاق کیا پیارا تمہارا نام ہے

(سید غلام معین الدین شاہ مشتاق رحمۃ اللہ علیہ)
 

محمد نعمان

محفلین
فاتح بھائی اس سلسلے میں آپ اس بات کو بھی شامل فرما دیجیئے کہ کوئی ساتھی اگر درست مناسبات نہیں لکھتا تو اس کو بیان کیا جائے کہ وہ اس لفظ سے متابقت نہیں رکھتے اور سب سے اچھے مناسبات کو بھی پھر بیان کیا جائے تاکہ اگر ان مناسبات کے متعلق کائی ابہام وغیرہ ہو تو وہ بھی ختم ہو جائے۔۔۔۔
اس کے علاوہ ان الفاظ اور ان کے مناسبات کو الگ یکجا کر کے بھی لکھا جائے تاکہ بعد میں ان کو پڑھنے کے لیے اور ان سے استفادہ کرنے کے لیے تمام دھاگوں کو ٹٹولنا نہ پڑے اور آسانی سے نظر ثانی کے لیے مہیا ہوں۔
 

شاہ حسین

محفلین
بہت خوب جناب نہایت کارآمد موضوع ثابت ہو سکتا ہے
ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔

عشق : ہجر ۔ شباب :) ۔ حسرت ۔ رنج و الم ۔ کوچہ جاناں۔ بے قراری۔
 

الف عین

لائبریرین
توجہ دلانے کا شکریہ فاتح۔۔
میرے خیال میں عشق کے مترادفات پر تو بات ہوئی ہی نہیں،۔۔۔۔۔
عشق، پیار، محبت، لگاؤ، شوق، انس، انسیت، تعلق، نسبت،
محبوب، معشوق، دلبر، دلربا، ۔۔ اور ہندی فلمی گیتوں سے تو اس کے ہم معنی الفاظ کی لائن لگی ہے۔۔۔ سجن، سجنا، سجنی، من ہر، پی، پیا، بلم، بلما، ساجن،
 

مغزل

محفلین
عشق:
خرابہ، دشت، لیلی، محمل، مجنوں ، قصہ، وحشت، چاک گریباں، دامن، تار تار، خبط، جنون، درویش، مجذوب، تمہت، سرشاری، وصل ، فراق، ہجر، نیاز، قرب،حسرت، یاس، امید، بیم، نالہ، سوز، غم ، عطرت، شب، گسار، مے، پندار، حذر، گریز، فرار، رمیدگی، سپردگی، رم ، آہو، غزال ، فریب،

( شکریہ فاتح صاحب دعوت اور اس سلسلے کیلیے )
 

آصف شفیع

محفلین
عشق:

پریم، فریفتگی، رغبت، پریت، دُھن۔چاہ،
عشقِ سعلہ افروز، عشقِ آتشیں، عشقِ فتنہ انگیز، عشقِ صادق، عشقِ ناتمام وغیرہ وغیرہ
 
Top