زیرک

محفلین
اداسی، شام، تنہائی، کسک، یادوں کی بے چینی
مجھے سب سونپ کر سورج اتر جاتا ہے پانی میں
 

زیرک

محفلین
صحنِ خیالِ یار میں، کی نہ بسر شبِ فراق
جب سے وہ چاندنا گیا، جب سے وہ چاندنی گئی
جون ایلیا​
 

زیرک

محفلین
آبِ محیطِ عشق کا، بحر عجیب بحر ہے
تَیرے تو غرق ہو گئے، ڈوبے تو پار اتر گئے
عدیم ہاشمی​
 

زیرک

محفلین
عجیب بات ہے، اندھوں کو آ رہا ہے نظر
یہاں جو بہرے ہیں، ان کو سنائی دیتا ہے
زاہد توقیر​
 

زیرک

محفلین
خیال اپنا ، مزاج اپنا ، پسند اپنی ، کمال کیا ہے
جو یار چاہے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا، کمال یہ ہے​
 
Top