زیرک

محفلین
شعروں میں اب جہاد ہے، روزہ نماز ہے
اردو غزل میں جتنے تھے 'کفار'، مر گئے
اخبار ہو رہی ہے غزل کی زبان اب
اپنے شہید آٹھ، اُدھر چار مر گئے
بشیر بدر
 

زیرک

محفلین
کیا کہوں قُرب کی یہ کون سی منزل ہے جہاں
نہ میں دیتا ہوں تجھے وقت، نہ تُو مانگتا ہے
شاہد ذکی
 

زیرک

محفلین
اس کے دیکھے سے نشہ، بات جو کرلے تو شفا
اپنے پلّے میں تو دارو نہ دوا کچھ بھی نہیں
عارف امام
 

زیرک

محفلین
غیروں کو کیا پڑی ہے کہ رسوا کریں مجھے
ان سازشوں میں ہاتھ کسی آشنا کا ہے
اسعد بدایونی​
 

زیرک

محفلین
میرے اکسانے پہ میں نے مجھے برباد کیا
میں نہیں، میرا گنہگار پڑا ہے مجھ میں
انجم سلیمی
 
Top