عاطف ملک

  1. عاطف ملک

    برائے اصلاح: گل میں، گلشن میں، بہاروں میں اسے دیکھا ہے

    گل میں، گلشن میں، بہاروں میں اسے دیکھا ہے میں نے جنت کے نظاروں میں اسے دیکھا ہے وہ ہے تعریفِ محبت، وہ ہے تصویرِ وفا دوستوں، دلبروں، پیاروں میں اسے دیکھا ہے اس کی آنکھوں کی جھلک وسعتِ افلاک میں ہے کہکشاؤں میں، ستاروں میں اسے دیکھا ہے دل گرفتوں کے لیے حرفِ تسلی میں وہی بے سہاروں کے سہاروں میں...
  2. عاطف ملک

    برائے اصلاح: "سیدھا پہن لیا کبھی الٹا پہن لیا"(پیروڈی)

    "سیدھا پہن لیا کبھی الٹا پہن لیا" یوں چار ماہ اک ہی سلُوکا پہن لیا پڑھ کر نماز عید کی، سونے سے پیشتر ہم نے گزشتہ روز کا کرتا پہن لیا سلمیٰ سے عید ملنے کو جانا تھا اس کے گھر جب اور کچھ نہ سوجھا تو برقع پہن لیا دیکھی جو ہم نے پارہِ جاناں کی رفعتیں چپکے سے ہم نے ان کا ہی جوتا پہن لیا ہم کو تو...
  3. عاطف ملک

    برائے اصلاح: تم اس عید پر بھی نہ آؤ گی، ظالم؟

    ڈرتے ڈرتے اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں یہ تُک بندیاں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ تنقیدی اور اصلاحی آراء کا منتظر ہوں۔ مسرت کے دن بھی رُلاو گی، ظالم؟ تم اس عید پر بھی نہ آؤ گی، ظالم؟ سنوارو گی کنگھے سے زلفوں کو اپنی جبیں پر بھی بندیا سجاؤ گی، ظالم؟ لگاؤ گی آنکھوں میں کاجل کا ناوک کمان...
  4. عاطف ملک

    پیروڈی: کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا

    محترم راحیل فاروق کی ایک اور غزل کے ساتھ پنجہ آزمائی کی ہے۔ محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ (راحیل بھائی سے معذرت کے ساتھ) "کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا" پڑی ہے مار وہ ابا سے "حال" بھول گیا لگا جو سر پہ مرے ان کا "چھترِ اول" تو چاند چہرہ و چشمِ غزال بھول گیا خدا کا راز ہے...
  5. Ammar baig

    نعت برائے اصلاح

    وہ لالہ رخ وہ خوش ادا،کمال حسن ،کمال عطا کیوں ہو سکے ترا حق ادا،صلی علی صلی علی روز حشر، روز جزا،نہ کوئی صنم نہ آسرا چہار سمت ہے اک صدا،صلی علی صلی علی لوح و قلم صدقے ترے،زیر پا ہے منتہی میرے نبی،حبیب خدا ۔۔صلی علی صلی علی سنگ و خاک،لہو و کرب،رنج و الم،ہجر و جفا جو بھی دعا ،سب کا بھلا،صلی علی...
  6. عاطف ملک

    خیالِ یار کے جب گھیرتے ہیں سائے مجھے

    مزید تک بندیوں کے ساتھ حاضر ہوں۔ محترم اساتذہ اور محفلین سے گزارش ہے کہ اس جسارت کو برداشت کریں اور ہو سکے تو اپنی قیمتی رائے سے نوازیں۔ خیالِ یار کے جب گھیرتے ہیں سائے مجھے جہاں لگے ہے کوئی اجنبی سرائے مجھے لباس اس کی محبت کا اوڑھے رہتا ہوں کہ سرد و گرمِ زمانہ سے وہ بچائے مجھے مکینِ دشت ہوں...
  7. عاطف ملک

    فیض سے معذرت:ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد

    قابلِ قدر اساتذہ کرام اور معزز محفلین کی خدمت میں یہ تک بندیاں پیش کرنے کی جسارت حاصل کر رہا ہوں۔تنقیدی اور اصلاحی رائے کی درخواست ہے۔ (فیض سے معذرت) "ہم کہ ٹھہرے اجنبی اتنی مداراتوں کے بعد" روک دی اس نے پٹائی ڈیڑھ سو لاتوں کے بعد کاش تُو برباد ہو یوں "اے مرے ٹُنڈے رقیب!" ٹوٹ جائیں تیری ٹانگیں...
  8. محمد تابش صدیقی

    مبارکباد ڈاکٹر عاطف ملک عین میم کو مبارکباد

    اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کنگ ایڈورڈ کالج کے ہونہار طالب علم اور ہمارے پورے شاعر عاطف ملک نے ایم بی بی ایس سالِ آخر کا امتحان پاس کر لیا ہے۔ یوں اب وہ پورے ڈاکٹر بھی ہو گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی تعلیم کے دیگر مراحل بھی باآسانی مکمل کروائے اور ان کو صحیح معنوں میں انسانیت کی خدمت کی توفیق عطا...
  9. عاطف ملک

    کس زباں سے ہو تعریف ان کی بیاں؟ وہ کہاں میں کہاں!

    محمد تابش صدیقی بھائی کی تحریک اور ان کے مشوروں کے بعد یہ چند اشعار اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقیدی و اصلاحی تبصرے کی امید پر پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔ نعت رسولِ پاک(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس زباں سے ہو تعریف ان کی بیاں؟ وہ کہاں میں کہاں! میں ہوں خاک اور وہ نورِ کون و...
  10. عاطف ملک

    غالب سے معذرت: ابنِ عاطف ہوا کرے کوئی

    ویسے تو یہ غزل ناقابلِ اصلاح ہے،لیکن اساتذہ اور محفلین سے درخواست ہے کہ اس کی بہتری کیلیے قیمتی رائے سے نوازیں۔ لیکن اس سے قبل اس دعا پر آمین بھی کہہ دیجیے گا:p ابنِ عاطف ہوا کرے کوئی مجھ کو "ابا" کہا کرے کوئی گھر سے جب جاؤں کام پر باہر یاد مجھ کو کیا کرے کوئی لوٹ کر جب میں آؤں واپس گھر...
  11. عاطف ملک

    پیروڈی: تشنگی بھی سراب ہے شاید

    ہمارے بہت ہی پیارے بھائی محمداحمد کی ایک انتہائی خوبصورت غزل پر ،جو کہ میری پسندیدہ غزلوں میں سے ایک ہے، طبع آزمائی کی ہے۔ محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ میرا بھیجا خراب ہے شاید یا خمارِ شراب ہے شاید چہرہ میرا ہے اور "چپیڑ" اس کی اک بھیانک سا خواب ہے شاید آہ کتوں کی لگ گئی...
  12. عاطف ملک

    برائے تنقیدو تبصرہ: شوق وہ ہے کہ انتہا بھی نہیں

    شوق وہ ہے کہ انتہا بھی نہیں درد ایسا ہے، کچھ دوا بھی نہیں دم نکل جائے اتنا دم ہی کہاں! اس پہ جینے کا آسرا بھی نہیں یک بہ یک وار دوستوں کے سہے ایسا باظرف تھا، مڑا بھی نہیں ڈال رکھا ہے مجھ کو الجھن میں مانتا بھی نہیں، خفا بھی نہیں داد خواہی کی کیسے ہو امید اس نے جب مدعا سنا بھی نہیں وہ ستمگر...
  13. عاطف ملک

    اقبال سے معذرت:دیارِ نقل میں اپنا مقام پیدا کر

    میٹرک یا شاید انٹر میں لکھی گئی یہ کاوش چند تبدیلیوں کے ساتھ پیشِ نظر ہے۔ (اقبال سے معذرت) دیارِ نقل میں اپنا مقام پیدا کر تو میری قوم میں ذہنی غلام پیدا کر تجھے قسم ہے جو رشوت کا تو نے سوچا بھی! سفارشوں سے ہی رزقِ حرام پیدا کر تُو اپنی روح کو خود ہی سلا دے موت کی نیند شعورِ نفس کی مرگِ دوام...
  14. عاطف ملک

    اس کی تجلیات کا مظہر بنا ہوں میں

    اس کی تجلیات کا مظہر بنا ہوں میں گو عینِ حق نہیں ہوں مگر حق نما ہوں میں پھرتا ہوں در بدر کہ اسے ڈھونڈتا ہوں میں دکھلا دے کوئی راہ کہ بھٹکا ہوا ہوں میں جس سمت جاؤں اس کے ہی جلوے ہیں جابجا دیکھوں جدھر بھی صرف "اسے" دیکھتا ہوں میں گونجی تھی جس کی عالمِ لاہُوت میں صدا وہ بازگشتِ "صبحِ اَلَسْت و...
  15. عاطف ملک

    برائے اصلاح: خوشی کی آرزو میں زندگی بھر غم کمائے ہیں

    غزل خوشی کی آرزو میں زندگی بھر غم کمائے ہیں تِرا دل جیتنے نکلے تھے خود کو ہار آئے ہیں چرانا چاہتا تھا زندگی سے جس کی سارے غم اسی نے زندگی بھر خون کے آنسو رلائے ہیں اسی کا ذکر ہے پنہاں،ہر اک تحریر میں میری ردیفیں قافیے سارے، اسی خاطر سجائے ہیں کوئی سمجھائے بُلبُل کو, چمن سے فاصلہ رکھے گُلُوں...
  16. عاطف ملک

    ہو نہ جائے یوں زمانے بھر میں رسوائی، نہ کر

    غزل ہو نہ جائے یوں زمانے بھر میں رسوائی، نہ کر بہنیں منہ بولی بھلے کر لے، مگر بھائی نہ کر مہ جبینیں دیکھ کر کالج کی یوں "شوہدا" نہ ہو رد یوں پیغامِ نکاحِ دخترِ تائی نہ کر ہاں وہی کالی سی،چپٹی ناک، موٹی، چھوٹا قد اس کے گھر بھی بج گئی شادی کی شہنائی! نہ کر! بول تُو اظہارِ حیرت کیلیے جامع سا...
  17. عاطف ملک

    "آسماں یہ سرخ کیوں ہے؟"

    دوستو مجھ کو بتاؤ! آسماں یہ سرخ کیوں ہے؟ کیا کسی بستی میں بہتا خون بادل بن گیا ہے؟ کیا کوئی طاقت کے،قوت کے نشے میں چور ہو کر پھر سے معصومین کے خوں سے نہانا چاہتا ہے؟ وجہ شاید اور کچھ ہے! سعی کرتا ہوں کہ میں اس کا سبب تم کو بتاؤں! درحقیقت بات یہ ہے آسماں تو سرخ بالکل بھی نہیں ہے۔ آسماں تو ہے وہی...
  18. عاطف ملک

    فاعلاتن مفاعلن فعلن: عشق کو ڈھونگ جاننے والو

    اساتذہ کرام اور تمام محفلین کی خدمت میں تنقیدی و اصلاحی آراء اور تبصروں کی امید دل میں لیے کچھ اشعار پیش کر رہا ہوں درد کا دل کے باب میں ملنا تشنگی کا سراب میں ملنا ان کا اک داستانِ عشق کی مثل زندگی کی کتاب میں ملنا نیند آنکھوں سے چھین کر میری مجھ سے ہر رات خواب میں ملنا دل کا ہم سے ہی روٹھ...
  19. عاطف ملک

    مزاحیہ اشعار برائے پوسٹ مارٹم

    پچھلے سال طرحِ مصرع "مرے مکان سے دریا دکھائی دیتا ہے" پر یہ غزل لکھی تھی۔ آج فیس بک کی یاد دہانی پر دیکھی اور خوش قسمتی سی محترم ظہیر احمد ظہیر بھی آن لائن ہیں تو استادِ محترم ظہیراحمدظہیر صاحب کی خدمت میں پوسٹ مارٹم کیلیے پیش کر رہا ہوں کہ اشعار میں میڈیکل ٹرمز کی اصلاح ان سے بہتر شاید ہی کوئی...
  20. ع

    غزل

    نہ پھوٹے گی جب تک سحر جاگنا ہے ستارو ہمیں رات بھر جاگنا ہے مرے ہم نشیں تیرگی ہے تو کیا غم ہمیں تو جلا کے جگر جاگنا ہے ابھی سے تمھیں نیند آنے لگی ہے ہمیں تو یہ سارا سفر جاگنا ہے جو تھا رہنما مل گیا رہزنوں سے کرو قافلے کو خبر،جاگنا ہے یہ عابد سے کہہ دو کہیں سو نہ جاے سحر تک اسے سر بسر جاگنا ہے
Top