عاطف ملک

  1. عاطف ملک

    دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک

    غزل دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک کیا تھا میں؟ اور کیا ہوا؟ مدہوش سے بیدار تک گلشنِ دیدار، دشتِ شوق، دریائے فراق نارسائی کا سفر ہے سود کی منجدھار تک بس مری تسخیر ہی درکار تھی، الفت نہ تھی داستاں چلتی رہی میرے لبِ اظہار تک جاں نثارانِ تو خستہ حال و رسوائے جہاں اور کرم محدود تیرا کوچہِ...
  2. عاطف ملک

    برائے اصلاح: دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک

    اپنے روایتی اندازسے ہٹ کر کچھ تراکیب کے استعمال کی کوشش کی ہے ان اشعار میں۔ اساتذہ کرام بالخصوص محترم الف عین اور تمام محفلین سے تنقیدی اور اصلاحی آراء درکار ہیں۔ غزل دید کی راحت سے لے کر ہجر کے آزار تک کیا تھا میں؟ اور کیا ہوا؟ مدہوش سے بیدار تک گلشنِ دیدار، دشتِ شوق، دریائے فراق عشقِ جولاں...
  3. عاطف ملک

    تری آنکھوں میں من چاہا نظارا بن کے پھیلوں گا

    مزاح لکھنے کی کوشش میں چند اشعار لکھے ہیں۔ محفلین کی خدمت میں ارسال کر رہا ہوں۔ تمام محفلین کی تنقیدی اور اصلاحی رائے درکار ہے۔ تری آنکھوں میں من چاہا نظارا بن کے پھیلوں گا میں شاپر سا سہی، پھر بھی غبارا بن کے پھیلوں گا خزانہ گر مجھے مل جائے تیری مسکراہٹ کا معیشت پر یہودی کا اجارہ بن کے...
  4. با ادب

    امامیات ( کالم ۹)

    تعلیمی مدارج طے کرتے ہوئے جب بارھویں جماعت میں پہنچے تواللہ کا شکر ادا کیا کہ ہماری والدہ محترمہ پڑھی لکھی نہیں . نہیں نہیں آپ ہر گز یہ مت سمجھئیے کہ والدہ صاحبہ سے ہمیں کوئی راز پوشیدہ رکھنے تھے یا پھر اُن " لو لیٹرز" کو چھپانا تھا جو زندگی میں ہمیں کبھی کسی نے لکھے ہی نہیں. عشقیہ خطوط کی...
  5. عاطف ملک

    برائے تنقید و اصلاح: پھر چمن میں کہیں کوئی کلی مسکائی ہے

    استاد محترم الف عین ، دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں چند اشعار بہ نیتِ اصلاح پیش ہیں۔ غزل پھر چمن میں کہیں کوئی کلی مسکائی ہے اور خوشبو سی مہکتی تری یاد آئی ہے ہجر کے درد نے لی قلب میں انگڑائی ہے ضبط ٹوٹا ہے تو یہ آنکھ بھی بھر آئی ہے ماسوا تیرے یہاں پر نہیں میرا کوئی اجنبی لوگ ہیں،...
  6. عاطف ملک

    برائے اصلاح: مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن

    استادِ محترم جناب الف عین ،دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں چند اشعار اصلاح کی نیت سے پیش کر رہا ہوں۔ نظم نگاہوں میں مری کیسا یہ لرزہ خیز منظر ہے سکوں عنقا ہوا ہے اور حالت دل کی ابتر ہے شکستہ سی گلی ہے، گھر بھی کچھ مسمار دیکھے ہیں کہ جیسے عہدِ رفتہ کے کوئی آثار دیکھے ہیں کھڑا ہوں میں...
  7. عاطف ملک

    سنو! کل فیصلہ ہو گا

    مزاحیہ تو یہ اشعار کسی صورت نہیں ہیں لیکن پھر بھی اس زمرے میں ارسال کر رہا ہوں۔ منتظمین جہاں مناسب سمجھیں،اس لڑی کو منتقل کر دیں۔ ابن سعید بہادر شاہ ظفر کی روح سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔ سنو! کل فیصلہ ہو گا، اہا ہا ہا اہا ہا ہا اُسی پانامہ قضیے کا، اہا ہا ہا اہا ہا ہا ہر اک چینل پہ خبریں اک نیا...
  8. عاطف ملک

    برائے اصلاح: مخمل کے بستروں میں سکوں کی طلب تجھے

    استادِ محترم جناب الف عین ،دیگر اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں یہ اشعار اصلاح و تنقید کیلیے پیش کر رہا ہوں۔ کہتا ہے اپنے دل سے نکالوں میں اب تجھے! دانستہ اپنے دل میں بسایا ہی کب تجھے؟ میں خود کو خود میں ڈھونڈ نہیں پایا آج تک حیرت ہے! مجھ میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں سب تجھے واقف نہیں جو حسن کی...
  9. عاطف ملک

    برائے تنقید: رہبرِ نے سوز پیچھے جو گیا

    محترم الف عین اور دیگر اساتذہ کی خدمت میں اصلاح کیلیے پیشِ کر رہا ہوں۔ "رہبرِ نے سوز" پیچھے جو گیا خود فریبی کے بھنور میں کھو گیا جس کا منصب اشرف المخلوق تھا نفس پرور ہو کے اسفل ہو گیا کھل اٹھیں کلیاں، خزائیں چھٹ گئیں جس جگہ اس شوخ کا پرتو گیا عقل سے پوچھا دلِ نادان نے تُو تو عاقل تھی، تجھے...
  10. عاطف ملک

    پیروڈی:لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں

    مجھے لگتا ہے آج شاعروں کیلیے اچھا دن نہیں ہے کہ میری مشقِ سخن کے چکر میں ان کی شاعری "تختہِ مشق" بنی ہوئی ہے۔ تمام محفلین کی خدمت میں اصلاحی اور تنقیدی رائے کی امید کے ساتھ پیش کر رہا ہوں۔ بہادر شاہ ظفر کی روح سے معذرت کے ساتھ: "لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں" شاید سکون پا سکوں بیوی کی مار...
  11. عاطف ملک

    پیروڈی: حیرتی تھی تیری خاموشی یوں گفتار کے بیچ

    قابلِ صد احترام جناب ظہیراحمدظہیر صاحب اور میرے بہت ہی پیارے کاشف اسرار احمد بھائی کی مشترکہ زمین میں کہی غزلوں کی پیروڈی پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ تنقیدی اور اصلاحی رائے درکار ہے۔ دونوں سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔۔۔ "حیرتی تھی تیری خاموشی یوں گفتار کے بیچ" پٹ رہا تھا جو تو بھابھی سے یوں اغیار کے...
  12. عاطف ملک

    پیروڈی: دل نکلتا ہے جان سے آگے

    میرے اور محفلین کے ہر دلعزیز جناب راحیل فاروق بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کی پیروڈی پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ راحیل بھائی سے معذرت کے ساتھ۔۔۔۔ "دل نکلتا ہے جان سے آگے" اور مری جان، نان سے آگے "بٹ" ہوں، پر صرف ران کھاؤں گا سری، گردن، زبان سے آگے اس کی دعوے جو "بجلی" لائے ہیں وہ ہے...
  13. عاطف ملک

    مزاحیہ غزل برائے تنقید:دل میں بس تیرا نام ہوتا ہے

    بیٹھے بیٹھے بطورِ مشق یہ اشعار لکھے ہیں، قطعہ در قطعہ کر کے کافی ہو گئے ہیں۔ سوچا شریکِ محفل کر لوں۔ سب سے گذارش ہے کہ کھل کر تنقید کریں تاکہ آئندہ کیلیے تائب ہو جاؤں۔ *بادام کو "بدام" تقطیع کیا ہے۔ دل میں بس تیرا نام ہوتا ہے اور منہ میں بادام ہوتا ہے بھول کر بھی نہ بھول جاؤں تجھے اس کا یوں...
  14. عاطف ملک

    مصحفی کی روح سے معذرت کے ساتھ: "رات پردے سے ذرا منہ جو کسو کا نکلا"

    ایک اور کاوش پیشِ خدمت ہے. تمام محفلین سے درخواست ہے کہ تنقیدی نظر سے دیکھ کر اپنی قیمتی رائے سے نوازیں۔ مصحفی کی روح سے معذرت کے ساتھ "رات پردے سے ذرا منہ جو کسو کا نکلا" منہ کا کھلنا تھا کہ بدبو کا بھبھوکا نکلا نام "Angel" تھا تو تصویر بھی حوروں جیسی پر اکاونٹ وہ مرے یار "گلو" کا نکلا بیٹے...
  15. عاطف ملک

    پیروڈی: باوفا کوئی کوئی ہوتا ہے

    راحیل بھائی کی ایک اور غزل پر طبع آزمائی کی ہے۔ان سے پیشگی معذرت کے ساتھ محفلین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ "دل جلا کوئی کوئی ہوتا ہے" سر پھرا کوئی کوئی ہوتا ہے چاہنے والے تیرے لاکھوں سہی دم چھلا کوئی کوئی ہوتا ہے روز بیوی سے تو نہیں پٹتا دن خطا کوئی کوئی ہوتا ہے میں نے "پاگل" ہزاروں دیکھے...
  16. عاطف ملک

    برائے اصلاح

    ان اشعار پر اساتذہ اور محفلین کی تنقیدی و اصلاحی رائے درکار ہے۔ وہ جب کاشانہِ دل میں خیال آورد ہوتا ہے تڑپتی ہیں ردیفیں قافیوں میں درد ہوتا ہے سبھی سے مسکرا کر بات کرنا جن کی عادت ہے اگر ہم سے مخاطب ہوں تو لہجہ سرد ہوتا ہے نہ ماتھے پر شکن لائے، جو حق پر ہو کے جھک جائے جسے ہو پاس رشتوں کا، وہ...
  17. کلیم گورمانی

    برائے اصلاح " ہے سکوت رو رہا ، کوچہ ویران بھی

    ہے سکوت رو رہا کوچہ ویران بھی منظر علیل تھے کہ دہلیز سو گئ اک ﮈھیر سا رہا کونے میں راکھ کا.. با پردہ سا دھواں رہا اورسرمئ سی روشنی ہے بدن پہ راکھ بھی , کچھ رخ پہ جمی ہوئ کچھ بل سے رہ گئے , ہےرسی کوئ جلی آنگن قلیل تھا , یوں دل میں درد کا نہ ختم وہ ہوا , نہ میں کبھی ہوئ تیرگی کو جلا بخشی...
  18. عاطف ملک

    اشکِ لہو سے لکھا ہے دیوانِ عین میم

    اساتذہ کرام سے اصلاح کے بعد محفلین کی خدمت میں: غزل آباد درد و غم سے ہے کاشانِ عین میم اشکِ لہو سے لکھا ہے دیوانِ عین میم تیرِ نظر تھا ان کا، خطا ہوتا کس طرح؟ ہونا تھا جن کو، ہو گئے، اوسانِ عین میم اس نازنیں کی تابشِ رخسار دیکھ کر ناصح بھی ہو گئے تھے رقیبانِ عین میم خاکِ وفا میں عجز و عقیدت...
  19. کلیم گورمانی

    " دقت " کچھ ٹوٹے پھوٹے الفاظ محمد وارث صاحب کی خدمت میں

    جب بہت جواب, زیادہ ہوں پھر وہی... سوال پرانا ہو نامناسب ہو گر سچ کہنا پھر خود سے باتیں کرلینا بہت اکثر ...اکیلے میں ... جب حوصلہ تم نہ ہارو گے وہ تیری منزل ھی ھوگی خود کو بھول جانے کی کسی کو یاد آنے کی جب یادیں تجھ کو ترسیں گی تب ہالہ...تیرا بولے گا دنیا ... !! میں حقیقت ہوں پھر سب کو سچ...
  20. عاطف ملک

    پیروڈی:یار کرتا ہے تو بھی کیا باتیں

    ہم سب کے بہت ہی پیارے جناب راحیل فاروق بھائی کی ایک انتہائی خوبصورت غزل کی پیروڈی کی جسارت کی ہے جو یہاں پیش کر رہا ہوں۔ یار کرتا ہے تو بھی کیا باتیں رائفلوں گولیوں کی ٹھا باتیں کچھ خیال اس غریب کا کیجے تُھوک پھینکے ہیں بے بہا باتیں گالیاں دل میں رکھ کے بیٹھا ہوں "نہیں باتوں سے مدعا باتیں"...
Top