برائے تنقید: رہبرِ نے سوز پیچھے جو گیا

عاطف ملک

محفلین
محترم الف عین اور دیگر اساتذہ کی خدمت میں اصلاح کیلیے پیشِ کر رہا ہوں۔

"رہبرِ نے سوز" پیچھے جو گیا
خود فریبی کے بھنور میں کھو گیا

جس کا منصب اشرف المخلوق تھا
نفس پرور ہو کے اسفل ہو گیا

کھل اٹھیں کلیاں، خزائیں چھٹ گئیں
جس جگہ اس شوخ کا پرتو گیا

عقل سے پوچھا دلِ نادان نے
تُو تو عاقل تھی، تجھے کیا ہو گیا

ڈوبتا سورج جسے کہتے ہو تم
شب زدوں تک لے کے صبحِ نو گیا

مسکرا کر بات اس نے مجھ سے کی
شہر سارا یوں ہی پاگل ہو گیا

کانپتا تھا نالہِ عاطف سے عرش
شکر ہے فریادی تھک کر سو گیا
نوٹ: "ہو" کی بطورِ قافیہ تکرار کا احساس ہے اس لیے جو شعر اچھا نہ ہو اس کا بتا دیں تاکہ ردی کی نذر کر دوں اس کو۔

ٹیگ نامہ:
جناب سید عاطف علی
جناب محمد وارث
جناب عظیم بھائی
جناب محمد ریحان قریشی
جناب آپ کو ویسے ہی کر دیا ٹیگ
 
آخری تدوین:
کھل اٹھیں کلیاں، خزائیں چھٹ گئیں
جس جگہ اس شوخ کا پرتو گیا

مسکرا کر بات اس نے مجھ سے کی
شہر سارا یوں ہی پاگل ہو گیا
کیا کہنے جناب آج تو لگتا ہے، آمد پر آمد ہے۔
خیر ہے گھر کے کام کاج سے لگتا ہے چھٹی ہے آج
 

عاطف ملک

محفلین
کیا کہنے جناب آج تو لگتا ہے، آمد پر آمد ہے۔
خیر ہے گھر کے کام کاج سے لگتا ہے چھٹی ہے آج
نہیں عظیم بھائی!
یہ وہ غزل ہے جو آج مکمل کرنی تھی۔۔۔۔۔باقی سب Collateral Damage تھا :LOL:
افسوس کہ اس غزل کا ایک شعر بھی نہ ہو سکا۔
سو آپ کی "آمد پر آمد" والی بات سے جزوی اختلاف کرنا چاہوں گا :)
تعریف کیلیے بہت شکرگزار ہوں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عمدہ اشعار ہیں قبلہ لیکن مطلع اس پائے کا نہیں ہے، کافی سوچ بچار کے بعد علم ہوا کے "سوز پیچھے" سے مراد سوز کے پیچھے ہے۔ اور 'رہبرِ نے' کی ترکیب سے میرے ذہن میں تو کچھ نہیں آیا، میری ہی کم علمی ہوگی یقینی طور پر :)
 

عاطف ملک

محفلین
عمدہ اشعار ہیں قبلہ لیکن مطلع اس پائے کا نہیں ہے، کافی سوچ بچار کے بعد علم ہوا کے "سوز پیچھے" سے مراد سوز کے پیچھے ہے۔ اور 'رہبرِ نے' کی ترکیب سے میرے ذہن میں تو کچھ نہیں آیا، میری ہی کم علمی ہوگی یقینی طور پر :)
"رہبرِ نے سوز" سے میں تو "وہ رہنما جس کے پاس معرفت راہ نہ ہو" مراد لے رہا ہوں :p
اردو دان پتا نہیں کیا مراد لیتے ہیں۔
مطلع نہیں ہو رہا اور یہ دشواری کافی مقامات پر پیش آ رہی ہے مجھے آج کل۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عقل سے پوچھا دلِ نادان نے
تُو تو عاقل تھی، تجھے کیا ہو گیا

گو فارسی میں تو نون غنہ ہے ہی نہیں، لیکن اردو والے جب کسی نون غنہ اور معلنہ والے لفظ جیسے "نادان" کو ترکیب میں استعمال کرتے ہیں تو بہتر یہی سمجھتے ہیں کہ اس کو غنے کے ساتھ ادا کیا جائے جیسے "دلِ نادان" کی بجائے "دلِ ناداں" اور اسی طرح کے بے شمار الفاظ۔
 
بہت خوب. کہتے رہیے.
اساتذہ رہنمائی فرما دیں گے.
مطلع نہیں ہو رہا اور یہ دشواری کافی مقامات پر پیش آ رہی ہے مجھے آج کل۔
طلوعِ صبح کے وقت کوشش کریں. کسی اونچی جگہ بیٹھیں جہاں سے طلوع کا منظر دیکھ سکیں. مطلع ہو جائے گا.
 

الف عین

لائبریرین
محمد وارث نے بھی قوافی کہ نسبت کچھ نہیں کہا!!
پرتَو اور نَو ۔ ہو، جو اور سو کے ساتھ قوافی نہیں ہو سکتے۔
مطلر میں بھی نہی سمجھ سکا۔
ناداں کے بارے میں متفق ہوں وارث سے
 

عاطف ملک

محفلین
عقل سے پوچھا دلِ نادان نے
تُو تو عاقل تھی، تجھے کیا ہو گیا

گو فارسی میں تو نون غنہ ہے ہی نہیں، لیکن اردو والے جب کسی نون غنہ اور معلنہ والے لفظ جیسے "نادان" کو ترکیب میں استعمال کرتے ہیں تو بہتر یہی سمجھتے ہیں کہ اس کو غنے کے ساتھ ادا کیا جائے جیسے "دلِ نادان" کی بجائے "دلِ ناداں" اور اسی طرح کے بے شمار الفاظ۔
بہت بہتر!
محمد وارث نے بھی قوافی کہ نسبت کچھ نہیں کہا!!
پرتَو اور نَو ۔ ہو، جو اور سو کے ساتھ قوافی نہیں ہو سکتے۔
مجھے اس کا اندازہ نہیں تھا۔۔۔۔۔وضاحت فرما دیں اگر ہو سکے تو محمد ریحان قریشی
مطلر میں بھی نہی سمجھ سکا۔
سر جو کسی جاہل رہنما کو اپنا پیشوا بنائے گا جس کے پاس خود معرفت نہیں ہے تو خود فریبی کا شکار ہو گا کہ میں صحیح راستے پر ہوں جبکہ درحقیقت ایسا نہیں ہے۔
یہ خیال بیان کرنا چاہ رہا تھا۔
ناداں کے بارے میں متفق ہوں وارث سے
اس میں بہتری کی کوشش کرتا ہوں سر!
آپ کی شفقت اور رہنمائی درکار ہے اور رہے گی۔
سلامت رہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
مجھے اس کا اندازہ نہیں تھا۔۔۔۔۔وضاحت فرما دیں
اس میں آواز کا فرق ہے، مثال کے طور پر 100 عدد والا سو، اور سونے والے سو میں جو آواز کا فرق ہے وہی انہی قوافی میں فرق ہے۔ سونے والا سو، جو، ہو، کھو کے ساتھ ہم آواز ہے لیکن پرتَو اور نو میں 100 سو والی آواز ہے۔ اعجاز صاحب نے درست کہا ہے۔

ویسے یہ فرق اردو سے خاص ہے، فارسی والے اس کو فرق نہیں مانتے اور شاید اسی وجہ سے میں نے بھی دھیان نہیں دیا تھا۔ :)
 

عاطف ملک

محفلین
ویسے یہ فرق اردو سے خاص ہے، فارسی والے اس کو فرق نہیں
پھر تو مسئلہ ہی حل ہو گیا۔۔۔۔۔میں اعلان کر دیتا ہوں کہ میری یہ غزل "فارسی اردو" میں ہے :p
اس میں آواز کا فرق ہے، مثال کے طور پر 100 عدد والا سو، اور سونے والے سو میں جو آواز کا فرق ہے وہی انہی قوافی میں فرق ہے۔ سونے والا سو، جو، ہو، کھو کے ساتھ ہم آواز ہے لیکن پرتَو اور نو میں 100 سو والی آواز ہے۔ اعجاز صاحب نے درست کہا ہے۔
سمجھ گیا۔۔۔۔۔کافی مشکل میں ڈال دیا ہے ویسے آپ اساتذہ نے لیکن یونہی سہی۔۔۔۔انشااللہ درستی کرتا ہوں۔
 
Top