برائے اصلاح: "سیدھا پہن لیا کبھی الٹا پہن لیا"(پیروڈی)

عاطف ملک

محفلین
"سیدھا پہن لیا کبھی الٹا پہن لیا"
یوں چار ماہ اک ہی سلُوکا پہن لیا

پڑھ کر نماز عید کی، سونے سے پیشتر
ہم نے گزشتہ روز کا کرتا پہن لیا

سلمیٰ سے عید ملنے کو جانا تھا اس کے گھر
جب اور کچھ نہ سوجھا تو برقع پہن لیا

دیکھی جو ہم نے پارہِ جاناں کی رفعتیں
چپکے سے ہم نے ان کا ہی جوتا پہن لیا

ہم کو تو چاہیے تھا بس امپورٹڈ کا ٹیگ
سو ہم نے بے حیائی کا چولا پہن لیا

اپنے ہی گھر کی بیٹیاں غیروں کو بیچ کر
بے غیرتی کا سینے پہ تمغہ پہن لیا

عیاری اور فریب کا رخ پر لیا نقاب
جمہوریت کا ظلم نے چہرہ پہن لیا

جب مر رہے تھے جلتے ہوئے لوگ راہ پر
تب بے حسی کا عینؔ نے چشمہ پہن لیا
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
عمر سیف کو نہیں ٹیگا؟
مطلع میں ’اک ہی‘ پسند نہیں آیا۔ ‘ایک ہی چغہ‘ کیسا رہے گا؟
استادِ محترم،
ایک ہی چغہ بھی زبردست ہے۔
"سلُوکا" اس لیے ڈالا ہے کہ سیدھا اور الٹا پہنا جا سکتا ہے اور کسی کو خبر بھی نہیں ہوتی :p
:redheart:
بہت بہت شکریہ استادِ محترم !
میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے آپ کا یہ تبصرہ :)
 
آخری تدوین:

عاطف ملک

محفلین
واه جناب .تلخ کهلا سچ.سلامت رهو.
شکریہ عدنان بھیا :)
سر “ر“ مشدد کے ساتھ غالباً کسی شے کے سب سے اہم حصے کے معنی رکھتا ہے.
ابھی درستی کر لیتا ہوں۔
"راہ پر" شاید بحر میں ہے :)
جزاک اللہ :)
سلامت رہیں :)
 

عمر سیف

محفلین
"سیدھا پہن لیا کبھی الٹا پہن لیا"
یوں چار ماہ اک ہی سلُوکا پہن لیا

پڑھ کر نماز عید کی، سونے سے پیشتر
ہم نے گزشتہ روز کا کرتا پہن لیا

سلمیٰ سے عید ملنے کو جانا تھا اس کے گھر
جب اور کچھ نہ سوجھا تو برقع پہن لیا

دیکھی جو ہم نے پارہِ جاناں کی رفعتیں
چپکے سے ہم نے ان کا ہی جوتا پہن لیا

ہم کو تو چاہیے تھا بس امپورٹڈ کا ٹیگ
سو ہم نے بے حیائی کا چولا پہن لیا

اپنے ہی گھر کی بیٹیاں غیروں کو بیچ کر
بے غیرتی کا سینے پہ تمغہ پہن لیا

عیاری اور فریب کا رخ پر لیا نقاب
جمہوریت کا ظلم نے چہرہ پہن لیا

جب مر رہے تھے جلتے ہوئے لوگ راہ پر
تب بے حسی کا عینؔ نے چشمہ پہن لیا
واہ بھائی عاطف ملک۔ مطلع میں اک ہی کچھ جچا نہیں۔ چاچو نے جو کہا وہ اچھا ہے۔
دلچسپ، زبردست عمر سیف کو نہیں ٹیگا؟
مطلع میں ’اک ہی‘ پسند نہیں آیا۔ ‘ایک ہی چغہ‘ کیسا رہے گا؟
ٹیگنے کا شکریہ۔ کبھی سوچا نہیں تھا چاچو کہ اس غزل کی پیروڈی بھی کوئی کرے گا۔
 

عاطف ملک

محفلین
واہ بھائی عاطف ملک
شکریہ عمر بھائی :)
مطلع میں اک ہی کچھ جچا نہیں۔ چاچو نے جو کہا وہ اچھا ہے
جی بہت بہتر :)
ٹیگنے کا شکریہ۔ کبھی سوچا نہیں تھا چاچو کہ اس غزل کی پیروڈی بھی کوئی کرے گا۔
ماشااللہ، آپ کی غزل بہت خوبصورت ہے :)
اور خوبصورت چیزوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہمارا مشغلہ :p
امید ہے کہ یہ جسارت معاف فرمائیں گے:)
 

محمداحمد

لائبریرین
کیا کہنے!

مزاح سے شروع ہونے والا یہ کلام گہرے طنز والے اشعار پر ختم ہوا۔

بہت سی داد حاضرِ خدمت ہے۔
 
Top