پیروڈی: کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا

عاطف ملک

محفلین
محترم راحیل فاروق کی ایک اور غزل کے ساتھ پنجہ آزمائی کی ہے۔
محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔

(راحیل بھائی سے معذرت کے ساتھ)
"کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا"
پڑی ہے مار وہ ابا سے "حال" بھول گیا

لگا جو سر پہ مرے ان کا "چھترِ اول"
تو چاند چہرہ و چشمِ غزال بھول گیا

خدا کا راز ہے یا کوئی مصلحت اس میں؟
ادھار دے کے مجھے، خود بلال بھول گیا

کچھ ایسا ذہن گھما ڈالا امتحانوں نے
کہ پرچہ دینے گیا اور "ہال" بھول گیا

تمام رات سنی داستان "اُس ماں" کی
جو "اپنی ماں" کو ملانی تھی کال بھول گیا

لوہار ایسے کہ پانی بھریں سنار آگے
"اناڑی ایسے کہ شاطر بھی چال بھول گیا"

تمام عمر کمایا ہے حق حلال کا رزق
کہاں سے آیا ہے پر اتنا مال؟ بھول گیا

منائی عین نے اس عید پر بھی دو عیدیں
کہ "بھائی" مجھ سے غصب کرنا کھال بھول گیا

راحیل فاروق بھائی کی غزل کا ربط:
کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا

 
آخری تدوین:
محترم راحیل فاروق کی ایک اور غزل کے ساتھ پنجہ آزمائی کی ہے۔
محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔

(راحیل بھائی سے معذرت کے ساتھ)
"کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا"
پڑی ہے مار وہ ابا سے "حال" بھول گیا

لگا جو سر پہ مرے ان کا "چھترِ اول"
تو چاند چہرہ و چشمِ غزال بھول گیا

خدا کا راز ہے یا کوئی مصلحت اس میں؟
ادھار دے کے مجھے، خود بلال بھول گیا

کچھ ایسا ذہن گھما ڈالا امتحانوں نے
کہ پرچہ دینے گیا اور "ہال" بھول گیا

تمام رات سنی داستان "اُس ماں" کی
جو "اپنی ماں" کو ملانی تھی کال بھول گیا

لوہار ایسے کہ پانی بھریں سنار آگے
"اناڑی ایسے کہ شاطر بھی چال بھول گیا"

تمام عمر کمایا ہے حق حلال کا رزق
کہاں سے آیا ہے پر اتنا مال؟ بھول گیا

منائی عین نے اس عید پر بھی دو عیدیں
کہ "بھائی" مجھ سے غصب کرنا کھال بھول گیا

راحیل فاروق بھائی کی غزل کا ربط:
کمال بھول گیا اور زوال بھول گیا

بہت خوب، بہت اعلی عاطف بھیا۔ واقعی بہت لطف آیا۔ سلامت رہیں۔
 
Top