شاعری

  1. محمداحمد

    افتخار عارف کوئی مژدہ نہ بشارت نہ دعا چاہتی ہے

    غزل کوئی مژدہ نہ بشارت نہ دعا چاہتی ہے روز اک تازہ خبر خلق خدا چاہتی ہے موج خوں سر سے گزرنی تھی سو وہ بھی گزری اور کیا کوچۂ قاتل کی ہوا چاہتی ہے شہر بے مہر میں لب بستہ غلاموں کی قطار نئے آئین اسیری کی بنا چاہتی ہے کوئی بولے کے نہ بولے قدم اٹھیں نہ اٹھیں وہ جو اک دل میں ہے دیوار اٹھا چاہتی...
  2. لاریب مرزا

    میر گُل کو ہوتا صبا قرار اے کاش

    گُل کو ہوتا صبا قرار اے کاش رہتی ایک آدھ دن بہار اے کاش یہ جو دو آنکھیں مند گئیں میری اس پہ وا ہوتیں ایک بار اے کاش کن نے اپنی مصیبتیں نہ گنیں رکھتے میرے بھی غم شمار اے کاش جان آخر تو جانے والی تھی اس پہ کی ہوتی میں نثار اے کاش اس میں راہ سخن نکلتی تھی شعر ہوتا ترا شعار اے کاش خاک بھی وہ...
  3. عؔلی خان

    کوشش کے باوجود یہ الزام رہ گیا (نِدا فاضلی)

    کوشش کے باوجود یہ الزام رہ گیا ہر کام میں ہمیشہ کوئی کام رہ گیا چھوٹی تھی عمر اور فسانہ طویل تھا آغاز ہی لکھا گیا، انجام رہ گیا اُٹھ اُٹھ کے مسجدوں سے نمازی چلے گئے دہشت گروں کے ہاتھ میں اسلام رہ گیا اس کاقصور یہ تھا بہت سوچتا تھا وہ وہ کامیاب ہو کے بھی ناکام رہ گیا اب کیا بتائیں کون تھا کیا...
  4. فہد اشرف

    بشیر بدر منزل پہ حیات آ کے ذرا تھک سی گئی ہے

    منزل پہ حیات آ کے ذرا تھک سی گئی ہے معلوم یہ ہوتا ہے بہت تیز چلی ہے شاید شب ہجراں سے ترا ذکر ہوا تھا اے موت بھلی آئی۔ تری عمر بڑی ہے اب انجمن ناز سے وحشت کا سبب کیا شاید مجھے تنہائی شب ڈھونڈ رہی ہے بیمار کے چہرے پہ سویرے کی سپیدی خاکم بدہن! اب یہ چراغ سحری ہے یہ بات کہ صورت کے بھلے دل کے برے...
  5. ملک محمد اسد

    ایک نظم برائے اصلاح و تنقیدی جائزہ

    ایک نظم پیش خدمت ہے، براہ کرم، تعمیری تنقید و اصلاح فرمائیں ماں مجھے نیند کیوں نہیں آتی؟ ماں، مجھے چین کیوں نہیں ملتا؟ ماں، مجھے خواب کیوں نہیں آتے؟ باتیں کرتا ہوں رات بھر لیکن در و دیوار چپ کیوں رہتے ہیں؟ یہ کوئی بات کیوں نہیں کرتے؟ ماں عجب حال ہے مرا کہ مجھے دنیا بھر کی دوائیں کھا کر بھی...
  6. فہد اشرف

    بشیر بدر محفلِ مےکشاں کوچۂ دلبراں

    محفلِ مےکشاں کوچۂ دلبراں ہر جگہ ہو لیے اب چلیں دل کہاں مصلحت چاہتی ہے کہ منزل ملے اور دل ڈھونڈتا ہے کوئی کارواں چاندنی بھی مری طرح حیرت میں ہے چھپ گیا کوئی آواز دے کر کہاں جانی پہچانی ہے ہر ادا، ہر نظر ہاں، مگر یہ نہیں یاد دیکھا کہاں رات یوں غم نے پھر دل میں آواز دی جیسے صحرا کی مسجد میں شب...
  7. طارق شاہ

    عمار اقبال :::::: رنگ و رَس کی ہَوَس اور بس :::::Umaar Iqbal

    غزل رنگ و رَس کی ہَوَس اور بس مسئلہ دسترس اور بس یُوں بُنی ہیں رَگیں جِسم کی ایک نس، ٹس سے مس اور بس سب تماشائے کُن ختم شُد کہہ دیا اُس نے بس اور بس کیا ہے مابینِ صیّاد و صید ایک چاکِ قفس اور بس اُس مصوّر کا ہر شاہکار ساٹھ پینسٹھ برس اور بس عمار اقبال کراچی، پاکستان
  8. لاریب مرزا

    جون ایلیا یاد اُسے انتہائی کرتے ہیں

    یاد اُسے انتہائی کرتے ہیں سو ہم اس کی بُرائی کرتے ہیں پسند آتا ہے دِل سے یوسف کو وہ جو یوسف کے بھائی کرتے ہیں ہے بدن خوابِ وصل کا دنگل آؤ زور آزمائی کرتے ہیں اُس کو اور غیر کو خبر ہی نہیں ہم لگائی بجھائی کرتے ہیں ہم عجب ہیں کہ اُس کی بانہوں میں شکوۂ نارسائی کرتے ہیں حالتِ وصل میں بھی ہم...
  9. لاریب مرزا

    پروین شاکر کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے

    کھلی آنکھوں میں سپنا جھانکتا ہے وہ سویا ہے کہ کچھ کچھ جاگتا ہے تری چاہت کے بھیگے جنگلوں میں مرا تن، مور بن کر ناچتا ہے مجھے ہر کیفیت میں کیوں نہ سمجھے وہ میرے سب حوالے جانتا ہے میں اس کی دسترس میں ہوں ، مگر وہ مجھے میری رضا سے مانگتا ہے کسی کے دھیان میں ڈوبا ہوا دل بہانے سے مجھے بھی ٹالتا ہے...
  10. لاریب مرزا

    قمر جلالوی جو ہم پی کر چلے آئے تو میخانے پہ کیا گزری

    نہ جانے ساغر و مینا پہ پیمانے پہ کیا گزری جو ہم پی کر چلے آئے تو میخانے پہ کیا گزری بڑی رنگینیاں تھیں اولِ شب ان کی محفل میں بتاؤ بزم والو رات ڈھل جانے پہ کیا گزری چھپائیں گے کہاں تک رازِ محفل شمع کے آنسو کہے گی خاکِ پروانہ کہ پروانے پہ کیا گزری مرا دل جانتا ہے دونوں منظر میں نے دیکھے ہیں ترے...
  11. محمداحمد

    الل ٹپ غزل ۔۔۔ از ۔۔۔ محمد احمدؔ

    غزل آنکھوں میں نمی ، ہونٹوں پہ مسکان الل ٹپ کرتا ہے سبھی حرکتیں انسان الل ٹپ آتے ہیں مجھے دیکھ، اُسے یاد قواعد سب کو ہی جگہ دیتا ہے دربان الل ٹپ یاں مرتی رہی بھوک سے مخلوق مسلسل اور واں ہیں بھرے نیلم و مرجان الل ٹپ اِک اس ہی غزل پہ نہیں موقوف یہ حرکت! لکھا ہے یونہی اُن نے یہ دیوان...
  12. فہد اشرف

    وسیم بریلوی: اس نے میری راہ نہ دیکھی۔۔۔۔۔۔

    اس نے میری راہ نہ دیکھی اور وہ رشتہ توڑ لیا جس رشتے کی خاطر مجھ سے دنیا نے منہ موڑ لیا بڑی بڑی خوشیوں کو ہاں نزدیک سے جا کر دیکھا تو میں نے راہ کے چلتے پھرتے دکھ سے ناطہ جوڑ لیا میں کتنے رنگوں میں ڈھلتا کب تک خود سے لڑ پاتا جیون ایک سفر تھا جس نے روز نیا اک موڑ لیا ایسے شخص کو میر بنایا جو بس...
  13. لاریب مرزا

    فیض ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے

    ہم پر تمہاری چاہ کا الزام ہی تو ہے دشنام تو نہیں ہے یہ اکرام ہی تو ہے کرتے ہیں جس پہ طعن کوئی جرم تو نہیں شوق فضول و الفت ناکام ہی تو ہے دل مدعی کے حرف ملامت سے شاد ہے اے جان جاں یہ حرف ترا نام ہی تو ہے دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے دست فلک میں گردش...
  14. کاشفی

    لیڈر کی دُعا -ابلیس مرے دل میں وہ زندہ تمنّا دے - اسرار جامعی

    لیڈر کی دُعا (اسرار جامعی - کلاسکی روایت کے ممتاز مزاحیہ شاعر،اپنی مخصوص زبان اور طرزاظہار کے لیے مشہور) ابلیس مرے دل میں وہ زندہ تمنّا دے جو غیروں کو اپنا لے اور اپنوں کو ٹرخا دے بھاشن کے لیے دم دے اور توند کو پھلوا دے پایا ہے جو اوروں نے وہ مجھ کو بھی دلوا دے پیدا دلِ ووٹر میں وہ شورشِ محشر...
  15. لاریب مرزا

    امجد اسلام امجد محبت ایسا نغمہ ہے

    محبت ایسا نغمہ ہے ذرا بھی جھول ہے لَے میں تو سُر قائم نہیں ہوتا محبت ایسا شعلہ ہے ہوا جیسی بھی چلتی ہو کبھی مدھم نہیں ہوتا محبت ایسا رشتہ ہے کہ جس میں بندھنے والوں کے دلوں میں غم نہیں ہوتا محبت ایسا پودا ہے جو تب بھی سبز رہتا ہے کہ جب موسم نہیں ہوتا محبت ایسا دریا ہے کہ بارش...
  16. لاریب مرزا

    نصیر الدین نصیر نہ تم آئے شبِ وعدہ، پریشاں رات بھر رکھا

    نہ تم آئے شبِ وعدہ، پریشاں رات بھر رکھا دیا امید کا میں نے جلا کر تا سحر رکھا وہی دل چھوڑ کر مجھ کو کسی کا ہوگیا آخر جسے نازوں سے پالا جس کو ارمانوں سے گھر رکھا جبیں کو مل گئی منزل ،مذاقِ بندگی ابھرا جنوں میں ڈوب کر جس دم تری چوکھٹ پہ سر رکھا کہاں ہر ایک تیرے درد کی خیرات کے لائق کرم تیرا کہ...
  17. سید کمیل شیرازی

    محبت ہو کہ رہتی ہے ۔۔ تازہ آزاد نظم

    "محبت ہو کہ رہتی ہے" ہماری ایک آزاد نظم محبت کی کہانی میں بدن گر ہار بھی جائے تمازت کم نہیں ہوتی محبت روح کی مستی محبت با صفاء جذبہ محبت نور کا بندھن محبت روح کا ایندھن محبت نالہ آدم محبت نوح کا ماتم محبت طور پر روشن محبت ہر صدی اور ہر زمانے میں ہر اک ظالم سے ٹکرائی کبھی طائف کی گلیوں میں...
  18. یاز

    ظہیر کاشمیری عشق کی محفل میں یوں ہم کو پذیرائی ملی

    درد کو لذت ملی، زخموں کو گہرائی ملی عشق کی محفل میں یوں ہم کو پذیرائی ملی وحشتِ دل کا تو شاید سوچ لیتے کچھ علاج آرزو تو دل سے بڑھ کر ہم کو سودائی ملی بے مروت موسموں کا کرب نازل ہو گیا جب بھی پھولوں سے ہمیں بوئے شناسائی ملی رازِ دل اپنی زباں پر تو کبھی آیا نہ تھا جب ملی تیرے حوالے سے ہی...
  19. کاشفی

    گلزار پھولوں کی طرح لب کھول کبھی - سمپورن سنگھ کلرا، گلزار

    غزل ( سمپورن سنگھ کلرا، گلزار) پھولوں کی طرح لب کھول کبھی خوشبو کی زباں میں بول کبھی الفاظ پرکھتا رہتا ہے آواز ہماری تول کبھی انمول نہیں لیکن پھر بھی پوچھ تو مفت کا مول کبھی کھڑکی میں کٹی ہیں سب راتیں کچھ چورس تھیں کچھ گول کبھی یہ دل بھی دوست زمیں کی طرح ہو جاتا ہے ڈانوا ڈول کبھی
  20. م

    غزل - جہان بنتا عدن تو کیسے؟ - منیب احمد

    نئی غزل پیش خدمت ہے۔ خوبیوں خامیوں پر روشنی ڈالیں۔ بہت شکریہ! :) گہن لگائے نہ رنگِ گل کو جمالِ سیمیں بدن تو کیسے؟ وہ سیم تن جب ہو عکس افگن سمن کو دیکھے چمن تو کیسے؟ نہ وہ سجاوٹ نہ جگمگاہٹ نہ تمتماہٹ نہ جھل جھلاہٹ ہمارے یاقوت لب کے آگے جو بولے لعلِ یمن تو کیسے؟ پتا وہ میرا ہی پوچھتا ہے گلی میں...
Top