نصیر

  1. ا

    میری زندگی تو فراق ہے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی

    سید نصیر الدین نصیر کی غزل ، راحیل فاروق کی آواز میں
  2. ا

    عشق کے قربان لایا تیری چوکھٹ پر مجھے

    عشق کے قربان لایا تیری چوکھٹ پر مجھے ضعف کے صدقے بٹھایا تیرے در کے سامنے حشر کے دِن بھی ہو شرحِ غم تمہارے سامنے سب خُدا کے سامنے ہوں ہم تمہارے سامنے آرزو یہ ہے کہ نِکلے دَم تُمہارے سامنے تُم ہمارے سامنے ہو ہم تمہارے سامنے داغ دہلوی
  3. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر ( کبھی پیکاں کبھی خنجر ، نظر یوں بھی ہے اور یوں بھی )

    کبھی پیکاں کبھی خنجر ، نظر یوں بھی ہے اور یوں بھی وہ قاتل در پئے قلب و جگر یوں بھی ہے اور یوں بھی گُلوں میں رنگ بن کر ، چاند تاروں میں چمک بن کر ہمارے سامنے وہ جلوہ گر یوں بھی ہے اور یوں بھی نگاہیں پھیر لے یا مسکرا کر دیکھ اے ظالم ! ستم ہو یا کرم ، تُو معتبر یوں بھی ہے اور یوں بھی کوئی...
  4. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر محبت ناز ہے یہ ناز کب ہر دل سے اٹھتا ہے ۔

    محبت ناز ہے یہ ناز کب ہر دل سے اٹھتا ہے یہ وہ سنگِ گراں ہے جو بڑی مشکل سے اٹھتا ہے لگی میں عشق کی ، شعلہ کوئی مشکل سے اٹھتا ہے جلن رہتی ہے آنکھوں میں ، دھواں سا دل میں اٹھتا ہے تری نظروں سے گِر کر جب کوئی محفل سے اٹھتا ہے بڑی دِقّت ، بڑی زحمت ، بڑی مشکل سے اٹھتا ہے جو آ کر بیٹھتا ہے ، بیٹھ...
  5. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر بڑھ چلی دیوانگی ، اپنے سے ہیں بیگانہ ہم اُس نے کیا پھیری نگاہیں، بن گئے افسانہ ہم

    بڑھ چلی دیوانگی ، اپنے سے ہیں بیگانہ ہم اس نے کیا پھیری نگاہیں ، بن گئے افسانہ ہم یہ تو ہم جس کے ہیں وہ جانے کہ کیا ہیں کیا نہ ہم کچھ اگر ہیں تو بس خاکِ درِ جانانہ ہم ٹھان لی ہے اب کے رندوں نے یہ اپنے دل کی بات بزمِ ساقی میں پئیں گے آج بے پیمانہ ہم گُل کِھلائے وحشتِ دل نے تو یہ عُقدہ کُھلا...
  6. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر جہاں دیدہ و دل اب لٹا معلوم ہوتا ہے

    جہانِ دیدہ و دل اب لُٹا معلوم ہوتا ہے نظر کی اوٹ میں کوئی چھُپا معلوم ہوتا ہے طبیبوں کو مرا دُکھ لَا دوا معلوم ہوتا ہے مگر اب تم بتاؤ تم کو کیا معلوم ہوتا ہے جگر میں درد پہلے سے سِوا معلوم ہوتا یے دہانِ زخم اب کھُلنے لگا "معلوم ہوتا ہے" چھُپا بیٹھا ہے آخر کون میرے سازِ ہستی کیں بہر پردہ کوئی...
  7. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر مجھ پہ محشر میں نصیر ان کی نظر پڑ ہی گئی

    .مجھ پہ بھی چشمِ کرم اے مِرے آقا! کرنا حق تو میرا بھی ہے رحمت کا تقاضہ کرنا میں کہ ذرہ ہُوں مجھے وسعتِ صحرا دےدے کہ ترے بس میں ہے قطرے کو بھی دریا کرنا میں ہوں بےکس ، تیرا شیوہ ہے سہارا دینا میں ہوں بیمار ، تیرا کام ہے اچھا کرنا تو کسی کو بھی اٹھاتا نہیں اپنے در سے کہ تری شان کے شایاں نہیں...
  8. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر تذکرہ سنئیے اب ان کا دل بیدار کے ساتھ

    تذکرہ سُنئیے اب اُن کا دِلِ بیدار کے ساتھ جِن کا ذِکر آتا ہے اکثر شاہِ ابرارﷺ کے ساتھ صِرف زینبؑ کا وہ خُطبہ سرِ دربار نہ تھا رُعب حیدرؑ کا بھی تھا جُراٗتِ اِظہار کے ساتھ بیڑیاں، صدمہ، سفر، پیاس، نقاہت، صحرا ظلم کیا کیا نہ ہُوئے عابؑدِ بیمارکے ساتھ ہائے وہ کِسطرح بازارسے گزرے ہونگے نام تک...
  9. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر تجھ سا نہ تھا کوئی نہ کوئی ہے حسیں کہیں . . . تو بے مثال ہے ترا ثانی نہیں کہیں

    تجھ سا نہ تھا کوئی ، نہ کوئی ہے حسیں کہیں تُو بے مثال ہے ترا ثانی نہیں کہیں اپنا جنوں میں مدِ مقابل نہیں کہیں دامن کہیں ، جیب کہیں ، آستیں کہیں زاہد کے سامنے جو ہو وہ نازنیں کہیں دل ہو کہیں حُضور کا دُنیا و دیں کہیں اک تیرے آستاں پہ جھکی ہے ہزار بار ورنہ کہاں جھُکی ہے ہماری جبیں کہیں دل کا...
  10. سردار محمد نعیم

    نصیر الدین نصیر جو دور ہو تم تو لمحہ لمحہ عضب میں ہے اضطراب میں ہے

    جو دور ہو تم تو لمحہ لمحہ ' غضب میں ہے اضطراب میں ہے ابھی مقدر میں گردشیں ہیں' ابھی ستارا عذاب میں ہے لڑکپن اب ہو چکا ہے رُخصت ' کوئی جہانِ شباب میں ہے تجلیاں ہیں کہ بے مَحابا ' ہزار چہرہ نقاب میں ہے نہیں ہے تیری مثال ساقی ' یہ دیکھا تجھ میں کمال ساقی عجیب کیف و سرور مستی ' تری نظر کی شراب...
  11. ا

    جِِس دِن سے پائے نسبت رکھا تری گلی میں

    جِِس دِن سے پائے نسبت رکھا تری گلی میں دیکھا پھر اہلِ دِل نے کیا کیا تری گلی میں جب بھی کِیا ہے مَیں نے سجدہ تری گلی میں خود کھنچ کے آگیا ہے کعبہ تری گلی میں آتا نہیں ہے تب تک دِل کو قرار میرے لگتا نہیں ہے جب تک پھیرا تری گلی میں اوروں کوہوں مبارک رنگینیاں جہاں کی ہم نے تو جو بھی دیکھا، دیکھا...
  12. ا

    آں روز کہ روحِ آدم آمد بہ بدن

  13. فرخ منظور

    عہد پُختہ کیا رِندوں نے یہ پیمانے سے ۔ نصیر الدین نصیر

    عہد پُختہ کیا رِندوں نے یہ پیمانے سے خاک ہو جائیں گے نِکلیں گے نہ میخانے سے میرے ساقی ہو عطا مُجھ کو بھی پیمانے سے فیض پاتا ہے زمانہ ترے میخانے سے یک بہ یک اور بھڑک اُٹھتا ہے سمجھانے سے کوئی کیا بات کرے آپ کے دیوانے سے رِند مِل مِل کے گلے روئے تھے پیمانے سے جب مری لاش اُٹھائی گئی میخانے سے...
  14. ا

    مسلم لیگ کو بنیاد پسندی کی تلقین بزبانِ سید نصیر الدین نصیر

  15. ا

    اسکین دستیاب محیطِ ادب : کلامِ بیدل کی اردو تشریح از سید نصیر الدین نصیر

    محیطِ ادب میرزا عبد القادر بیدل رحمۃ اللہ علیہ کے ان منتخب اشعار کی تشریحات کا مجموعہ ہے جو پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی نے اپنے رسالہ "طلوعِ مہر" میں جہانِ بیدل کے عنوان سے قسط وار شائع کی تھیں۔ نصیرِ ملت ہفت زبان شاعر ہونے کے علاوہ محقق ، ادیب اور بہترین نثار تھے۔ اس طرح نصیرِ ملت نے اپنی...
  16. ا

    نصیر الدین نصیر "دِیں ہمہ اُوست" سےجمع کردہ مقطعے بہ غرضِ تفہیمِ اسلوبِ نصیر الدین نصیر

    سرِ کوئے تو چمنِ کرم ، درِتُست نازِ حیاتِ ما سر، ماہ و نسبتِ خاکِ تُو ، ز حیاتِ ما ، بہ مماتِ ما (نصیر) دین ہمہ اُوست (مجموعہ حمد و نعت) از پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی سن طباعت: مئی 2012ء ، اشاعتِ سوم صفحات: 357 پیش گُفتار از دل و دیں چہ آورم ہدیہء رُونمائے تُو ایکہ بہ شانِ دلبری ہر دو جہاں...
  17. ا

    نصیر الدین نصیر دل ہوا روشن محمدﷺ کا سراپا دیکھ کر

    دل ہوا روشن محمدﷺ کا سراپا دیکھ کر ہوگئیں پُر نُور آنکھیں اُن کا جلوہ دیکھ کر دنگ ہے دنیا ، عقیدت کا یہ نقشا دیکھ کر سجدہ کرتی ہے جبیں نقشِ کفِ پا دیکھ کر شانِ محبوبِ خدا کا غیر ممکن ہے جواب کہہ اٹھا سارا زمانہ ، ساری دنیا ، دیکھ کر جھوم اُٹھے گی آرزو ، دل کی کلی کِھل جائے گی مسکرا دیں گے جو...
  18. ا

    نصیر الدین نصیر بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون

    بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون وہ نہ بلوائیں تو اُن کے در پہ جاسکتا ہے کون خالقِ کُل، مالکِ کُل ، رازقِ کُل ہے وہی یہ حقائق جز شہ بطحٰی بتا سکتا ہے کون اک اشارے سے فلک پر چاند دو ٹکڑے ہُوا معجزہ یہ کون دیکھے گا؟ دکھا سکتا ہے کون کس کی جرات ہے نظر بھر کر اُدھر کو دیکھو لے دیدہ ور ہو...
  19. فرحان محمد خان

    نصیر الدین نصیر جو دُور ہو تم تو لمحہ لمحہ ، غضب میں ہے اضطراب میں ہے - پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی

    جو دُور ہو تم تو لمحہ لمحہ ، غضب میں ہے اضطراب میں ہے ابھی مقدر میں گردشیں ہیں ، ابھی ستارا عذاب میں ہے لڑکپن اب ہو چکا ہے رخصت ، کوئی جہانِ شباب میں ہے تجلیاں ہیں کے بے محابا ، ہزار چہرہ نقاب میں ہے نہیں ہے تیری مثال ساقی ! یہ تجھ میں دیکھا کمال ساقی عجیب کیف و سرور و مستی ، تری نظر کی...
  20. ا

    نصیر الدین نصیر غلام حشر میں جب سید الوریٰ ﷺکے چلے

    غلام حشر میں جب سید الوریٰ ﷺ کے چلے لِوائے حمد کے سائے میں سر اُٹھا کے چلے چراغ لے کے جو عشاق مصطفےٰﷺ کے چلے ہوائے تُند کے جھونکے بھی سر جھکا کے چلے وہیں پہ تھم گئی اک بار گردشِ دوراں جہاں بھی تذکرے سلطانِ انبیاء ﷺکے چلے یہ کس کا شہر قریب آ رہا ہے دیکھو تو دُرود پڑھتے ہوئے قافلے ہوا کے چلے...
Top