نصیر

  1. فاتح

    ہم سے مستی میں بھی خُم کا نہ گلو ٹوٹ گیا ۔ شاہ نصیر

    ہم سے مستی میں بھی خُم کا نہ گلو ٹوٹ گیا تجھ سے پر ساقیِ کم ظرف! سبو ٹوٹ گیا شیخ صاحب کی نمازِ سحَری کو ہے سلام حسنِ نیت سے مصلّے پہ وضو ٹوٹ گیا پیچ و تاب اس دلِ صد چاک نے کھایا جو کوئی دستِ شانہ سے تری زلف کا مُو ٹوٹ گیا دیکھ کر کیوں کہ نہ ہو دیدۂ سوزاں حیراں پیرہن کا مرے ہر تارِ رفو ٹوٹ...
  2. فاتح

    جا چھوڑ دیا حافظِ قرآن سمجھ کر ۔ دو غزلہ از شاہ نصیر

    غزل 1 رکھ پاؤں سرِ گورِ غریبان سمجھ کر چلتا ہے زمیں پر ہر اک انسان سمجھ کر ہشیار دِلا رہیو کہ دکھلا کے وہ زلفیں لیتا ہے تجھے پہنچے میں نادان سمجھ کر سرکا ہے دوپٹا رخِ مہ وَش پہ سحر کو گردوں پہ نکل مبرِ درخشان سمجھ کر لایا ہوں تری نذر کو لختِ جگر و اشک رکھ دستِ مژہ پر دُرِ مرجان سمجھ کر...
  3. فاتح

    میں ضعف سے جوں نقشِ قدم اٹھ نہیں سکتا ۔ شاہ نصیر

    شاہ نصیرؔ کو مشکل اور ادک زمینوں اور قافیوں میں شعر کہنے پر کمال حاصل تھا۔ مشکل زمین میں ان کی ایک غزل میں ضعف سے جوں نقشِ قدم اٹھ نہیں سکتا بیٹھا ہوں سرِ خاک پہ جم، اٹھ نہیں سکتا اے اشکِ رواں! ساتھ لے اب آہِ جگر کو عاشق کہیں بے فوج و علم اٹھ نہیں سکتا سقفِ فلکِ کہنہ میں کیا خاک لگاؤں اے...
  4. ا

    نصیر الدین نصیر اللہ اللہ تیرا سجدہ اے شبیہ مصطفی --- نصیر الدین نصیر

    جس کی جرأت پر جہانِ رنگ و بو سجدے میں ہے آج وہ رَمز آشنائے سِرِّ ھُو سجدے میں ہے ہر نفس میں انشراحِ صدر کی خوشبو لیے منزلِ حق کی مجسم جستجو سجدے میں ہے کیسا عابد ہے یہ مقتل کے مصلی پر کھڑا کیا نمازی ہے کہ بے خوف ِ عدو سجدے میں ہے اے حسین ابن علی تجھ کو مبارک یہ عروج آج تو اپنے خدا کے...
  5. ا

    نصیر الدین نصیر نور آنکھوں میں تو چہروں پہ اُجالے ہوں گے --- نصیر الدین نصیر

    نور آنکھوں میں تو چہروں پہ اُجالے ہوں گے مصطفی والوں کے انداز نرالے ہوں گے حشر میں اُن کی شفاعت کے حوالے ہوں گے ہم گنہگاروں کو سرکار سنبھالے ہوں گے نزع میں ان کے تصور سے مقدر چمکا قبر میں اب تو اُجالے ہی اُجالے ہوں گے اُن کی ہر ایک صفت جب کہ ہے اعجاز نصیر نعت گوئی کے بھی انداز نرالے ہوں گے...
  6. ا

    نعت تربیتی کلاس زیر نگرانی سید نصیر الدین نصیر

  7. ا

    نصیر الدین نصیر اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے - نصیر الدین نصیر

    اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے جو ربِ دوعالم کا محبوب یگانہ ہے کل جس نے ہمیں پُل سے خود پار لگانا ہے زہرہ کا وہ بابا ہے ، سبطین کا نانا ہے اس ہاشمی دولہا پر کونین کو میں واروں جو حسن و شمائل میں یکتائے زمانہ ہے عزت سے نہ مر جائیں کیوں نام محمد پر ہم نے کسی دن یوں بھی دنیا سے تو جانا ہے...
  8. جیلانی

    نصیر الدین نصیر دین سے دور ، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں ۔۔۔۔ کلام ؛ پیر نصیرالدین نصیر

    کلام ؛ پیر نصیرالدین نصیر دین سے دور ، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں تیری دہلیز پہ ہوں، سب سے الگ بیٹھا ہوں ڈھنگ کی بات کہے کوئی ، تو بولوں میں بھی مطلبی ہوں، کسی مطلب سے الگ بیٹھا ہوں بزمِ احباب میں حاصل نہ ہوا چین مجھے مطمئن دل ہے بہت ، جب سے الگ بیٹھا ہوں غیر سے دور، مگر اُس کی نگاہوں کے قریں...
  9. ا

    نصیر الدین نصیر بس یہی سوچ کے پہروں نہ رہا ہوش مجھے --- سید نصیر الدین نصیر

    بس یہی سوچ کے پہروں نہ رہا ہوش مجھے کر دیا ہو نہ کہیں تُو نے فراموش مجھے تیری آنکھوں کا یہ میخانہ سلامت ساقی مست رکھتا ہے ترا بادہ ء سرجوش مجھے ہچکیاں موت کی آنے لگیں اب تو آجا اور کچھ دیر میں شاید نہ رہے ہوش مجھے کب کا رسوا میرے اعمال مجھے کر دیتے میری قسمت کہ ملا تجھ سا خطا پوش مجھے کس کی...
  10. ا

    سید نصیر الدین نصیر -- مشاعرہ بمقام رامپور انڈیا

    Peer Naseer-Udin-Naseer Sahib in India (Mushahera) Poetry Mehfil 8/15 Peer Naseer-Udin-Naseer Sahib in India (Mushahera) Poetry Mehfil 9/15 ؎ Peer Naseer-Udin-Naseer Sahib in India (Mushahera) Poetry Mehfil 10/15 Peer Naseer-Udin-Naseer Sahib in India (Mushahera) Poetry Mehfil 11/15...
  11. ا

    منقبت بحضور ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا

    مرحبا یہ جلوہ زیبائے بامِ عائشہ ہے ہلالِ آمنہ ، ماہِ تمامِ عائشہ عائشہ کے اس شرف کو بھی ذرا ملحوظ رکھ اپنے منہ سے مصطفی لیتے تھے نامِ عائشہ آ نہ جائے سن کے زہرا کی طبیعت پر ملال لی جیو مت بے ادب لہجے میں نامِ عائشہ جب نکیرین آئیں گے کہہ دوں گا اُن سے قبر میں مجھ سے کچھ مت پوچھیے ،...
  12. ا

    نصیر الدین نصیر لگی تھی دل میں ، بالآخر زباں تک آپہنچی--- سید نصیر الدین نصیر

    لگی تھی دل میں ، بالآخر زباں تک آپہنچی کہاں کی آگ تھی ، لیکن کہاں تک آپہنچی ہوائے شوق ، مری خاک کو اُڑا لائی بچھڑ گئی تھی ، مگر کارواں تک آپہنچی وہ ہم سے رُوٹھ گئے اور بے سبب روٹھے خدا کی شان! کہ نوبت یہاں تک آ پہنچی یقین تو نہیں مجھ کو تری جفا کا ، مگر یہ اک خلش مرے وہم و گماں تک آ پہنچی ہم...
  13. ا

    نصیر الدین نصیر راہِ دشوار کو آسان بنا کر چلیے-- سید نصیر الدین نصیر

    راہِ دشوار کو آسان بنا کر چلیے شوق منزل ہے ، تو پھر ہوش میں آ کر چلیے ہجر کی راہ میں یہ فرض ادا کر چلیے اپنی پلکوں پہ چراغوں کو سجا کر چلیے روشنی ہو تو چمک اٹھتی ہے ہر راہِ سیاہ دو قدم چلیے ، مگر شمع جلا کر چلیے خار ہی خار زمانے میں نظر آتے ہیں اپنے دامن کو برائی سے بچا کر چلیے آپ کی سست روی...
  14. ا

    نصیر الدین نصیر جو وہ تو نہ رہا تو وہ بات گئی --- سید نصیر الدین نصیر

    جو وہ تو نہ رہا تو وہ بات گئی ، جو وہ بات گئی تو مزا نہ رہا وہ اُمنگ کہاں‌، وہ ترنگ کہاں ، وہ مزاج وفا و جفا نہ رہا شب و روز کہیں‌بھی الگ نہ ہوا ، شب و روز کہاں‌ وہ ملا نہ رہا رگ جاں‌ سے ہماری قریب رہا ، رگ جاں سے ہماری جدا نہ رہا کسی شکل میں‌بھی ، کسی رنگ میں‌بھی ، کسی روپ میں‌بھی کسی ڈھنگ...
  15. ا

    خطاب نصیر:‌ مولانا رومی کانفرنس

    مولانا رومی کانفرنس دسمبر 2006
  16. ا

    خطاب نصیر: مرزا بیدل کانفرنس

    مرزا بیدل کانفرنس جنوری 2007
  17. ا

    برائے ذوقِ دانشورانِ علم وفن

    خوش است کاکُل و چشم و دو ابروئے دلبر یکے کمند و دُوُم نرگس و سِوُم خنجر بود برائے دِلم یکے بلا و دُوُم فتنہ و سِوُم محشر بہ چشمِ اہلِ وفا یکے قشنگ و دُوُم دلکش و سَوُم خوشتر چہ ہست بہرِ زناں یکے حیا و دُوُم عصمت و سَوُم چادر بہ شرعِ مصطفوی یکے طراز و دُوُم زینت و سَوُم زیور...
  18. ا

    فارسی شاعری اے دل ! مدام بندہء آن شہریار باش -- سید نصیر الدین نصیر

    اے دل ! مدام بندہء آن شہر یار باش بے غم ز گردشِ فلکِ کج مدار باش ہر گز مبیچ گردنِ تسلیم ز امرِ دوست چوں کوہ در طریقِ رضا استوار باش بے سوزِ عشق ، زیست بود شمعِ بے فروغ پروانہ واز مردِ محبت شعار باش لوحِ جبینِ خویش بہ خاکِ درش بِسائے با روزگار ہمدم و بابخت ، یار باش دل را بہ دامِ گیسوئے جاناں...
  19. ا

    فارسی شاعری کرد تاراج دلم فتنہ نگاہے عجبے --- سید نصیر الدین نصیر

    کرد تاراج دلم فتنہ نگاہے عجبے شعلہ روئے عجبے ، غیرتِ ماہے عجبے باہمہ نامہ سیاہی نہ ہراسم از حشر رحمتِ شافعِ حشر است پناہے عجبے رُوئے تابانِ تو در پردہ گیسوئے سیاہ بہ شبِ تار درخشانیِ ماہے عجبے رہزنِ حسن رباید دل و دیں ، ہوش و خرد گاہ گاہے سرِ راہے بہ نگاہے عجبے نقدِ جاں باختہ و...
  20. ا

    فارسی شاعری تعالی اللہ چہ زیبا بر سرِ محفل نشستستش --- سید نصیر الدین نصیر

    تعالی اللہ چہ زیبا بر سرِ محفل نشستستش تو گوئی جان و ایمان و دلِ عالم بدستستش جُنوں درکارِ خود ہشیار از فیضِ نگاہِ اُو خرد رم خوردہ جامِ رحیقِ چشمِ مستستش کُجا اغیار و اعدا ، خویش را بیگانہ می بینم کہ از پیوستنش بس وحشت افزا ترگستستش ز یادِ خود مدہ آوارہ دشتِ محبت را بجانِ تو کہ یادِ تو...
Top