ابھی ابھی ایک دھاگہ دیکھ رہا تھا برصغیر کی معدوم ہوتی ہوئی اشیا۔۔۔ تو پہلی چیز جو ذہن میں آئی وہ تو اپنی ہی ذات بابرکات تھی۔۔۔۔ اللہ اللہ۔۔ ۔ یہ تو خیر میں سنجیدہ بات کر رہا تھا۔۔۔ مذاق کی بات یہ ہے کہ میں گزشتہ دہائی سے عید مبارک سے تنگ آچکا ہوں۔۔۔ وجہ بہت سادہ سی ہے۔ کوئی ایک دو گھسے پٹے میسج...
لو جی اب لڑیاں بھی فرمائش کرنے لگیں۔ یہ صورتحال کب ہوتی ہے۔ جب لڑی میں مزیدار گفتگو جاری ہو کہ ایک ذمہ دار رکن کو اپنی ان ذمہ داریوں کا احساس آ گھیرے جن کا احساس اس کو پہلے کبھی نہ ہوا تھا۔ اور ادھر دھاگہ ہو کہ ہل من مزید کے نعرے لگا رہا ہو۔۔ وائے حسرتا کہ یار نے کھینچا ستم سے ہات۔۔۔۔
میں نے بہت...
سبق
گزشتہ صدی کے اختتامی برسوں کی بات ہے بہاولپور میں ماموں کے دوست کا کمپیوٹر کورسز کا ادارہ تھا۔ وہاں شام کو چند گھنٹے گزارنا میرے معمول میں شامل تھا۔ اس ادارے میں ایک لڑکا آیا کرتا تھا جو شاید ہی کسی سے بات کرتا تھا۔ خاموش آتا، کمپیوٹر پر بیٹھا رہتا۔ اپنی پڑھائی کرتا اور چلا جاتا۔ چند ایک...
سید عاطف علی بھائی ہمارے بہت محترم اور عزیز احباب میں سے ایک ہیں۔ آپ محفل کے معروف رکن، ادیب اور شاعر ہیں۔ کئی ایک موضوعات پر دسترس رکھتے ہیں اور بلا جھجک اپنا مدعا بیان کرنے کی شناخت بھی آپ ہی سے خاص ہے۔ چونکہ آپ کے اندر ایک شاعر موجود ہے، جو بہار، خزاں ، گرمی، سردی، مجلس اور تنہائی میں...
گزشتہ برسوں کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے اس سال کے آغاز میں بھی تحریر پیش خدمت ہے۔ اور سابقہ تحاریر کی طرح منتشر الذہنی کی عکاس بھی ہے۔
یہ ہو تم
میٹرک کے دنوں کی بات ہے۔ نئی نئی داڑھی آ رہی تھی، سو ہم جماعتوں سے معتبر نظر آنے کو جوں کی توں چہرے پر موجود رہتی تھی۔سخت، کھردری اور الجھی زلفیں...
زیک سے ملاقات کے بعد میں دوبارہ اسی گوشہ نشینی میں چلا گیا تھا، جہاں سے زیک سے ملاقات کے لیے مجھے نکلنا پڑا تھا۔ زندگی دو جمع دو چار کی صورت چل رہی تھی۔ صبح سے شام اور شام سے صبح کب اور کیسے ہوئی جاتی ہے کوئی احساس نہ تھا۔ بس ایک لگی بندھی سی روٹین۔۔۔ رہٹ کے بیل کی طرح۔۔۔ کہ ایک دن مجھے ایک...
محمداحمد بھائی کی رکنیت کی عمر محفل کی کل عمر سے ایک آدھ برس کم ہے۔ جس کی وجہ سے وہ یہ بات کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے اس محفل کو بڑا ہوتے دیکھا۔ یہ الگ بات ہے کہ انجانے جوابات اور سوالات کا ڈر انہیں ایسا کہنے سے روکے ہے۔ ۱۱ نومبر ۲۰۰۶ کو محفل میں رکنیت لی اور پھر بس بقول اپنے ہی کہ " پھر ایسی روشنی...
دوستو! آج شام کو جب ظہیر بھائی کی یہ غزل پڑھی ہے۔ تو اس کے اشعار نے اپنے معانی مجھ پر کھولے ہیں۔اول شام کا ذکر بالخصوص اس لیے ضروری ہے کہ شام ناصح اور عشاق کے چوکس و چوکنا ہونے کا وقت ہے۔ اس وقت ان کی حسیات عروج پر ہوتی ہیں۔ جب عشاق کرام اپنے ناکردہ و کردہ عشق میں رنگ بھرنےکو آہ و فغاں کا...
میری اپنے جم انسٹرکٹر سے گپ شپ رہتی ہے۔ اس موضوع پر بھی گفتگو رہتی ہے کہ لڑکے اب جم نہیں آتے۔ زیادہ تر میری طرح بڑی عمر کے لوگ خود کو فٹ رکھنے کو تو آجاتے ہیں، لیکن وہ جو چھوٹی عمر میں کسرتی جسم بنانے کا شوق ہوتا ہے وہ خال خال نظر آتا ہے۔ کیا وجہ ہے؟ وہ مجھے مختلف وجوہات بتاتے رہتے ہیں، کہ...
منظر:
ایک وسیع و عریض کمرے میں ایک بڑی سی میز کے گرد چند کرسیاں ترتیب سے لگی ہیں۔ کمرے میں ہلکی ہلکی نیلگوں روشنی ماحول کو کسی بھی گفتگو کے لیے سازگار بنا رہی ہے۔ چھت پر لگے اے سی یونٹ کمرے کے درجہ حرارت کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ لوگو ں کے درجہ حرارت کا ذکر ابتدائی منظر میں غیر مناسب حرکت ہے۔...
ایک پرانی نکی جئی کوشش۔۔۔۔
تھل دا شباب تے میں
دِسدے سراب تے میں
راتی دیر تک بیٹھے رئے آں
اوہدا جواب تے میں
کچی واٹ تے وسدا مینہ
عمراں دا حساب تے میں
اک دوجے نوں تکیا ہس پئے
ٹوٹیا رباب تے میں
اوکھے لفظاں دی سوکھی تفسیر
شیو دی کتاب تے میں
نیرنگ خیال (ذوالقرنین)
اگر میں گذشتہ دہائی پر نظر کروں تو مجھے بہت کچھ بلاوجہ نظر آتا ہے۔مثال لیجیے کہ میں ٹوئٹر پر کیوں ہوں؟ یا پھر میں فیس بک پر گھنٹوں کیا کرتا رہتا ہوں؟ یہ انسٹاگرام کیا بلا ہے؟ اور چلویہ تو مان لیا کہ لوگ ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے ہیں، لیکن یہ دیکھتا کون ہے؟ ان سب باتوں کا ایک ہی جواب ہے۔ "بلاوجہ"۔ یہ...
دو باتیں
کہتے ہیں کہ پرانے زمانے میں طوطے پکڑنے والے ایک سادہ سا طریقہ استعمال کیا کرتے تھے۔ وہ دو درختوں کے درمیان ایک رسی باندھ دیتے۔ اور پھر اس رسی پر چھوٹی چھوٹی لکڑیاں اَڑا دیتے تھے۔ طوطے ان لکڑیوں پر آکر بیٹھتے ۔ ان کے وزن سے لکڑی الٹ جاتی، اور طوطا اس لکڑی کو سیدھا کرنے کی کوشش میں لگا...
یہ ان دنوں کی بات ہے جب میں جوہر ٹاون ای ٹو میں قیام پذیر تھا۔ گھر کی گلی کے اختتام پر بائیں ہاتھ ایک پان کی دکان تھی جو رات دیر گئے تک کھلی رہتی تھی۔ میں یوں تو پان نہیں کھاتا لیکن کبھی کبھار میٹھے یا سونف الائچی والے پان سے منہ کا ذائقہ بدل لیتا ہوں۔بوتل اور ڈبوں کے جوس وغیرہ بھی برائے...
سب سے پہلے تو شکریہ فرقان۔۔۔ مجھے دعوت کلام کے لیے۔۔۔ اب ذرا شور کم کروا دیجیے۔۔۔ یہ سامنے کی قطار میں لوگوں سے کہیے آرام سے بیٹھیں۔ یہ پنکھوں کی آواز کم کروا دیں، یا پھر اس مائیک کا والیوم بڑھا دیں۔ بہرحال کچھ کیجیے۔ ہاں شروع کر تے ہیں۔۔۔ دھیرج دھیرج۔۔۔
السلام علیکم محفلین!
مجھے یہ بتانے کی...
چونکہ یہ کوئی باقاعدہ تحریر نہیں ہے۔ اس لیے اس سے مایوس ہوا جا سکتا ہے۔ فلک شیر بھائی کے ایک کیفیت نامے پر میرا تبصرہ
ہمارے روز مرہ میں جو کچھ بھی ہوتا ہے جو کچھ بھی چلتا ہے، اس میں بقاء صرف کہانی کی ہے۔ وہ واقعات، وہ حادثے، وہ قصے جو کہانیوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں زندہ رہتے ہیں۔ باقی سب پر...
چونکہ اس دھاگے کا عنوان مجھے پسند نہیں آیا۔ سو میں نے اپنی لڑی الگ بنا لی۔ اگر منتظم اس دھاگے کا عنوان بدلیں، تو میری یہ روداد بھلے ہی اس میں ضم کر دیں۔۔۔۔ :devil3:
محفلی کافر سے ملاقات
گاہ یوں ہوتا ہے کہ انسان گوشہ نشینی کے دن گزار رہا ہوتا ہے۔ بیرونی دنیا سے اس کا رابطہ برائے نام رہ جاتا ہے۔...
یارو کوئی نشتر، کوئی مرہم کہ چلا میں
کبھی یوں بھی ہوا کہ آپ کوئی کام کرنا چاہتے ہیں، اور آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ ایک زمانہ آپ کے درمیان حائل ہوگیا ہے۔ یا پھر ایسا کہ آپ کوئی کام نہیں کرنا چاہتے اور معلوم پڑتا ہے کہ یہ تو اتنا آسان ہے۔ ہر آدمی آپ کی مدد کرنے پر تیار ہے اور آپ بس ہاتھ لگائیں گے تو...
میری ایک چھوٹی جیہی پنجابی نظم
لمّی اُڈیک
دل دی سخت زمین اندر
خورے کنّے ورھیاں توں
کئی قسماں دیاں سدھراں دبیاں
اکّو سٹ اُڈیکن لگیاں
کتّھے وجّے، کجھ تے پُھٹّے
28 جنوری 2019
نیرنگ خیال
کچھ آگہی کی سبیلیں ہیں انتشار میں بھی
عمر رسیدہ اور جہاندیدہ لوگوں کی باتیں سن کر میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ ان سب کو مصنف ہونا چاہیے۔ کتنا اچھا بولتے ہیں۔ دنیا کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔ ان کے پاس خیالات و الفاظ کی کتنی فراوانی ہے۔ کتنی سہولت سے یہ واقعات بیان کرتے چلے جاتے ہیں۔ میں ایسا کیوں نہیں...