مزمل شیخ بسمل

  1. شاہد شاہنواز

    یو ٹیوب پر ویڈیوز کا مشغلہ

    السلام علیکم ! ہمیں آج کل نیا شوق ہوا ہے یو ٹیوب پر ویڈیوز اَپ لوڈ کرنے کا۔ ہم نے اپنا یو ٹیوب چینل کچھ عرصہ (دو سال )پہلے کھولا تھا۔ ہمیں امید تھی کہ ہماری ویڈیوز گنتی کے چند لوگوں نے دیکھی ہوں گی، لیکن جب ہم نے گزشتہ دنوں اسے کھولا تو ایک ایسی ویڈیو بھی تھی جس کے ویوز 2000 تک پہنچ چکے تھے۔...
  2. مزمل شیخ بسمل

    پاکستان کی ڈگری یافتہ مشینیں

    میں نے ایک بار شاید پہلے بھی لکھا تھا کہ ہمارے یہاں بننے والے ڈاکٹر ہوں یا انجنئیر، سب ڈگری یافتہ مشینیں ہیں۔ ہمیں مشین کی طرح کام کرنے کی عادت ہوتی۔ جس رفتار سے پاکستانی ڈاکٹر دوائیوں کے نسخے لکھتے ہیں، اس رفتار سے شاید دنیا میں کوئی ڈاکٹر نہیں لکھ سکتا۔ اس کا مشاہدہ آپ اپنے قریبی کلینک میں...
  3. نورالحسن جوئیہ

    کیا ان دو بحروں کو ایک شعر میں لایا جا سکتا ہے؟

    کیا ایک ہی شعر میں میں مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن اور مفعول فاعلاتن مفعول فاعلن کو اکٹھا لایا جا سکتا ہے؟ رہنمائی فرمائیں اگر اساتذہ میں کوئی شعر بھی مل جائے تو بہر بہر شکر گزار رہوں گا جزاک اللہ
  4. مزمل شیخ بسمل

    وہ مجھ سے کہتی ہے کہ محبت ایک ہی بار ہو سکتی ہے۔

    وہ کہتی ہے کہ محبت ایک وقت میں ایک سے زیادہ لوگوں سے نہیں ہو سکتی۔ کیا کہوں اسے؟ بس یہی کہ یہ ایک فرسودہ خیال ہے۔ خصوصاً جب محبت کرنے والا ایک عدد Typical مرد ہو۔ بقول شخصے: محبت کی بھی عجیب متھ ھے۔ لگاؤ کی، آشنائی کی! عجیب دقیانوسی متھ ہے کے یہ صرف ایک ہی شخص سے ہو سکتی ہے۔ ایک شخص اور شکل۔ مگر...
  5. مزمل شیخ بسمل

    گردشِ دوراں کی چائے --- مزمل شیخ بسملؔ

    میں چائے کے معاملے میں ہمیشہ سے حساس طبیعت واقع ہوا ہوں۔ اب آپ پوچھیں گے کہ کوئی ایسا معاملہ بھی ہے جس کے حوالے سے میری طبیعت حساس نہ ہو؟ لیکن اس سوال کا میرے پاس کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ہے۔ عالم یہ ہے کہ اپنے گھر میں ہوں تو چائے خود بناتا ہوں اور کسی دوسرے گھر میں چائے اگر پینی پڑ جائے تو گمان...
  6. مزمل شیخ بسمل

    میں بسملؔ ہوں -----مزمل شیخ بسملؔ

    کچھ عرصہ قبل کسی نے سوال کیا کہ یہ لفظ "بسمل" میرے نام کے ساتھ کیوں جڑا ہوا ہے؟ میں سوچنے لگا۔۔۔۔ یہ واقعی غور طلب بات تھی جس کا تشفی بخش جواب آج تک میں خود باوجود کوشش کے پا نہیں سکا تھا کہ اس لفظ کا مجھ سے کیا اور کیسا تعلق ہے؟ ہاں کسی موہوم خیال کے ساتھ نیم غنودہ عالم میں سوچتے ہوئے میں اتنا...
  7. ع

    تعارف السلام علیکم

    قابلِ احترام،صاحب استطاعت اور محفلِ اراکین و مجمع خوباں! السلام علیکم! اُمید ہے سبھی محفلِ اراکین صاحبِ مدبر و مفکر اس رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں خیر و عافیت اور اللہ کی سلامتی میں ہونگے! بے وقعت و شکستہ خاکسار کو عباس آزرکہتے ہیں۔ میرا تعلق الہ آباد۔پاکستان سے ہے۔ یونیورسٹی میں...
  8. محمدارتضیٰ آسی

    غزل برائے اصلاح "سنو میں خاک ہوتا جا رہا ہوں"

    سنو میں خاک ہوتا جا رہا ہوں حدِ افلاک ہوتا جا رہا ہوں شرارت اسکی آنکھوں میں ہے ایسی کہ میں چالاک ہوتا جا رہا ہوں وظیفے میں اسے پڑھتا ہوں ہر شب قسم سے پاک ہوتا جا رہا ہوں گزرتی جا رہی ہے سانس اور میں پسِ ادراک ہوتا جا رہا ہوں عجب اک خوف ہے مجھ کو یہ آسی بہت بے باک ہوتا جا رہا ہوں محمد ارتضٰی آسی
  9. محمدارتضیٰ آسی

    غزل برائے اصلاح "وہ اپنے پاس بُلائے تو کوئی بات بنے"

    وہ اپنے پاس بلائے تو کوئی بات بنے اگر وہ بات بنائے تو کوئی بات بنے وہ اپنی تیغ صفت آبدار نظروں سے بلا کا وار چلائے تو کوئی بات بنے ہمارا کیا ہے ابھی چُٹکیوں میں بک جائیں مگر وہ دام لگائے تو کوئی بات بنے اسی کی صوت میں کوئل کے سُر بکھرتے ہیں وہ آج گیت سنائے تو کوئی بات بنے یہ عاشقی کا تقاضہ...
  10. سید عاطف علی

    کچھ اشعار برائے نقد و نظر اور مشورہ جات ۔شیشے کی صداؤں سے ۔۔۔

    شیشے کی صداؤں سے بندھا ایک سماں تھا میں منتظر ِجنبشِ انگشتِ مغاں تھا پیہم جو تبسم مرے چہرے سے عیاں تھا وہ ہی دلِ صد چاک پہ اک کوہِ گراں تھا نومیدئ عالم ہوئی مہمیز جنوں کو اوپر سے مہر بان کفِ کوزہ گراں تھا اسکندر و پرویز تو ویرانے میں گم تھے پر تربتِ درویش پہ میلے کا سماں تھا کی جس کے لیے...
  11. مزمل شیخ بسمل

    الف اور وجود

    وجود و موجود کی لفظی ساخت دیکھی جائے تو یہ لفظی اور صرفی محال ہے کہ کوئی چیز موجود ہے لیکن اسکا کوئی وجود نہیں۔ ورنہ یہ ممکن ہے۔ عام طور پر فلاسفہ نے موجود اور وجود کو ایک دوسرے کے لیے لازم قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود یہ ممکن ہے کہ کوئی چیز موجود ہو لیکن اس کا وجود نہ ہو۔ کیونکہ وجود مادی ہے۔...
  12. مزمل شیخ بسمل

    علت اور معلول

    ہر تخلیق کا خالق ہے۔ ہر لاحق کو کسی سابق کی ضرورت ہے۔ ہر معلول کی ایک علت ہے۔ کیا اس میں کوئی شک کیا جاسکتا ہے؟ نہیں، یہ ایک وجدانی حقیقت ہے جسے منطقی دلیل کی ضرورت بھی نہیں۔ تم تصور ہی نہیں کرسکتے کہ کوئی چیز اپنے آپ ہی بن گئی یا اپنے آپ ہی پایۂ وجود تک پہنچ گئی۔ پھر اس میں طرح طرح کے تصرفات...
  13. ت

    براہ کرم اصلاح فرماہیے

    مکرمی استاد الف عین، محمد یعقوب آسی اور مزمل شیخ بسمل براہ کرم اصلاح فرماہیے محتاط رہیےیہ دنیا ہے بڑی ہی خراب محتاط رہیے جناب آپ ہیں کھلتے ہوئے گلاب محتاط رہیے بات کیجیے مگر ہوش سے میری سرکار یہاں لوگ لیتے ہیں بہت کڑا حساب محتاط رہیے میری بے بسی پہ نہ ہنسے اے حضور آپ بھی آ سکتے ہیں زیرِعتاب...
  14. محمدارتضیٰ آسی

    غزل برائے اصلاح "غُرفہِ قلبِ صنم کھٹکھٹا کے دیکھ سکوں"

    غُرفہِ قلبِ صنم کھٹکھٹا کے دیکھ سکوں میں اپنے خواب حقیقت بنا کے دیکھ سکوں مرے مزاج کی سرگوشیاں یہ کہتی ہیں کوئی تو ہو میں جسے مسکرا کے دیکھ سکوں کوئی تو شب ہو میسر وصال ہو نہ فراق فقط میں سامنے اسکو بٹھا کے دیکھ سکوں ہے اسکی چشم سمندر کی وسعتوں سے بحال تو اپنے ہونٹ پہ ساحل بنا کے دیکھ سکوں...
  15. محمدارتضیٰ آسی

    غزل برائے اصلاح "محبت حرّیت کا راستہ ہے"

    محبت حرّیت کا راستہ ہے مگر یہ آگ میں دِہکا ہوا ہے فضا میں نور کیوں پھیلا ہوا ہے؟ یقیناً پھر کسی کا دل جلا ہے مرا ہر اَنگ پتھر ہوگیا ہے کہ اس نے وار ہی ایسا کیا ہے دِکھاتا ہے جو مستقبل کا نقشہ وہ آئینہ کہاں رکھا ہوا ہے؟ شجر جو سینچتا تھا خونِ دل سے وہی اب چھاؤں کو ترسا ہوا ہے رکو! وقتِ سحر...
  16. محمدارتضیٰ آسی

    غزل برائے تنقید و اصلاح "رات ہے اور خمار باقی ہے"

    رات ہے اور خمار باقی ہے شدّتِ انتظار باقی ہے بال اُلجھے ہوئے سے رہتے ہیں نشّہِ زلفِ یار باقی ہے "مرگئے ہیں خدا سبھی" لیکن خوئے شب زندہ دار باقی ہے مقتلِ عشق ہوگیا ویراں پھر بھی اک شہسوار باقی ہے آج کی رات روئے کافر پر اک انوکھا نکھار باقی ہے بزم، ساقی، شراب کچھ نہ رہا پھر بھی اک بادہ...
  17. محمدارتضیٰ آسی

    غزل برائے تنقید و اصلاح "ابھی الفاظ میں جذبوں کی چبھن باقی ہے"

    ابھی الفاظ میں جذبوں کی چبھن باقی ہے یعنی تفہیم کی بستی میں سخن باقی ہے گل تو مرجھا گئے عنوانِ چمن باقی ہے اسکے بھیجے ہوئے تحفوں میں کفن باقی ہے چھوڑ جاؤ گے تو جاؤ ہمیں حاجت بھی نہیں ابھی دنیا میں پری خانہِ زن باقی ہے سرحدِ تاشہِ تسکین تک آتی ہی نہیں ایک خواہش جو میانِ تن و من باقی ہے یہ...
  18. شیرازخان

    بحر کی تبدیلی کے بعد

    غزل صاف ستھرا اسقدر دیکھو وہ مکاں بھی تو نہیں تھا اس کا اپنے دل پہ کچھ اتنا دھاں بھی تو نہیں تھا اب زمیں پاؤں تلے سے ہی نکلتی جا رہی تھی اب مرے سر پہ کھڑاوہ آسماں بھی تونہیں تھا قافلہ لٹنے کا دکھ تو اک طرف تھا ہی مگر اب وہ جو ہمراہ تھا مرے وہ کارواں بھی تو نہیں تھا لے تو آیا ہوں میں یہ صدمہ...
  19. مزمل شیخ بسمل

    آتش اثرِ منزلِ مقصود نہیں دنیا میں۔۔۔آتشؔ

    آئینہ سینۂ صاحب نظراں ہے کہ جو تھا چہرۂ شاہدِ مقصود عیاں ہے کہ جو تھا عشقِ گل میں وہی بلبل کا فغاں ہے کہ جو تھا پرتَوِ مہ سے وہی حال کتاں ہے کہ جو تھا عالمِ حسن خداداد بتاں ہے کہ جو تھا ناز و انداز بلائے دل و جاں ہے کہ جو تھا راہ میں تیری شب و روز بسر کرتا ہوں وہی میل اور وہی سنگ نشاں ہے کہ...
  20. مزمل شیخ بسمل

    لیکن ہم کرامت کو نہیں مانتے۔۔۔ ۔!!! مزمل شیخ بسملؔ

    کراماتِ اولیاء عمران سیفی صاحب: کیا تبلیغی جماعت کا نصاب (فضائل اعمال نامی کتاب) درست نصاب ہے؟ ہم نے کہا کہ ہاں جی بالکل درست کتاب ہے۔ عمران سیفی صاحب: پھر تصدیق کرتے ہیں کہ جناب آپ کو مکمل یقین ہے کہ یہ درست کتاب ہے؟ ہاں جی مکمل یقین ہے۔ عمران سیفی صاحب: نہیں آپ سوچ لیں آپ کو پورا پکا یقین ہے؟...
Top