محبت درد ہو جاے گی اک دن
حرارت سرد ہو جاے گی اک دن
ثمر یہ باہمی نفرت کا ہو گا
یہ امت، فرد ہو جاے گی اک دن
قدم بوسی کرے گی راہ میری
یا، منزل گرد ہو جاے گی اک دن
کبھی بادل نے اس جانب نہ دیکھا
یہ ٹہنی زرد ہو جاے گی اک دن
حصول_حق کی خاطر یقیناً
یہ عورت، مرد ہو جاے گی اک دن
پتہ شاہین یہ ہرگز...