تمہارے حسن پہ ہر ایک کی نظر ہو گی

میاں وقاص

محفلین
تمہارے حسن پہ ہر ایک کی نظر ہو گی
پہ، میری دید کی حسرت پس_نظر ہو گی

وہ ایک منظر_خونیں ادھر جو آ ٹھہرا
"ہماری آنکھ لہو ہے، تمہیں خبر ہو گی"

بتا دیا تھا یہ بچپن میں ایک عامل نے
مری حیات گلوں سے بھی بے ضرر ہو گی

جگر کے خون کو سینچا، مگر خبر کیا تھی
وہ فصل_لالہ و گل آج بے ثمر ہو گی

اداس رات کا قصہ جو ہر زباں پر ہے
تو انکشاف کا باعث یہ چشم_تر ہو گی

مجھے تلاش تھی جس کی نگر نگر، یارو
خبر یہ کیا تھا وہ تنہائی میرے گھر ہو گی

کسی مسافر_بے چین کی جو آہ لگی
تو دیکھ لینا کہ منزل بھی در بدر ہو گی

وفا کی رسم نبھانے کی کھا قسم ساجن!
ہمیں قبول نہ تیری اگر مگر ہو گی

مجھے قبول ہے آوارگی کا طعنہ بھی
یہ زندگی تیری راہوں میں گر بسر ہو گی

یقین تم کو نہ آے گا، چل دیا شاہین
خبر یہ کل کے دریچے میں جب نشر ہو گی

حافظ اقبال شاہین
 
Top