نتائج تلاش

  1. محمداحمد

    ہدیہء نعت بحضورِ سرور کائنات (صلی اللہ علیہ وسلم) از محمد احمد

    ہدیہء نعت بحضورِ سرور کائنات (صلی اللہ علیہ وسلم) نہ رخشِ عقل، نہ کسب و ہنر کی حاجت ہے بنی کی نعت ریاضت نہیں، سعادت ہے یہ کافروں کا بھی ایماں تھا اُن کے بارے میں جو اُنؐ کے پاس امانت ہے، باحفاظت ہے ہے امر اُنؐ کا ہمارے لیے خدا کا امر کہ جو ہے اُن کی اطاعت، خدا کی طاعت ہے ہے اُن کا...
  2. محمداحمد

    سیب کا درخت

    7901642&access_key=key-2er5fb60j59dxu1m6zhb&page=
  3. محمداحمد

    قاصر غزل ۔ یوں تو صدائے زخم بہت دور تک گئی۔ غلام محمد قاصر

    غزل یوں تو صدائے زخم بہت دور تک گئی اک چارہ گر کے شہر میں جا کر بھٹک گئی خوشبو گرفتِ عکس میں لایا اور اُس کے بعد میں دیکھتا رہا تری تصویر تھک گئی گُل کو برہنہ دیکھ کر جھونکا نسیم کا جگنو بجھا رہا تھا کہ تتلی چمک گئی میں نے پڑھا تھا چاند کو انجیل کی طرح اور چاندنی صلیب پر آکر لٹک...
  4. محمداحمد

    غزل ۔ اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیں ۔ اختر شمار

    غزل اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیں مطمئن ایسا ہے وہ جیسے کہ ہوا کچھ بھی نہیں اب تو ہاتھوں سے لکیریں بھی مٹی جاتی ہیں اُس کو کھو کر تو میرے پاس رہا کچھ بھی نہیں کل بچھڑنا ہے تو پھر عہدِ وفا سوچ کے باندھ ابھی آغازِ محبت ہے گیا کچھ بھی نہیں میں تو اس واسطے چپ ہوں کہ تماشہ نہ...
  5. محمداحمد

    غزل ۔ اُس سمت چلے ہو تو بس اتنا اُسے کہنا ۔ سرور مجاز

    غزل اُس سمت چلے ہو تو بس اتنا اُسے کہنا اب کوئی نہیں حرفِ تمنا اُسے کہنا اُس نے ہی کہا تھا تو یقیں میں نے کیا تھا اُمید پہ قائم ہے یہ دُنیا اُسے کہنا دُنیا تو کسی حال میں جینے نہیں دیتی چاہت نہیں ہوتی کبھی رسوا اُسے کہنا زرخیز زمینیں کبھی بنجر نہیں ہوتیں دریا ہی بدل لیتے ہیں رستہ...
  6. محمداحمد

    احمد ندیم قاسمی غزل ۔ وہ جو اک عمر سے مصروف عبادات میں تھے ۔ احمد ندیم قاسمی

    غزل وہ جو اک عمر سے مصروف عبادات میں تھے آنکھ کھولی تو ابھی عرصہء ظلمات میں تھے صرف آفات نہ تھیں ذاتِ الٰہی کا ثبوت پھول بھی دشت میں تھے، حشر بھی جذبات میں تھے نہ یہ تقدیر کا لکھا تھا نہ منشائے خدا حادثے مجھ پہ جو گزرے مرے حالات میں تھے میں نے کی حدِ نظر پار تو یہ راز کھلا...
  7. محمداحمد

    غزل ۔ تمھاری یاد سے ہٹ کر تو جی نہیں سکتے ۔ شمیم احمد

    غزل تمھاری یاد سے ہٹ کر تو جی نہیں سکتے ہم اپنی ذات سے کٹ کر تو جی نہیں سکتے کسی بھی طور سے سر کو اُٹھائے رکھنا ہے کہ اپنے سائے سے گھٹ کر تو جی نہیں سکتے جلا کہ کشتیاں رہ میں تمھاری آئے ہیں تمھاری رہ سے پلٹ کر تو جی نہیں سکتے ہمیں بھی اب سرِ تسلیم خم تو کرنا ہے ہزار خانوں میں بٹ کر تو جی...
  8. محمداحمد

    غزل ۔ حادثہ حادثہ نہیں ہوتا ۔ شمیم احمد

    غزل حادثہ حادثہ نہیں ہوتا جب تلک واقعہ نہیں ہوتا بس ذرا وقت پھیل جاتا ہہے فاصلہ، فاصلہ نہیں ہوتا عاشقی بے سبب نہیں ہوتی عشق بے ضابطہ نہیں ہوتا راستے بھی اُداس پھرتے ہیں جب کبھی قافلہ نہیں ہوتا بات بین السطور ہوتی ہے زیست میں حاشیہ نہیں ہوتا اُس جگہ بھی خدا ہی ہوتا ہے جس...
  9. محمداحمد

    احمد ندیم قاسمی غزل ۔ روز، اک نیا سورج ہے تری عطاؤں میں ۔۔۔ احمد ندیم قاسمی

    غزل روز، اک نیا سورج ہے تری عطاؤں میں اعتماد بڑھتا ہے صبح کی فضاؤں میں شاید ان دیاروں میں خوش دلی بھی دولت ہے ہم تو مسکراتے ہی گھر گئے گداؤں میں بھائیوں کے جمگھٹ میں، بے ردا ہوئیں بہنیں اور سر نہیں چھپتے ماؤں کی دعاؤں میں بارشیں تو یاروں نے کب کی بیچ ڈالی ہیں اب تو صرف غیرت کی...
  10. محمداحمد

    شاعر کا نام بتائیے

    اس سلسلے میں ہم کوئی بھی ایک شعر لکھیں گے اور اگلا آنے والا اس شعر کے شاعر کا نام بتائے گا۔ ہر شعرزیادہ سے زیادہ تین روز تک "سوالی" رہ سکتا ہے۔ تین روز بعد نیا شعر(سوال ) بھیجا جا سکتا ہے. تاہم بعد میں بھی رہ جانے والے اشعار پر بات ہو سکتی ہے۔ اس طرح یہ سلسلہ جمود کا شکار نہیں ہوگا۔ (کیا...
  11. محمداحمد

    تعارف خوش آمدید - غالب ایاز

    سنا ہے شہر کی بنیاد اُس نے ڈالی تھی جو شخص کل مری بستی میں بے امان ملا یہ خوبصورت شعر غالب ایاز صاحب کا ہے ، غالب ایاز نے حال ہی میں اردو محفل میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ہم انہیں محفل میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ غالب صاحب سے درخواست ہے کہ وہ اپنا تعارف پیش کریں۔
  12. محمداحمد

    غزل - تیری رحمت اتھاہ! یا اللہ - غالب ایاز

    غزل تیری رحمت اتھاہ! یا اللہ میں غریقِ گناہ، یا اللہ دور بینی کے پر بہت چھوٹے سازشیں بے پناہ! یا اللہ کتنی آباد ہیں کمیں گاہیں لُٹ گئی خانقاہ! یا اللہ کیا کرے اب ترا سپاہ سالار ڈر گئی ہے سپاہ! یا اللہ زندگی کتنی جبر ہے پھر بھی کیوں ہے جینے کی چاہ! یا اللہ آنسوؤں کی پکار...
  13. محمداحمد

    مبارکباد ایک اور عید مبارک

    تمام اہلِ محفل کو عید مبارک۔ دعا ہے اللہ رب العزت آپ سب کو عید کی بھرپور خوشیاں عطا فرمائے (آمین)
  14. محمداحمد

    غزل - ہے وہی مزاجِ صحرا، وہی ریت جل رہی ہے - عبید الرحمٰن عبید

    غزل ہے وہی مزاجِ صحرا، وہی ریت جل رہی ہے نہ یہ جسم موم کا ہے، نہ یہ دھوپ ہی نئی ہے وہ الگ ہی آسماں ہے، کوئی اور ہے زمیں بھی جہاں فکر میں مری ماں، مری راہ دیکھتی ہے یہ جو پیڑ جل رہا ہے، کڑی دھوپ میں مسلسل یہی میرا استعارہ، یہی میری زندگی ہے یہ جو پیاس کی ہے شدت، ہے یہی عطائے صحرا...
  15. محمداحمد

    ابن انشا غزل ۔ شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی ... ابنِ انشا

    غزل شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی یا ہمیں کوخبر نہیں ہوتی ہم نے سب دکھ جہاں کے دیکھے ہیں بے کلی اس قدر نہیں ہوتی نالہ یوں نا رسا نہیں رہتا آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی چاند ہے، کہکشاں ہے تارے ہیں کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی ایک جاں سوز و نامراد خلش اس طرف ہے اُدھر نہیں ہوتی دوستو، عشق...
  16. محمداحمد

    غزل ۔ وقت سے وقت کی کیا شکایت کریں، وقت ہی نہ رہا وقت کی بات ہے

    غزل وقت سے وقت کی کیا شکایت کریں، وقت ہی نہ رہا وقت کی بات ہے اُس نے دیکھا مجھے، اُس نے چاہا مجھے، اُس نے ٹھکرا دیا، وقت کی بات ہے کوئی مشکل پڑی، کوئی کام آگیا، زہن میں اُس کے جو میرا نام آگیا بعد مدّت کے وہ دوستوں کی طرح ہم سے ہنس کر ملا وقت کی بات ہے زندگی ہم سے انجان تو ہو گئی، ایک...
  17. محمداحمد

    بجا کہتے ہو تم، اچھا نہیں ہوں - عبید الرحمٰن عبید

    غزل بجا کہتے ہو تم، اچھا نہیں ہوں میں جو کچھ ہوں مگر دھوکا نہیں ہوں نسیمِ نرم بھی سایہ صفت بھی فقط جلتا ہوا صحرا نہیں ہوں ترا غم ہوں مثالِ اشکِ لرزاں مگر میں آنکھ سے چھلکا نہیں ہوں بدن میں پڑتی جاتی ہیں دراڑیں ابھی تک ٹوٹ کہ بکھرا نہیں ہوں بُھلا دوں اُن کو یہ کیسے ہے ممکن...
  18. محمداحمد

    اگرچہ گردِ سفر ہے باقی، بدن تھکن کے حصار میں ہے ۔ عبیدالرحمٰن عبید

    غزل اگرچہ گردِ سفر ہے باقی، بدن تھکن کے حصار میں ہے مگر یہ وحشت نئے سفر کی طوالتوں کے خمار میں ہے رواں دواں ہوں نفس نفس میں، اُسی کی جانب، وہی ہے منزل وہ اک بُلاوا کہ سُن رہا ہوں، جو بے صدا اک پُکار میں ہے خزاں کی یرقاں گزیدگی میں سبھی گل و برگ مر گئے ہیں یہ خوش گماں کون ہے ابھی تک کہ جو...
  19. محمداحمد

    یہ ریگزار اگر راہگزر کا حصہ ہے ۔۔۔ سلیم شاہد

    غزل یہ ریگزار اگر راہگزر کا حصہ ہے تو پھر یہ آبلہ پائی سفر کا حصہ ہے یہ ساری فتنہ گری ایک حرفِ کذب کی ہے تمام آگ اسی اک شرر کا حصہ ہے بحال کرگیا سانسیں کسی کا دستِ شفا یہ باقی عمر اُسی چارہ گرکا حصہ ہے جو پھول کھلتے ہیں تو مجھ میں دن نکلتا ہے یہ میرا خوابِ سحر بھی سحر کا حصہ...
  20. محمداحمد

    اب کہاں ہیں نگہِ یار پہ مرنے والے ۔۔۔ عزم بہزاد

    غزل اب کہاں ہیں نگہِ یار پہ مرنے والے صورتِ شمع سرِ شام سنورنے والے رونقِ شہر انہیں اپنے تجسس میں نہ رکھ یہ مسافر ہیں کسی دل میں ٹھہرنے والے کس قدر کرب میں بیٹھے ہیں سرِ ساحلِ غم ڈوب جانے کی تمنا میں اُبھرنے والے جانے کس عہدِ طرب خیز کی اُمید میں ہیں ایک لمحے کو بھی آرام نہ کرنے...
Top