نتائج تلاش

  1. محمداحمد

    غزل ۔ دُھوپ کو اوڑھ کر چھاؤں سے نکل کر آتے ۔ سید آلِ احمد

    غزل دُھوپ کو اوڑھ کر چھاؤں سے نکل کر آتے اپنے قدموں سے میرے گھر کبھی چل کر آتے ذہن، نایافت بشارت کا سمندر ہوتا حرف، تہذیب کی خوشبو میں جو پَل کر آتے اس الاؤ سے مجھے خوف بہت آتا ہے اجنبی، پیار کے کپڑے تو بدل کر آتے سہل فردا کے تقاضوں کی مسافت ہوتی غمِ دیروز سے باہر جو نکل کر...
  2. محمداحمد

    محسن نقوی نظم ۔ تمھیں کیا ۔۔۔ از ۔۔۔ محسن نقوی

    تمھیں کیا؟ تمھیں کیا۔۔۔ زندگی جیسی بھی ہے تم نے تو اِس کی ہر ادا سے رنگ کی موجیں نچوڑی ہیں تمھیں تو ٹوٹ کر چاہا گیا۔۔۔ چہروں کے میلے میں محبت کی شفق برسی تمھارے خال و خد پر آئنے چمکے تمھاری دید سے خوشبو تمھارے پیرہن کی ہر شکن سے اِذن لے کر ہر طرف وحشت لُٹاتی تھی تمھارے چاہنے والوں کے...
  3. محمداحمد

    لیاقت علی عاصم غزل ۔ عد و کا ذکر نہیں دوستوں کا نام نہیں ۔ لیاقت علی عاصم

    غزل عد و کا ذکر نہیں دوستوں کا نام نہیں زباں پہ آج کوئی حرفِ انتقام نہیں در و دریچہ کے داغ و چراغ اپنی جگہ مجھے جلا کے نہ گُزری تو شام شام نہیں چلو ٹھہر نہیں سکتے گزر تو سکتے ہو کہیں کہیں سے شکستہ ہے دل تمام نہیں جسے پکارتے پھرتے ہیں کُو بہ کُو ہم لوگ وہ ایک عہدِ تمنّا ہے صرف...
  4. محمداحمد

    لیاقت علی عاصم غزل ۔ اپنے سوا نہیں ہے کسی ماسوا کا رنگ ۔ لیاقت علی عاصم

    غزل اپنے سوا نہیں ہے کسی ماسوا کا رنگ دیکھا ہے ہم نے آگ جلا کر ہوا کا رنگ ہر گوشہء بساطِ چمن ہے لہو لہو! دھومیں مچا رہا ہے کسی کی انا کا رنگ آئی جب اپنے شہر کی تصویر سامنے آنکھوں کے آگے پھیل گیا کربلا کا رنگ جمتی نہیں نگاہ کسی تیز چشم کی پہنا ہے قاتلوں نے بھی کیسا بلا کا...
  5. محمداحمد

    غزل ۔ درد سمیٹتی ہوئی صبح کی لالہ تاب لَو ۔ ضیاء جالندھری

    غزل درد سمیٹتی ہوئی صبح کی لالہ تاب لَو دل میں گزشتہ شب کی یاد، آنکھ میں آتے دن کی ضَو دل پہ سہج سہج کُھلا غنچہ مثال وہ جمال دیکھیں تو اُس کی ایک چھب، سوچیں تو اُس کے روپ سَو ترکِ تعلقات سے جانچ نہ دل کی کیفیت وہ تھا انا کا برف زار، یہ ہے لہو کی گُپت لَو خواہشِ خود فریب کا سلسلہ ٹُوٹتا...
  6. محمداحمد

    اقبال عظیم غزل ۔ یہ مری انا کی شکست ہے، نہ دعاکرو، نہ دوا کرو ۔ اقبال عظیم

    اقبال عظیم کی یہ غزل مجھے بے حد پسند ہے۔ بہت عرصہ بعد یاد آئی ہے اور یادداشت کے سہارے ہی لکھ رہا ہوں شاید کچھ اشعار کم ہوں یا ترتیب آگے پیچھے ہو۔ اگر کسی دوست کے پاس اصل نسخہ موجود ہو تو نظر ثانی کی درخواست ہے۔ غزل یہ مری انا کی شکست ہے، نہ دعاکرو، نہ دوا کرو جو کرو تو اتنا کرم...
  7. محمداحمد

    ہمارا "مستقبل" ۔ "حال" کے آئنے میں۔۔۔

    ہاں بھائی! سُناؤ کیا ہورہا ہے آج کل" ہم نے یوں ہی پوچھ لیا۔ "کچھ نہیں پیکیج کروایا ہوا ہے ، پانچ ہزار ایس ایم ایس کا۔ میسجز کرتا رہتا ہوں"کمالِ بے نیازی سے کہا گیا۔ "پانچ ہزار ایس ایم ایس! اتنے سارے ایس ایم ایس کیا کرتے ہو میاں؟" "اتنے سارے کہاں ہوتے ہیں، دس پندرہ دن میں ختم ہو جاتے ہیں"...
  8. محمداحمد

    غزل ۔ تشنگی بھی سراب ہے شاید ۔ محمد احمدؔ

    غزل یہ حقیقت بھی خواب ہے شاید تشنگی بھی سراب ہے شاید کچھ کسی کو نظر نہیں آتا روشنی بے حساب ہے شاید میں سزا ہوں تری خطاؤں کی تو مرا انتخاب ہے شاید یہ جسے ہم سکون کہتے ہیں باعثِ اضطراب ہے شاید اُس کا لہجہ گلاب جیسا ہے طنز خارِ گلاب ہے شاید ہر نئی بار اک نیا پن ہے وہ غزل کی...
  9. محمداحمد

    ہر بار اجنبی کی طرح پوچھتے ہو کون؟ (مدد درکار ہے )

    ہر بار اجنبی کی طرح پوچھتے ہو کون؟ السلام علیکم، کچھ دنوں سے میں جب بھی براوزر (فائر فاکس) کھولتا ہوں تو اردو محفل پر میں لاگ آؤٹ شو ہوتا ہوں۔پھر سے پاسورڈ ڈالتا ہوں، پاسورڈ کی یاد دہانی پر چیک لگاتا ہوں اور view کو علوی نستعلیق پر سیٹ کرتا ہوں تب جا کر کچھ ہو سکتا ہے۔ لیکن جیسے ہی...
  10. محمداحمد

    اِک اچھوتا خیال ، پاکستان -مسعود منوّر

    اِک اچھوتا خیال، پاکستان اِک اچھوتا خیال ، پاکستان وہ مرا بے مثال پاکستان میرا سپنا ہے، میری منزل ہے مطمئن اور نہال پاکستان وہ سوادِحرم کا ہم رُتبہ خوش نُما،پُر جمال، پاکستان جب سے بنگال کا سقوط ہوا بن گیا ہے سوال ، پاکستان ساٹھ برسوں سے اشک افشاں ہے فوج کا یرغمال ، پاکستان...
  11. محمداحمد

    غزل ۔ اور کیا زندگی رہ گئی ۔ محمد احمدؔ

    غزل اور کیا زندگی رہ گئی اک مسلسل کمی رہ گئی وقت پھر درمیاں آگیا بات پھر ان کہی رہ گئی پاس جنگل کوئی جل گیا راکھ ہر سو جمی رہ گئی زر کا ایندھن بنی فکرِ نو شاعری ادھ مری رہ گئی میں نہ رویا نہ کھل کر ہنسا ہر نفس تشنگی رہ گئی تم نہ آئے مری زندگی راہ تکتی ہوئی رہ گئی پاسِ دریا دلی رکھ لیا...
  12. محمداحمد

    غزل ۔ غزل اُس کی طبیعت ہے، ادب ہے سادگی اُس کی ۔ مسعود مُنور

    غزل غزل اُس کی طبیعت ہے، ادب ہے سادگی اُس کی زرِ نخوت سے بڑھ کر قیمتی ہے عاجزی اُس کی وہ جب تک بولتی ہے اُس کا چہرا رقص کرتا ہے دھنک کی پینٹنگ سی منفرد ہے دل کشی اُس کی مئے تسلیم سے لب اُس کے لالہ زار رہتے ہیں اُسے مخمور رکھتی ہے مسلسل مے کشی اُس کی عمر خیام کے فکرِ غنی سے جو عبارت...
  13. محمداحمد

    نظم ۔ کہاں جائیں؟ ۔ سالک صدیقی

    کہاں جائیں؟ گھرو ں میں بے سکونی شور وڈیو آڈیو کا اور تجسس کی پریشاں تتلیوں کو چھیڑتے معصوم بچوں کی سدا ہنگامہ آرائی دفاتر میں، دوکانوں پر بسوں میں، قہوہ خانوں میں صبح سے شام تک سو اُلجھنیں بستی کی سڑکوں پر غلاظت اور ٹریفک کے مسائل اور ٖفضائیں دھوئیں مٹی سے سیاہ، زہریلی، آلودہ...
  14. محمداحمد

    غزل ۔ سر کھپائیں نہ زمانے والے ۔ بابر جاوید

    غزل سر کھپائیں نہ زمانے والے ہم سمجھ میں نہیں آنے والے بارِغم ، بارِجنوں ، بارِخرد ہم تو ہیں بوجھ اٹھانےوالے کیا کہیں جان کہاں ہاری تھی کب یہ قصے ہیں سنانے والے کبھی مجنوں ،کبھی فرہادہوئے بستیاں چھوڑ کے جانے والے ہم سے دیوانے کہاں ملتے ہیں بات کرتے ہیں زمانے والے عکس ٹھہرے ہیں تری دنیا...
  15. محمداحمد

    غزل ۔ یا مرے درد کی دوا کردے ۔ دوست محمد خان

    غزل یا مرے درد کی دوا کردے یا اسے درد آشنا کردے یا مری ذات کو سمندر کر یا مرا نقش بھی فنا کردے یا مجھے قہرِ آگہی سے نکال یا مرے نطق کو رہا کردے کھوگیا ہوں خرد کی راہوں میں عشق کو میرا رہنما کردے کشتگانِ حیات کو یارب زیست کا حوصلہ عطا کردے دوست محمد خان
  16. محمداحمد

    منتخب اشعار ۔ مِلائیں ہاتھ تو خوشبو نہ ہاتھ کی جائے ۔ محشر بدایونی

    محشر بدایونی کے منتخب اشعار بنے وہ کیسے تماشہ، تہہِ فلک جو چراغ بجھا دیئے گئے اور روشنی میں رکھے گئے ~~~~~~~~~ میں شعلگیِ ذات سے پہنچا ہوں یہاں تک بُجھ جاؤں گا جل جل کے تو لو دے گا دھواں تک ~~~~~~~~~ اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ جس دیئے میں جان ہوگی، وہ دیا رہ جائے گا...
  17. محمداحمد

    غزل ۔ چشمِ خوش خواب، فہمِ رسا چاہیے ۔ محمد احمدؔ

    غزل چشمِ خوش خواب، فہمِ رسا چاہیے اک دریچہ دُروں میں کُھلا چاہیے سر میں سودا بھی ہے، دل میں وحشت بھی ہے رختِ صحرا نوردی کو کیا چاہیے ہم ہی دیکھیں کہاں تک تجھے آئینے اب تجھے بھی ہمیں دیکھنا چاہیے اُس کو تیری طلب ہے تو حیراں نہ ہو بادِ چنچل کو جلتا دیا چاہیے عیب کیوں ہو گئے...
  18. محمداحمد

    غزل۔ خراب و خستہ سا دن، خستہ و خراب سی شام ۔ بابر جاوید

    غزل خراب و خستہ سا دن، خستہ و خراب سی شام وہی فراق سامنظر، وہی عذاب سی شام مرا نصیب تھی اے جاں، یہ خار خار سی رات تری جدائی نے چن لی مری گلاب سی شام ابھی تو پاؤں نہ رکھا تھا میں نے پانی میں مرےگھڑے سے لپٹنے لگی چناب سی شام اتر گیا ہے مرا دن تو شب کے دریا میں سفر میں رکھے گی تا...
  19. محمداحمد

    جمال احسانی غزل ۔ کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا ۔ جمال احسانی

    غزل کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا میں اپنے ساتھ ہی رہتا جدھر چلا جاتا وہ جس منڈیر پہ چھوڑ آیا اپنی آنکھیں میں چراغ ہوتا تو لو بھول کر چلا جاتا اگر میں کھڑکیا ں، دروازے بند کر لیتا تو گھر کا بھید سرِ رہ گزر چلا جاتا مرا مکاں مری غفلت سے بچ گیا ورنہ کوئی چرا کے مرے بام و در چلا جاتا...
  20. محمداحمد

    Ten Tips for Happier Life

    13953478&access_key=key-1iz8hh9c7dlfuefop6s1&page=
Top