نظم ۔ کہاں جائیں؟ ۔ سالک صدیقی

محمداحمد

لائبریرین
کہاں جائیں؟

گھرو ں میں بے سکونی
شور وڈیو آڈیو کا
اور تجسس کی پریشاں تتلیوں کو چھیڑتے
معصوم بچوں کی سدا ہنگامہ آرائی
دفاتر میں، دوکانوں پر
بسوں میں، قہوہ خانوں میں
صبح سے شام تک سو اُلجھنیں
بستی کی سڑکوں پر
غلاظت اور ٹریفک کے مسائل
اور ٖفضائیں
دھوئیں مٹی سے
سیاہ، زہریلی، آلودہ
ہجومِ غم سے بچنے کا
کوئی رستہ نہیں ملتا
تو پھر ایسے میں سالکؔ
تم بتاؤ
اہلِ دل ، آخر!
پناہیں ڈھونڈنے
کس سمت نکلیں ؟
اور کہاں جائیں؟

سالک ؔ صدیقی

 

محمداحمد

لائبریرین
میرے خیال میں فیضیاب تو ہوئے ہونگے یہ الگ بات کہ اس کا اظہار نہ کریں :)

وارث بھائی بجا فرمایا آپ نے۔ یہاں کلام پیش کئے جانے کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ احباب تک پہنچ جائے۔ اظہارِ رائے ضروری نہیں‌، ہاں یہ ہے کہ جوابات سے لڑی سے اُوپر آجاتی ہے اور اس طرح کچھ مزید لوگوں‌کے فیضیاب ہونے کا سبب بن جاتا ہے۔
 
Top