نتائج تلاش

  1. محمداحمد

    تم ایسا کرنا کہ کوئی جگنو کوئی ستارہ سنبھال رکھنا - اعزاز احمد آذر

    غزل تم ایسا کرنا کہ کوئی جگنو کوئی ستارہ سنبھال رکھنا مرے اندھیروں کی فکر چھوڑو تم اپنے گھر کا خیا ل رکھنا اُجاڑ موسم میں ریت دھرتی پہ فصل بوئی تھی چاندنی کی اب اُس میں اُگنے لگے اندھیرے تو کیسا جی میں ملال رکھنا دیارِ الفت میں اجنبی کو سفر ہے درپیش ظلمتوں کا کہیں وہ راہوں میں کھو نہ جائے...
  2. محمداحمد

    یہ رتجگوں کا کسی طور سلسلہ نہ رہے - اعزاز احمد آذر

    غزل یہ رتجگوں کا کسی طور سلسلہ نہ رہے ملو تو یوں کہ بچھڑنے کا شائبہ نہ رہے ہُو ا ہے فطرتِ ثانی یہ جاگتے رہنا بلا سے خواب کا آنکھوں میں ذائقہ نہ رہے ملا تو روئے گا اب بھی وہ لگ کے سینے سے کہ اپنے حال کا ماضی سے فاصلہ نہ رہے بچھڑنا شرط ہی ٹھہر ا تو یوں بچھڑ جائیں کسی کو ترکِ تعلق...
  3. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم بہ پاسِ خاطرِ سرکار کیا نہیں کرتے - پیرزادہ قاسم

    غزل بہ پاسِ خاطرِ سرکار کیا نہیں کرتے ہیں دل فگار مگر دل بُرا نہیں کرتے ہماری ذات میں محشر بپا ہے مدت سے مگر یہ ہم کہ کوئی فیصلہ نہیں کرتے غبارِ راہ سے آگے نکل گئے ہوتے جو رک کے پاؤں سے کانٹے جدا نہیں کرتے و ہ دل پہ وار بھی کرتا ہے یہ بھی کہتاہے کہ دل کے زخم عجب ہیں بھرا نہیں...
  4. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم دریا کس کی پیاس بجھانے آیا تھا - پیرزادہ قاسم

    غزل میں سمجھا مری گھٹن مٹانے آیا تھا وہ جھونکا تو دیا بجھانے آیا تھا موسمِ گل اُس بار بھی آیا تھا لیکن کیا آیا بس خاک اُڑانے آیا تھا چشم زدن میں ساری بستی ڈوب گئی دریا کس کی پیاس بجھانے آیا تھا مہر نشاں، زرکار قبا، وہ یار مرا مجھ کو سنہرے خواب دکھانے آیا تھا خالی چھتری دیکھ...
  5. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم اک سزا اور اسیروں کو سنا دی جائے - پیرزادہ قاسم

    غزل اک سزا اور اسیروں کو سنا دی جائے یعنی اب جرمِ اسیری کی سزا دی جائے دستِ نادیدہ کی تحقیق ضروری ہے مگر پہلے جو آگ لگی ہے وہ بجھا دی جائے اُس کی خواہش ہے کہ اب لوگ نہ روئیں نہ ہنسیں بے حسی وقت کی آواز بنادی جائے صرف سورج کا نکلنا ہے اگر صبح تو پھر ایک شب اور مری شب سے ملا دی...
  6. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم درد ہے کہ نغمہ ہے فیصلہ کیا جائے - پیرزادہ قاسم

    غزل درد ہے کہ نغمہ ہے فیصلہ کیا جائے یعنی دل کی دھڑکن پر غور کر لیا جائے آپ کتنے سادہ ہیںچاہتے ہیں بس ایسا ظلم کے اندھیرے کو رات کہ دیا جائے آج سب ہیں بے قیمت گریہ بھی تبسّم بھی دل میں ہنس لیا جائے ، دل میں رو لیا جائے بے حسی کی دنیا سے دو سوال میرے بھی کب تلک جیا جائے اور کیوں جیا جائے...
  7. محمداحمد

    فیض نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا - فیض احمد فیض

    غزل نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو، تنِ داغ داغ لُٹا دیا مرے چارہ گرکو نوید ہو، صفِ دشمناں کو خبر کرو و ہ جو قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا کرو کج جبیں پہ سرِ کفن ، مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو کہ غرورِ عشق کا بانکپن ، پسِ مرگ ہم نے بھلا...
  8. محمداحمد

    کیا میں لائبریری کے دھاگوں پر رائے بھی نہیں دے سکتا

    کیا میں لائبریری کے دھاگوں پر رائے بھی نہیں دے سکتا جواب یہ ملتا ہے محمداحمد, you do not have permission to access this page. This could be due to one of several reasons: 1. Your user account may not have sufficient privileges to access this page. Are you trying to edit someone...
  9. محمداحمد

    درختِ جاں پر عذاب رُت تھی نہ برگ جاگے نہ پھول آئے - اعزاز احمد آزر

    غزل درختِ جاں پر عذاب رُت تھی نہ برگ جاگے نہ پھول آئے بہار وادی سے جتنے پنچھی ادھر کو آئے ملول آئے نشاطِ منزل نہیں تو ان کو کوئی سا اجرِ سفر ہی دے دو وہ رہ نوردِ رہِ جنوں جو پہن کے راہوں کی دھول آئے وہ ساری خوشیاں جو اس نے چاہیں اُٹھا کے جھولی میں اپنی رکھ لیں ہمارے حصّے میں عذر...
  10. محمداحمد

    جہاں بجھ گئے تھے چراغ سب وہاں داغ دل کے جلے تھے پھر - سعداللہ شاہ

    غزل جہاں بجھ گئے تھے چراغ سب وہاں داغ دل کے جلے تھے پھر جہاں آکے پاؤں کٹے مرے، وہاں نقشِ پا بھی چلے تھے پھر مرے رہنما کا تھا فیصلہ، مرا جسم جاں سے جُدا ہُوا یہی خوب تھا کہ اسی نے ہی سرِ دار ہاتھ ملے تھے پھر مجھے آسمان پہ سُکون تھا، یہ زمین میرا جنون تھا یہی کیا کہ پھر مجھے خوف تھا،...
  11. محمداحمد

    سلیم کوثر عشق انسان کو پاگل نہیں ہونے دیتا - سلیم کوثر

    غزل خود کو کردار سے اوجھل نہیں ہونے دیتا وہ کہانی کو مکمل نہیں ہونے دیتا سنگ بھی پھینکتا رہتا ہے کہیں ساحل سے اور پانی میں بھی ہلچل نہیں ہونے دیتا کاسہء خواب سے تعبیر اُٹھا لیتا ہے پھر بھی آبادی کو جنگل نہیں ہونے دیتا دھوپ میں چھائوں بھی رکھتا ہے سروں پر ، لیکن آسماں پر کہیں بادل نہیں ہونے...
  12. محمداحمد

    محسن نقوی رہتے تھے پستیوں میں مگر خود پسند تھے - محسن نقوی

    غزل رہتے تھے پستیوں میں مگر خود پسند تھے ہم لوگ اِس لحاظ سے کتنے بلند تھے آخر کو سو گئی کھلی گلیوں میں چاندنی کل شب تمام شہر کے دروازے بند تھے گزرے تو ہنستے شہر کو نمناک کر گئے جھونکے ہوائے شب کے بڑے درد مند تھے موسم نے بال و پر تو سنوارے بہت مگر اُڑتے کہاں کہ ہم تو اسیرِ کمند...
  13. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم زمانہ میری شکستِ دل کا سوال ہی کیوں اُٹھا رہا ہے - پیرزادہ قاسم

    غزل زمانہ میری شکستِ دل کا سوال ہی کیوں اُٹھا رہا ہے ابھی مرے زخم ہنس رہے ہیں، ابھی مرا درد گا رہا ہے میں کب سے اُس تندیء ہوا کے مقابلے پر ڈٹا ہوا تھا مگر یہ اک دستِ محرمانہ جو آج مجھ کو بُجھا رہا ہے عجیب بیگانگی کی رُت ہے، ہر ایک پہچان کھو گئی ہے اب ایسے عالم میں دشتِ قاتل ہے ایک جو...
  14. محمداحمد

    سلیم کوثر اس عالمِ حیرت و عبرت میں کچھ بھی تو سراب نہیں ہوتا - سلیم کوثر

    غزل اس عالمِ حیرت و عبرت میں کچھ بھی تو سراب نہیں ہوتا کوئی نیند مثال نہیں بنتی کوئی لمحہ خواب نہیں ہوتا اک عمر نمو کی خواہش میں موسم کے جبر سہے تو کھلا ہر خوشبو عام نہیں ہوتی ہر پھول گلاب نہیں ہوتا اس لمحۂ خیر و شر میں کہیں اک ساعت ایسی ہے جس میں ہر بات گناہ نہیں ہوتی سب کارِ ثواب...
  15. محمداحمد

    زندگی زلف نہیں ہے کہ سنور جائے گی - اعزاز احمد آذر

    غزل تو نے چھیڑا تو یہ کچھ اور بکھر جائے گی زندگی زلف نہیں ہے کہ سنور جائے گی خون تاروں کا جو ہو گا تو شفق پھوٹے گی سُرخیء خُوں سے سحر اور نکھر جائے گی تھک کے بیٹھا ہوں میں سایوں کے گھنے جنگل میں سوچتا ہوں کہ ہر اک راہ کدھر جائے گی یہ الگ بات کہ دن میرے مقدّر میں نہ ہو رات پھر رات ہے آخر کو...
  16. محمداحمد

    افتخار عارف وہ حرف کیا کہ رقم ہو تو روشنی بھی نہ ہو - افتخار عارف

    غزل فضا میں رنگ نہ ہوں آنکھ میں نمی بھی نہ ہو وہ حرف کیا کہ رقم ہو تو روشنی بھی نہ ہو وہ کیا بہار کہ پیوندِ خاک ہو کے رہے کشاکشِ روش و رنگ سے بری بھی نہ ہو کہاں ہے اور خزانہ بجز خزانۂ خواب لٹانے والا لٹاتا رہے کمی بھی نہ ہو یہی ہوا ، یہی بے مہرو بے لحاظ ہوا یہی نہ ہو تو چراغوں...
  17. محمداحمد

    میں اسیرِ کاکلِ عشق ہوں، مجھے کیا ملے گا نجات میں - غزل پیشِ خدمت ہے

    غزل کوئی مہرباں نہیں ساتھ میں، کوئی ہات بھی نہیں ہات میں ہیں اداسیاں مری منتظر سبھی راستوں میں جِہات میں ہے خبر مجھے کہ یہ تم نہیں، کسی اجنبی کو بھی کیا پڑی سبھی آشنا بھی ہیں روبرو، تو یہ کون ہے مری گھات میں یہ اداسیوں کا جو رنگ ہے، کوئی ہو نہ ہو مرے سنگ ہے مرے شعر میں، مری بات میں،...
  18. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم سفالِ جاں کو کفِ کوزہ گر میں رہنے دو - پیرزادہ قاسم

    غزل سفر نصیب ہیں ہم کو سفر میں رہنے دو سفالِ جاں کو کفِ کوزہ گر میں رہنے دو ہمیں خبر ہے کسے اعتبار کہتے ہیں سخن گروں کو صفِ معتبر میں رہنے دو تمھاری خیرہ سری بھی جواز ڈھونڈے گی بلا سے کوئی بھی سودا ہو سر میں رہنے دو یہ برگ و بار بھی لے جاؤ چُوبِ جاں بھی مگر نمو کی ایک رمق تو شجر...
  19. محمداحمد

    محسن نقوی بہار کیا، اب خزاں بھی مجھ کو گلے لگائے تو کچھ نہ پائے - محسن نقوی

    غزل بہار کیا، اب خزاں بھی مجھ کو گلے لگائے تو کچھ نہ پائے میں برگِ صحرا ہوں ، یوں بھی مجھ کو ہَوا اُڑائے تو کچھ نہ پائے میں پستیوں میں پڑا ہوا ہوں، زمیں کے ملبوس میں جڑا ہوں مثالِ نقشِ قدم پڑا ہوں، کوئی مٹائے، توکچھ نہ پائے تمام رسمیں ہی توڑ دی ہیں، کہ میں نے آنکھیں ہی پھوڑ دی ہیں...
  20. محمداحمد

    اگر فرصت ملے تو۔۔۔

    اگر فرصت ملے تو۔۔۔ سُنا ہے تم بہت مصروف ہو مصروف بھی اتنے کہ فرصت تم سے ملنے کو ترستی ہے سُنو ! مصروفیت کے دائرے کو پاٹ کر ٖفرصت سے ملنے کا کبھی موقع ملے تو سب سے پہلے خود سے ملنا پھر فراغت کا کوئی لمحہ بچے تو غم کے نم آلود رستوں پر کہیں سے دھوپ لا رکھنا بھٹکتی شام سے پُروا کے دھیمے...
Top