فیض نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا - فیض احمد فیض

محمداحمد

لائبریرین

غزل


نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا
جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو، تنِ داغ داغ لُٹا دیا

مرے چارہ گرکو نوید ہو، صفِ دشمناں کو خبر کرو
و ہ جو قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چکا دیا

کرو کج جبیں پہ سرِ کفن ، مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو
کہ غرورِ عشق کا بانکپن ، پسِ مرگ ہم نے بھلا دیا

اُ دھر ایک حرف کے کشتنی ، یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی
جو کہا تو ہنس کے اُڑا دیا ، جو لکھا تو پڑھ کے مٹا دیا

جو رکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے
رہِ یار ہم نے قدم قدم تجھے یاد گار بنا دیا

فیض احمد فیض
 

نیلم

محفلین
نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا
جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تنِ داغ داغ لُٹا دیا

مرے چارہ گر کو نوید ہو صفِ دُشمناں کو خبر کرو
جو وہ قرض رکھتے تھے جان پر وہ حساب آج چُکا دیا

کرو کج جبیں پہ سرِ کفن مرے قاتلوں کو گماں نہ ہو
کہ غرورِ عشق کا بانکپن پسِ مرگ ہم نے بھلا دیا

اُدھر ایک حرف کہ کُشتنی یہاں لاکھ عذر تھا گفتنی
جو کہا تو سُن کے اُڑا، دیا جو لکھا تو پڑھ کے مٹا دیا

جو رُکے تو کوہِ گراں تھے ہم، جو چلے تو جاں سے گزر گئے
رہِ یار ہم نے قدم قدم تجھے یادگار بنا دیا

فیض احمد فیض
 

طارق شاہ

محفلین
نیلم صاحبہ!
فیض صاحب کے کلام سے اس خوبصورت انتخاب کو
ہم سے شیئر کرنے پر دلی تشکّر اور بہت سی داد قبول کریں
بہت خوش رہیں
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
ہنس ہنس کےلوٹ پوٹ ہونےوالی سمائیلی کا کوڈ بتادیں:)
لیکن پھر مجھے بھول بھی جاتےہیں اگرمشکل ہوتو:D
تو اس کا بہت آسان طریقہ یہ ہے کہ تم اس سمائیلی کو کاپی کر لیا کرو اور پیسٹ کر لیا کرو:happy:
:rollingonthefloor:
جیسے یہ ہے اسے کاپی کرو اور پیسٹ کرلو
 
Top