سلیم کوثر اس عالمِ حیرت و عبرت میں کچھ بھی تو سراب نہیں ہوتا - سلیم کوثر

محمداحمد

لائبریرین
غزل

اس عالمِ حیرت و عبرت میں کچھ بھی تو سراب نہیں ہوتا
کوئی نیند مثال نہیں بنتی کوئی لمحہ خواب نہیں ہوتا

اک عمر نمو کی خواہش میں موسم کے جبر سہے تو کھلا
ہر خوشبو عام نہیں ہوتی ہر پھول گلاب نہیں ہوتا

اس لمحۂ خیر و شر میں کہیں اک ساعت ایسی ہے جس میں
ہر بات گناہ نہیں ہوتی سب کارِ ثواب نہیں ہوتا

مرے چار طرف آوازیں اور دیواریں پھیل گئیں لیکن
کب تیری یاد نہیں آتی اور جی بے تاب نہیں ہوتا

یہاں منظر سے پس منظر تک حیرانی ہی حیرانی ہے
کبھی اصل کا بھید نہیں کھلتا کبھی سچّا خواب نہیں ہوتا

کبھی عشق کرو اور پھر دیکھو اس آگ میں جلتے رہنے سے
کبھی دل پر آنچ نہیں آتی کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا

مری باتیں جیون سپنوں کی مرے شعر امانت نسلوں کی
میں شاہ کے گیت نہیں گاتا مجھ سے آداب نہیں ہوتا

سلیم کوثر

 

مغزل

محفلین
کیا کہنے ہیں احمد بھیا۔۔۔
اور ہاں یاد آیا کہ اتوار کو ہم سلیم کوثر صاحب کے گھر جارہے ہیں۔۔
چلنے کا موڈ ہو تو بتا دینا۔۔۔
(تقی ،شبیر،عزیز مرزا، اختر اے رزاق اور میاں صاحب بھی ہمراہ ہونگے)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اک عمر نمو کی خواہش میں موسم کے جبر سہے تو کھلا
ہر خوشبو عام نہیں ہوتی ہر پھول گلاب نہیں ہوتا


واہ۔۔۔۔ بہت خوب
شکریہ محمد احمد
 

محمداحمد

لائبریرین
umeedaurmohabbat, زھرا علوی, سارہ خان, سخنور, فرحت کیانی, محمد وارث, م۔م۔مغل آپ سب کا بہت شکریہ!
 

محمداحمد

لائبریرین
کیا کہنے ہیں احمد بھیا۔۔۔
اور ہاں یاد آیا کہ اتوار کو ہم سلیم کوثر صاحب کے گھر جارہے ہیں۔۔
چلنے کا موڈ ہو تو بتا دینا۔۔۔
(تقی ،شبیر،عزیز مرزا، اختر اے رزاق اور میاں صاحب بھی ہمراہ ہونگے)

بہت شکریہ بھائی میں کل آپ کو بتا دوں گا!
 

ملائکہ

محفلین
اس عالم حیرت و عبرت میں کچھ بھی تو سراب نہیں ہوتا

اس عالم حیرت و عبرت میں کچھ بھی تو سراب نہیں ہوتا
کوئی نیند مثال نہیں بنتی کوئی لمحہ خواب نہیں ہوتا

اک عمر نمو کی خواہش میں موسم کے جبر سہے تو کُھلا
ہر خوشبو عام نہیں ہوتی، ہر پھول گلاب نہیں ہوتا

یہاں منظر سے پس منظر تک حیرانی ہی حیرانی ہے
کبھی اصل کا بھید نہیں کھلتا، کبھی سچا خواب نہیں ہوتا

کبھی عشق کرو تو پھر دیکھو اس آگ میں جلتے رہنے سے
کبھی دل پر آنچ نہیں آتی کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا

سلیم کوثر
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ ملائکہ شیئر کرنے کیلیئے، بہت اچھی غزل ہے!

کبھی عشق کرو تو پھر دیکھو اس آگ میں جلتے رہنے سے
کبھی دل پر آنچ نہیں آتی کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا

واہ واہ واہ!
 

ملائکہ

محفلین
شکریہ ملائکہ شیئر کرنے کیلیئے، بہت اچھی غزل ہے!

کبھی عشق کرو تو پھر دیکھو اس آگ میں جلتے رہنے سے
کبھی دل پر آنچ نہیں آتی کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا

واہ واہ واہ!

مجھے بھی یہ شعر بہت اچھا لگا تھا مگر جب پوری غزل پڑھی تو پوری ہی بہت اچھی لگی
 

فرخ منظور

لائبریرین
واقعی بہت اچھی غزل ہے سلیم کوثر کی - لیکن ایک مشورہ ہے کہ عنوان میں شاعر کا نام بھی ضرور لکھا کریں‌- بہرحال بہت شکریہ!
 
Top