نتائج تلاش

  1. محمداحمد

    ادا جعفری یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں - ادا جعفری

    غزل یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں جلنا تو خیر چراغوں کا مقدر ہے ازل سے یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے ہنگامِ سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور تاروں کی خنک...
  2. محمداحمد

    فراز میں کہ پرشور سمندر تھے مرے پاؤں میں - احمد فراز

    غزل میں کہ پرشور سمندر تھے مرے پاؤں میں اب کہ ڈوبا ہوں تو سوکھے ہوئے دریاؤں میں نامرادی کا یہ عالم ہے کہ اب یاد نہیں تو بھی شامل تھا کبھی میری تمناؤں میں دن کے ڈھلتے ہی اُجڑ جاتی ہیں آنکھیں ایسے جس طرح شام کو بازار کسی گاؤں میں چاک دل سی کہ نہ سی زخم کی توہین نہ کر ایسے قاتل تو نہ تھے...
  3. محمداحمد

    فراز اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بنائو گے - احمد فراز

    غزل اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بنائو گے رسوائی سے ڈرنے والو بات تمھی پھیلائو گے اس کا کیا ہے تم نہ سہی تو چاہنے والے اور بہت ترکِ محبت کرنے والو! تم تنہا رہ جائو گے ہجر کے ماروں کی خوش فہمی! جاگ رہے ہیں پہروں سے جیسے یوں شب کٹ جائے گی، جیسے تم آجائو گے زخم تمنا کا بھر جانا...
  4. محمداحمد

    پت جھڑ میں درختوں سے وفا کون کرے گا - محمد فیروز شاہ

    غزل پت جھڑ میں درختوں سے وفا کون کرے گا جو قرض تھا چھائوں کا ، ادا کون کرے گا اب کے تو پرندے بھی بڑی دیر سے چپ ہیں موسم کے بدلنے کی دعا کون کرے گا آتے ہوئے ہر سنگ کے بدلے میں دعائیں بد خواہوں سے یوں پیار بھلا کون کرے گا سب کھیل سمجھتے ہیں اسے چار دنوں کا یہ کارِ محبت ہے، سدا کون...
  5. محمداحمد

    نظر میں ظلمت، بدن میں ٹھنڈک، جمال کتنا عجیب سا تھا - نجم الثاقب

    غزل نظر میں ظلمت، بدن میں ٹھنڈک، جمال کتنا عجیب سا تھا میں تیری چاہت میں گھر سے نکلا تو حال کتنا عجیب سا تھا نہ میں نے اُس کو خطوط لکھے نہ اُس نے میری پناہ چاہی خود اپنی اپنی جگہ پہ ہم کو ملال کتنا عجیب سا تھا نہ جانے کیسے نئی رتوں میں پرانی یادوں کی نائو ڈوبی نظر کے دریا میں آنے...
  6. محمداحمد

    مبارکباد امر شہزاد محسن ہو گئے ہیں ۔

    امر شہزاد محسن ہو گئے ہیں۔ ہم انہیں اس سنگِ میل کے حصول پر مبارکباد پہش کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ ان کا اور اُردو محفل کا ساتھ دیرپا اور خوش ائند رہے (آمین) اسی سلسلے میں ایک شعر امر شہزاد کے نام پہلی سیڑھی پر قدم رکھ آخری سیڑھی پہ آنکھ منزلوں کی جستجو میں رایئگاں اک پل نہ ہو۔
  7. محمداحمد

    کشمکش میں رہتا ہوں ....

    پہلےان تمام پوسٹس کے سامنے جن کا میں نے جواب دے دیا ہوتا تھا ایک علامت ظاہر ہوتی تھی جو اس بات کو ظاہر کرتی تھی کہ آپ اس پوسٹ پر reply کر چکے ہیں۔ لیکن اب یہ علامت نظر نہیں آتی اور میں سوچتا رہتا ہوں کہ آیا میں نے اس پوسٹ کا جواب دیا ہے یا یہ میرے لئے نئی پوسٹ ہے۔ اسی کشمکش میں رہتا ہوں یہاں تک...
  8. محمداحمد

    اردو اپنی ناقدری پر نوحہ کناں...!

    بشکریہ: جنگ کراچی آپ کیا کہتے ہیں؟
  9. محمداحمد

    جون ایلیا یہ لڑکی فاقہ کش ہوتی تو بدصورت نظر آتی

    جو رعنائی نگاہوں کے لئے فردوسِ جلوہ ہے لباسِ مفلسی میں کتنی بے قیمت نظر آتی یہاں تو جاذبیت بھی ہے دولت ہی کی پروردہ یہ لڑکی فاقہ کش ہوتی تو بدصورت نظر آتی جون ایلیا
  10. محمداحمد

    لیاقت علی عاصم یہاں رہنا معطل کرنے وال تھا کہ تم آئے - لیاقت علی عاصم

    غزل یہاں رہنا معطل کرنے وال تھا کہ تم آئے میں دروازہ مقفل کرنے والا تھا کہ تم آئے تمھاری آہٹوں نے لو بچائی میری آنکھوں کی میں خود کو خود سے اوجھل کرنے والا تھا کہ تم آئے چھتوں پر لوگ ہوتے اور میرا رقصِ تنہائی مجھے یہ چاند پاگل کرنے والا تھا کہ تم آئے بہت بے سایہ و بے آب لگتی تھی...
  11. محمداحمد

    کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں - عزم بہزاد

    غزل کتنے موسم سرگرداں تھے مجھ سے ہاتھ ملانے میں میں نے شاید دیر لگادی خود سے باہر انے میں ایک نگاہ کا سناٹا ہے اک آواز کا بنجر پن میں کتنا تنہا بیٹھا تھا قربت کے ویرانے میں بستر سے کروٹ کا رشتہ ٹوٹ گیا اک یاد کے ساتھ خواب سرہانے سے اُٹھ بیٹھا تکیے کو سرکانے میں آج اُس پُھول کی...
  12. محمداحمد

    انا پرست تھے دونوں، مفاہمت نہ ہوئی - اعزاز احمد آذر

    غزل خود اپنی ذات سے اب تک مصالحت نہ ہوئی چلے سفر پہ تو گھر کو مراجعت نہ ہوئی کوئی بھی پہل نہ کرنے کی ٹھان بیٹھا تھا انا پرست تھے دونوں، مفاہمت نہ ہوئی وہ شخص اچھالگا اُس سے صاف کہہ ڈالا یہ دل کی بات تھی ہم سے منافقت نہ ہوئی زباں سے کہنا پڑا جو نہ کہنا چاہا تھا وفا کی بات اشاروں...
  13. محمداحمد

    افتخار عارف کبھی راویانِ خبر زدہ پسِ واقعہ بھی تو دیکھتے - افتخار عارف

    غزل پسِ گردِ جادۂ درد نور کا قافلہ بھی تو دیکھتے جو دلوں سے ہو کے گزر رہا ہے وہ راستہ بھی تو دیکھتے یہ دھواں جو ہے یہ کہاں کا ہے وہ جو آگ تھی وہ کہاں کی تھی کبھی راویانِ خبر زدہ پسِ واقعہ بھی تو دیکھتے یہ گلو گرفتہ و بستۂ رسنِ جفا، مرے ہم قلم! کبھی جابروں کے دلوں میں خوفِ مکالمہ بھی تو دیکھتے...
  14. محمداحمد

    جون ایلیا ہم رہے پر نہیں رہے آباد - جون ایلیا

    غزل ہم رہے پر نہیں رہے آباد یاد کے گھر نہیں رہے آباد کتنی آنکھیں ہوئی ہلاک ِ نظر کتنے منظر نہیں رہے آباد ہم کہ اے دل سخن تھے سر تا پا ہم لبوں پر نہیں رہے آباد شہرِ دل میں عجب محلے تھے جن میں اکثر نہیں رہے آباد جانے کیا واقعہ ہوا، کیوں لوگ اپنے اندر نہیں رہے آباد جون ایلیا
  15. محمداحمد

    بشیر بدر ریت بھری ہے ان آنکھوں میں تم اشکوں سے دھو لینا - بشیر بدر

    غزل ریت بھری ہے ان آنکھوں میں تم اشکوں سے دھو لینا کوئی سوکھا پیڑ ملے تو اُس سے لپٹ کے رو لینا اُس کے بعد بھی تم تنہا ہو، جیسے جنگل کا رستہ جو بھی تم سے پیار سے بولے ساتھ اُسی کے ہو لینا کچھ تو ریت کی پیاس بجھائو جنم جنم سے پیاسی ہے ساحل پر چلنے سے پہلے اپنے پائوں بھگو لینا ہم نے...
  16. محمداحمد

    چمکتے چاند کو ٹوٹا ہوا تارا بنا ڈالا

    چمکتے چاند کو ٹوٹا ہوا تارا بنا ڈالا مری آوارگی نے مجھ کو آوارہ بنا ڈالا بڑا دلکش، بڑا رنگین ہے یہ شہر کہتے ہیں یہاں پر ہیں ہزاروں گھر، گھروں میں لوگ رہتے مجھے اس شہر میں گلیوں کا بنجارہ بنا ڈالا میں اس دنیا کو اکثر دیکھ کر حیران ہوتا ہوں نہ مجھ سے بن سکا چھوٹا سا گھر دن رات روتا ہوں خدایا...
  17. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم پسِ غبار جواِک آشنا سا چہرا ہے - پیرزادہ قاسم

    غزل پسِ غبار جواِک آشنا سا چہرا ہے وہ مجھ کو بُوجھ رہا ہو اگر تو اچھّا ہے اب ایک عمر کی محرومیوں کے بعد یہ وصل فریبِ دیدہ ودل ہے کہ خواب دیکھا ہے عجب نہیں کہ ہمارے بھی لب ہنسے ہوں کبھی ہجومِ غم میں بھلا کس کو یا د رہتا ہے مری نظر میں یہ انداز بے یقینی کا فریبِ عہدِ بہاراں کے بعد...
  18. محمداحمد

    پیرزادہ قاسم میری غزلوں کی جاں ہو گئے- پیرزادہ قاسم

    غزل میری غزلوں کی جاں ہو گئے وہ مری داستاں ہو گئے اُن کو اتنا پُکارا کہ وہ میری طرزِ فغاں ہو گئے مجھ کو تلقینِ صبر و رضا اور خود آسماں ہو گئے خوگرِ رنج کرکے مجھے ناگہاں مہرباں ہو گئے آنسوؤ کچھ مداوہ کرو ہائے وہ بد گماں ہو گئے کوئی تو میرے دکھ بانٹ لے یو ں تو سب ہم زباں ہو...
  19. محمداحمد

    صحرا صحرا دوپہریں ہیں، بادل بادل شام

    غزل حاضرِ خدمت ہے۔ صحرا صحرا دوپہریں ہیں، بادل بادل شام دل نگری کی رات اداسی، چنچل چنچل شام ڈالی ڈالی پھول ہیں رقصاں، دریا دریا موج تتلی تتلی نقش ہیں رنگیں، کومل کومل شام رنگِ جنوں دل دیوانے پر دید کے پیاسے نین تیری گلی، تیری دہلیزیں، پاگل پاگل شام نین ہیں کس کے، یاد ہے کس کی، کس...
Top