ادا جعفری یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں - ادا جعفری

محمداحمد

لائبریرین
غزل

یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں

جلنا تو خیر چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں

تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے
ہنگامِ سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں

جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھائوں میں وہ لوگ جلے ہیں

اک شمع بجھائی تو کئی اور جلا لیں
ہم گردشِ دوراں سے بڑی چال چلے ہیں

ادا جعفری

 

فرحت کیانی

لائبریرین
جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھائوں میں وہ لوگ جلے ہیں


واہ۔۔۔۔
ادا جعفری کی اتنی اچھی غزل شیئر کرنے کے لیے بہت شکریہ احمد
 

ایم اے راجا

محفلین
جلنا تو خیر چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں

تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے
ہنگامِ سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں

بہت خوب احمد بھائی، شیئر کرنے کے لیئے بیحد شکریہ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جلنا تو خیر چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں

تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے
ہنگامِ سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں

بہت خوب احمد بھائی، شیئر کرنے کے لیئے بیحد شکریہ۔

بہت شکریہ راجہ بھیا!
 

ظفری

لائبریرین
یہ فخر تو حاصل ہے بُرے ہیں کہ بھلے ہیں ۔ ادا جعفری

یہ فخر تو حاصل ہے بُرے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں

جلنا تو چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں

تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے
ہنگامہِ سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں

جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھاؤں میں وہ لوگ جلے ہیں

ایک شمع بجھائی تو کئی اور جلا لیں
ہم گردش ِ دوراں سے بڑی چال چلے ہیں

( ادا جعفری )​
 

بھلکڑ

لائبریرین
جلنا تو چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں
خوبصورت کلام۔۔
 
واہ ہماری پسندیدہ ترین غزلوں میں سے ایک غزل ہے ۔
جب بھی پڑھی ہے نئی ہی لگی ہے ۔
بےحد دلکش انتخاب ہے ۔
جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھائوں میں وہ لوگ جلے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جلنا تو چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں
خوبصورت کلام۔۔
جلنا تو چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں
خوبصورت کلام۔۔

ہماری اور ظفری بھائی کی طرف سے شکریہ۔۔۔!

ویسے ظفری بھائی الگ سے بھی شکریہ ادا کر سکتے ہیں۔ :)
 

فرقان احمد

محفلین
یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں

تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے
ہنگامِ سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں

جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھائوں میں وہ لوگ جلے ہیں

لاجواب!
 

عثمان مہر

محفلین
میری زندگی کے پہلے کچھ شہروں میں یہ غزل کا پہلا مصرع بھی شامل ہے،کیا خوب مصرعہ ہے
یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں،
 
Top