انا پرست تھے دونوں، مفاہمت نہ ہوئی - اعزاز احمد آذر

محمداحمد

لائبریرین

غزل

خود اپنی ذات سے اب تک مصالحت نہ ہوئی
چلے سفر پہ تو گھر کو مراجعت نہ ہوئی

کوئی بھی پہل نہ کرنے کی ٹھان بیٹھا تھا
انا پرست تھے دونوں، مفاہمت نہ ہوئی

وہ شخص اچھالگا اُس سے صاف کہہ ڈالا
یہ دل کی بات تھی ہم سے منافقت نہ ہوئی

زباں سے کہنا پڑا جو نہ کہنا چاہا تھا
وفا کی بات اشاروں کی معرفت نہ ہوئی

لُٹا کے بیٹھے ہیں نیندیں، گنوا کے چین آذر
یہ کار وبار ہی ایسا تھا کچھ بچت نہ ہوئی


اعزاز احمد آذر
 
احمد بھائی اگر میں کوٹ کرکے اپنی پسندیدگی کا اظہار کروں تو سارے ہی اشعار کوٹ کرنے ہونگے۔ :) بہت اعلیٰ زبردست!
 

محمداحمد

لائبریرین
ابن سعید, جہانزیب, شمشاد, فرحت کیانی, محمد وارث اور فرحت کیانی صاحب

بہت عنایت ہے آپ دوستوں کی توجہ اور وقت کے لئے ممنون ہوں۔
 
Top