نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    ساغر صدیقی :::: سوکھ گئے پٹ جھڑ میں پات -- Saghar Siddiqui

    غزلِ ساغرصدیقی سُوکھ گئے پت جھڑ میں پات ٹُوٹ گئے پُھولوں کے ہات کتنا نازُک ہے یہ دَور اشک گِراں غم کی بُہتات دشتِ الم کی ویرانی میں کاٹی ہے برکھا کی رات ہم دیوانے، ہم آوارہ چل نہ سکو گے اپنے سات ساغر مے خانے میں ہوگا چھوڑ بھی دو پگلے کی بات ساغر صدیقی
  2. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی :::: ملک میں مجھ کو ذلیل و خوار رہنے دیجئے - Akbar Allahabadi

    اکبرالہٰ آبادی ملک میں مجھ کو ذلِیل و خوار رہنے دیجئے آپ اپنی عزّتِ دربار رہنے دیجئے دل ہی دل میں باہمی اِقرار رہنے دیجئے بس خُدا ہی کو گواہ اے یار رہنے دیجئے اِتّقا کا آج کل اِظہار رہنے دیجئے آپ ہی یہ غمزہ و اِنکار رہنے دیجئے دیکھئے گا لُطف، کیا کیا گُل کِھلیں گے شوق سے مجھ کو آپ اپنے...
  3. طارق شاہ

    فرحت شہزاد :::: کُھلی جو آنکھ تو وہ تھا نہ وہ زمانہ تھا -- Ferhat Shehzaad

    غزلِ فرحت شہزاد کُھلی جو آنکھ ، تو وہ تھا، نہ وہ زمانہ تھا دہکتی آگ تھی، تنہائی تھی، فسانہ تھا غموں نے بانٹ لیا تھا مجھے یوں آپس میں کہ جیسے میں کوئی لُوٹا ہُوا خزانہ تھا یہ کیا کہ چند ہی قدموں پہ تھک کے بیٹھ گئے تُمھیں تو ساتھ مِرا دُور تک نِبھانا تھا مجھے، جو میرے لہو میں ڈبو کے گزُرا ہے...
  4. طارق شاہ

    اصغر گونڈوی :::: کلیات مولانا اصغر گونڈوی -- Kuliyaat-ا-Asghar Gondvi

    کلیاتِ مولانا اصغر گونڈوی اصغر گونڈوی کا مکمل کلام
  5. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی :::: اے فلک دل کی ترقی کا جو ساماں ہوتا

    غزلِ اکبر الہٰ آبادی اے فلک دل کی ترقّی کا جو ساماں ہوتا طاعتِ حق کا سِتارہ بھی درَخشاں ہوتا جان لیتا جو شبستانِ فنا کا انجام صُورتِ شمْع ہراِک بزْم میں گریاں ہوتا غُنْچہ مُرجھا کے گِرا شاخ سے افسوس نہ کر کِھل بھی جاتا تو یہی تھا کہ پریشاں ہوتا ناصحا نالہ و زاری پہ ملامت ہے عبث چُپ...
  6. طارق شاہ

    شفق خلش :::: پھر خیالِ دلِ بیتاب ہی لایا ہوگا - Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش پھر خیالِ دلِ بیتاب ہی لایا ہوگا کون آتا ہے یہاں کوئی نہ آیا ہوگا خوش خیالی ہی مِری کھینچ کے لائی ہوگی در حقیقت تو مِرے در وہ نہ آیا ہوگا کیا کہیں ہجرکے ایّامِ عقوبت کا تمہیں کیا ستم دیکھ کے تنہا نہیں ڈھایا ہوگا ممکنہ راہوں پہ ہم حسرتِ دید اُن کی لئے عمر بھر بیٹھے، بس اک روز...
  7. طارق شاہ

    شفق خلش :::: نظر سے میری جو پردے ہٹا دئے رب نے - Shafiq Khalish

    غزلِ شفق خلش نظر سے میری جو پردے ہٹا دِئے رب نے تماشے سب کے ہوں جیسے لگا دِئے رب نے دِکھا کے آج سرِ راہ اُن کو پھر سے ہمیں تمام لوگ نظر سے ہٹا دِئے رب نے خیالِ یار سے راحت ہے زندگی میں مُدام نشاط و کیف سب اِس میں بسا دِئے رب نے حَسِین ایک نظارہ نہیں جُدا اُن سے سب اُن کی دِید میں جلوے...
  8. طارق شاہ

    عاجزحبیب ملک :::: تلاشِ ذات میں صاحب یہ واقعہ بھی ہُوا -- Aajiz Malik Habib

    غزلِ عاجزحبیب ملک تلاشِ ذات میں صاحب یہ واقعہ بھی ہُوا میں اپنی ذات سے اُلجھا بھی اورجُدا بھی ہُوا کہیں ہُوا ہے وہ ظاہر، کہیں چُھپا بھی ہُوا وہ بھید ہے تو، مگر ہم پہ ہے کُھلا بھی ہُوا مِری ہی ذات، مجھے چار سُو دِکھائی دی میں جُستجُو میں تِری ایک آئینہ بھی ہُوا خودی کی ڈھونڈ میں مجھ کو وہ...
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش :::: راہوں میں تِری بیٹھنے والا نہ مِلے گا -- Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش راہوں میں تِری بیٹھنے والا نہ مِلے گا ہم جیسا تجھے سوچنے والا نہ مِلے گا گو دیکھنے والوں کی کمی تو نہیں ہوگی پر میری طرح دیکھنے والا نہ مِلے گا شاید کئی بن جائیں تِرے چاہنے والے مجھ جیسا مگر پُوجنے والا نہ مِلے گا مِل جائیں گے دُنیا میں حَسِیں یوں تو ہزاروں دل ایسا کوئی...
  10. طارق شاہ

    شفیق خلش :::: نہیں ہو پاس بھی ہو پاس تم مگر میرے - -Shafiq Khalish -

    غزلِ شفیق خلش نہیں ہو پاس بھی ہو پاس تم مگر میرے وہ اور بات تھی ہوتے جو تم اگر میرے جو چھوڑ آئے تھے جاناں تمھارے جانے پر وہ یاد آتے ہیں اب بھی تو بام و در میرے نہیں ہوں جن کی مسافت میں کچُھ مِلن کے گمُاں سُکون دیتے ہیں مجھ کو وہی سفر میرے وہاں رہا نہ کوئی، اور یہاں کُھلا نہ کوئی نہیں...
  11. طارق شاہ

    باقر زیدی :::: دل پہ کرتے ہیں دماغوں پہ اثر کرتے ہیں - Baqar Zaidi

    غزل (2) باقرزیدی دل پہ کرتے ہیں دماغوں پہ اثر کرتے ہیں ہم عجب لوگ ہیں ذہنوں میں سفر کرتے ہیں جب سراپے پہ کہیں اُن کی نظر کرتے ہیں میر صاحب کی طرح عمْربسر کرتے ہیں بندشیں ہم کو کسی حال گوارا ہی نہیں ہم تو وہ لوگ ہیں دِیوار کو در کرتے ہیں وقت کی تیز خرامی ہمیں کیا روکے گی! جُنبشِ کلک سے...
  12. طارق شاہ

    باقر زیدی :::: بالا نشینِ مسندِ دربار ہم نہ تھے Baqar Zaidi

    غزل (1) باقرزیدی بالا نشینِ مسندِ دربار ہم نہ تھے شاہوں کی سلطنت کے وفادار ہم نہ تھے نقدِ سُخن تھے حرفِ سُبکبار ہم نہ تھے غالب کے قدرداں تھے طرفدار ہم نہ تھے ایسا نہیں ہُوا کہ سرِ دار ہم نہ تھے مانا کہ اُس قبیلے کے سردار ہم نہ تھے وہ حُبِ ذات جس نے ڈبویا ہے قوم کو اُس لشکرِ اَنا کے...
  13. طارق شاہ

    شفیق خلش :::: خُلوصِ دِل سے جو الُفت کِسی سے کرتے ہیں -- Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش خُلوصِ دِل سے جو الُفت کِسی سے کرتے ہیں کہاں وفا کی وہ دُشوارِیوں سے ڈرتے ہیں ہر اِک سے، سر نہیں ہوتی ہے منزلِ مقصُود بہت سے، راہِ طلب میں تڑپ کے مرتے ہیں ڈریں ہم آگ کے دریا کے کیوں تلاطُم سے نہیں وہ ہم ، جو نہیں ڈوب کر اُبھرتے ہیں جنہیں نہ عشق میں حاصل ہو وصل کی راحت وہ...
  14. طارق شاہ

    غالب :::: وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو -- Assadullah KhaN Ghalib

    مرزا اسداللہ خاں غالب وارستہ اس سے ہیں کہ محبّت ہی کیوں نہ ہو کیجے ہمارے ساتھ، عداوت ہی کیوں نہ ہو چھوڑا نہ مجھ میں ضعف نے رنگ اختلاط کا ہے دل پہ بار، نقشِ محبّت ہی کیوں نہ ہو ہے مجھ کو تجھ سے تذکرۂ غیر کا گلہ ہر چند بر سبیلِ شکایت ہی کیوں نہ ہو پیدا ہوئی ہے، کہتے ہیں، ہر درد کی دوا یوں ہو...
  15. طارق شاہ

    بہزاد لکھنوی بہزاد لکھنوی :::: اب ہے خوشی خوشی میں نہ غم ہے ملال میں -- Behzaad Lakhnavi

    ٢ ہی قافیہ میں جناب بہزاد لکھنوی کی ایک بہت خُوب غزل: اب ہے خوشی، خوشی میں نہ غم ہے ملال میں ! دُنیا سے کھو گیا ہُوں تمہارے خیال میں مُجھ کو نہ اپنا ہوش، نہ دُنیا کا ہوش ہے بیٹھا ہوں، ہوکے مست تمھارے خیال میں تاروں سے پُوچھ لو مِری رُودادِ زندگی راتوں کو جاگتا ہُوں تمہارے خیال میں...
  16. طارق شاہ

    ماجد صدیقی :::: دشتِ خواہش میں کہیں سے تو صدا دے کوئی -- Majid Siddiqi

    غزلِ ماجد صدیقی دشتِ خواہش میں کہیں سے تو صدا دے کوئی میں کہاں ہُوں، مُجھے اِتنا ہی بتا دے کوئی دل میں جو کچُھ ہے زباں تک نہ وہ آنے پائے کاش ہونٹوں پہ مِرے مُہر لگا دے کوئی فصل ساری ہے تمنّاؤں کی یکجا میری میرا کھلیان، نہ بیدرد جَلا دے کوئی وہ تو ہوگا جو مِرے ذمّے ہے، مجھ کو چاہے ...
  17. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی :::: کہوں کِس سے قصۂ درد وغم، کوئی ہمنشیں ہے نہ یار ہے -- Akbar Allahabadi

    اکبرالہٰ آبادی ‫کہوں کِس سے قصۂ درد وغم، کوئی ہمنشیں ہے نہ یار ہے جو انیس ہے، تِری یاد ہے، جو شفیق ہے دلِ زار ہے تو ہزار کرتا لگاوٹیں، میں کبھی نہ آتا فریب میں مجھے پہلے اِس کی خبر نہ تھی، تِرا دو ہی دن کا یہ پیار ہے یہ نوِید اَوروں کو جا سُنا، ہم اسیرِ دام ہیں، اے صبا ہمیں کیا چمن ہے جو رنگ...
  18. طارق شاہ

    فانی :::: بیداد کے خُوگر تھے، فریاد تو کیا کرتے -- Fani Badayuni

    فانی بدایونی بیداد کے خُوگر تھے، فریاد تو کیا کرتے ! کرتے، تو ہم اپنا ہی، کچھ تم سے گلہ کرتے تقدیرِ محبّت تھی، مر مر کے جئے جانا جینا ہی مُقدّر تھا، ہم مر کے بھی کیا کرتے مُہلت نہ مِلی غم سے، اتنی بھی کہ حال اپنا ! ہم آپ کہا کرتے، ہم آپ سُنا کرتے نادم اُسے چاہا تھا ، جاں اُس پہ فِدا...
  19. طارق شاہ

    پروین شاکر :::: منظر ہے وہی ٹھٹک رہی ہُوں - Parveen Shakir

    پروین شاکر منظر ہے وہی ٹھٹک رہی ہُوں حیرت سے پلک جھپک رہی ہُوں یہ تُو ہے، کہ میرا واہمہ ہے! بند آنکھوں سے تجھ کو تک رہی ہُوں جیسے کہ ، کبھی نہ تھا تعارف یوں مِلتے ہوئے جِھجَک رہی ہُوں پہچان! میں تیری روشنی ہُوں اور تیری پلک پلک رہی ہُوں کیا چَین مِلا ہے، سر جو اُس کے شانوں پہ رکھے سِسک...
  20. طارق شاہ

    حسرت موہانی :::: عشق میں جان سے گزُر جائیں - Hasrat Mohani

    مولانا حسرت موہانی عشق میں جان سے گزُر جائیں اب یہی جی میں ہے، کہ مر جائیں یہ ہمیں ہیں، کہ قصرِ یار سے روز بے خطر آ کے بے خبر جائیں جامہ زیبی نہ پوچھیے اُن کی ! جو بگڑنے میں بھی سنور جائیں اُن کو مدّ ِ نظر ہُوا پردا اہلِ شوق اب کہو کِدھر جائیں شب وہی شب ہے، دن وہی دن ہیں جو تِری یاد میں...
Top