نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    اخترعالم تاباں :::: جو پردوں میں رہ کر تڑپتے رہے ہیں۔۔۔ ، -- Akhtar Aalam TabaaN

    غزلِ اخترعالم تاباں جو پردوں میں رہ کر تڑپتے رہے ہیں، وہ پردوں سے باہر کہیں آ نہ جائیں گھڑی بھر نظر سے نظر مل نہ جائے، فسانے حقیقت سے ٹکرا نہ جائیں ابھی تک اُنھیں دُور سے دیکھتا ہُوں تو محسُوس ہوتی ہے بھینی سی خوشبو کسی دن وہ میرے بہت پاس آکر، مِری سادہ ہستی کو لہکا نہ جائیں نہیں یہ...
  2. طارق شاہ

    عبدہ اعظمی :::: الفت نہیں ہوتی اثرانداز کہاں تک -- Abdah Aazmi

    غزلِ عبدہ اعظمی اُلفت نہیں ہوتی اثرانداز کہاں تک دیکھیں، ہے تِرا حوصلۂ ناز کہاں تک میں راہِ غمِ عِشق نہیں چھوڑنے والا ! تم، مجھ کو کرو گے نظرانداز کہاں تک حرف آنے نہ دُوں گا میں کبھی، ضبطِ وفا پر چھیڑے گی مجھے، چشمِ فسُوں ساز کہاں تک بدلہ ہے نہ بدلے گا، مِزاج غمِ اُلفت ! دیکھیں...
  3. طارق شاہ

    اخترعالم تاباں :::: باتوں میں ایک بات سمجھنے لگے ہیں لوگ -- Akhtar Aalam TabaaN

    غزلِ اخترعالم تاباں باتوں میں ایک بات سمجھنے لگے ہیں لوگ تم کو ، مِری حیات سمجھنے لگے ہیں لوگ دل کا کوئی بھی جُرم ہو، اِس دردِ عِشق میں ! اِک حُسنِ واردات، سمجھنے لگے ہیں لوگ کچھ احتیاط کی تو، تِری احتیاط کو ! ترکِ تعلقات سمجھنے لگے ہیں لوگ تاباں ! تِرے بغیر شبِ ماہتاب کو بالکل...
  4. طارق شاہ

    آغا جان عیش :::: جلوے دِکھلائے جو وہ شمعِ شبستاں اپنا -- Agha Jan Aaish

    غزلِ آغا جان عیش جلوے دِکھلائے جو وہ شمعِ شبستاں اپنا اُڑ کے پروانہ بنے، یہ دلِ سوزاں اپنا گر ہدف ہم کو کرے ناوکِ مژگاں اپنا ہم بھی موجُود ہیں دل کرنے کو قرباں اپنا وا کرے باغ میں گر، وہ لبِ خنداں اپنا گُل کرے دیکھتے ہی ، چاک گریباں اپنا یاں ہر اِک اشک کے قطرے میں ہے طوفان بھرا حضرتِ...
  5. طارق شاہ

    افتخار بدایونی :::: نظر میں کھینچ لی جلوؤں کی رعنائی تو کیا ہوگا -- Iftikhaar Badayuni

    غزلِ افتخار بدایونی نظرمیں کھینچ لی جلوؤں کی رعنائی تو کیا ہوگا خودی انساں کی، اپنے رنگ پر آئی تو کیا ہوگا گزُارا ہم نے تنہائی کا دن تو، شام تک لیکن ! گزُر جائے گی جب یہ شامِ تنہائی، تو کیا ہوگا حرم ہو یا صنم خانہ، ہمیں کیا عار سجدے میں مگر، تشنہ رہا ذوقِ جبیں سائی، تو کیا ہوگا تم...
  6. طارق شاہ

    احمد مشتاق :::: نہیں زخم دل اب دکھانے کے قابل -- Ahmed Mushtaq

    غزلِ احمد مشتاق نہیں زخمِ دل اب دِکھانے کے قابل یہ ناسُور ہے بس چُھپانے کے قابل تِرے رُو برُو آؤں کِس منہ سے پیارے نہیں اب رہا منہ دِکھانے کے قابل وفورِ غم و یاس نے ایسا گھیرا نہ چُھوڑا، کہیں آنے جانے کے قابل شبِ ہجر کی تلخِیاں کچُھ نہ پُوچھو نہیں داستاں یہ، سُنانے کے قابل یہ،...
  7. طارق شاہ

    مومن :::: قہر ہے موت ہے قضا ہے عِشق -- Momin KhaN Momin

    غزلِ مومن خاں مومن قہر ہے موت ہے قضا ہے عِشق سچ تو يہ ہے بُری بَلا ہے عِشق اثرِ غم ذرا بتا دينا وہ بہت پُوچھتے ہيں، کيا ہے عِشق کس ملاحت سرشت کو چاہا تلخ کامی پہ، با مزا ہے عِشق ديکھ حالت مِری، کہيں کافر نام دوزخ کا کيوں دھرا ہے عِشق ديکھیے کس جگہ ڈبو دے گا ميری کشتی کا نا خُدا ہے...
  8. طارق شاہ

    فاخرہ بتول :::: لہو لہو سے گلابوں کی داستاں دیکھو ۔ Faakhrah Batool

    غزلِ فاخرہ بتول لہو لہو سے گُلابوں کی داستاں دیکھو ہوئے ہیں قتل بہاروں میں گُلسِتاں دیکھو سوئے فلک، تو سدا دیکھتے ہی رہتے ہو ! کبھی تو پلکوں پہ بکھری یہ کہکشاں دیکھو کسی نے دل لگی، دل کی لگی کسی نے کہا کسی کے جذبوں کا ہو بھی گیا زیاں دیکھو شجر شجر کو کہانی تُمھاری بتلا دی صبا کو سمجھا تھا...
  9. طارق شاہ

    سیماب اکبرآبادی :::: کیا جانے میں جانا ہے ، کہ جاتے ہو خفا ہو کر -- Seemab Akbarabadi

    غزلِ سیماب اکبرآبادی کیا جانے میں جانا ہے ، کہ جاتے ہو خفا ہو کر ! میں جب جانُوں مِرے دل سے چلے جاؤ جُدا ہو کر تصور آپ کا، کیا کیا فریبِ جلوہ دیتا ہے کہ رہ جاتا ہُوں میں اکثر، ہم آغوشِ ہوا ہو کر وہ پروانہ ہُوں، میری خاک سے بنتے ہیں پروانے وہ دیپک ہُوں، کہ انگارے اُڑاتا ہُوں فنا...
  10. طارق شاہ

    شفق خلش :::: آئیں اگر وہ یاد تو مرتے نہیں ہیں ہم - Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش آئیں اگر وہ یاد تو مرتے نہیں ہیں ہم حالت خراب دل کی، گو کرتے کہیں ہیں کم دل خُون ہے اگرچہ شب و روز ہجر میں آنکھوں کو اپنی، شرم سے کرتے نہیں ہیں نم ایسا جلادیا ہمیں فُرقت کی دُھوپ نے کوشش رہے ہزار نِکھرتے کہیں ہیں ہم اک پل نہ ہوں گوارہ کسی طور یوں ہمیں دل پر سوار ہو کے...
  11. طارق شاہ

    حفیظ ہوشیارپوری :::: محبّت کرنے والے، کم نہ ہوں گے -- Hafeez Hoshiarpuri

    غزلِ حفیظ ہوشیار پوری محبّت کرنے والے کم نہ ہوں گے ! تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے میں اکثر سوچتا ہوں پُھول کب تک شریک گریۂ شبنم نہ ہوں گے ذرا دیر آشنا چشم کرم ہے ! سِتم ہی عشق میں پیہم نہ ہوں گے دِلوں کی اُلجھنیں بڑھتی رہیں گی ! اگر کچھ مشورے باہم نہ ہوں گے زمانے بھر کے غم یا اِک تیرا غم...
  12. طارق شاہ

    حفیظ ہوشیارپوری :::: پھر سے آرائشِ ہستی کے جو ساماں ہوں گے -- Hafeez Hoshiarpuri

    غزلِ حفیظ ہوشیار پوری پھر سے آرائشِ ہستی کے جو ساماں ہوں گے تیرے جلووں ہی سے آباد شبستاں ہوں گے عشق کی منزلِ اوّل پہ ٹھہرنے والو ! اِس سے آگے بھی کئی دشت و بیاباں ہوں گے تو جہاں جائے گی غارت گرِ ہستی بن کر ! ہم بھی اب ساتھ تِرے گردشِ دوراں ہوں گے کِس قدر سخت ہے، یہ ترک و طلب کی منزل...
  13. طارق شاہ

    حفیظ ہوشیارپوری :::: راز سربستہ محبّت کے، زباں تک پہنچے -- Hafeez Hoshiarpuri

    غزلِ حفیظ ہوشیار پوری راز سربستہ محبّت کے، زباں تک پہنچے بات بڑھ کر یہ خُدا جانے کہاں تک پہنچے کیا تصرّف ہے تِرے حُسن کا، اللہ الله جلوے آنکھوں سے، اُترکردِل وجاں تک پہنچے تیری منزل پہ پہنچنا کوئی آسان نہ تھا سرحدِ عقل سے گزُرے تو یہاں تک پنچے حیرتِ عشق مِری، حُسن کا آئینہ ہے دیکھنے...
  14. طارق شاہ

    :::: ہوش جونپوری ۔- اِتنا پیچھے نہ پڑا تھا دلِ ناداں پہلے -- اصغر مہدی ہوش جونپوری

    غزلِ ہوش جونپوری اِتنا پیچھے نہ پڑا تھا دلِ ناداں پہلے یُوں نہ تھا دُشمنِ جاں، دُشمنِ اِیماں پہلے پہلے وہ آتے، شراب آتی، کوئی ساز آتا تو کہاں آن مَرِی گردشِ دوراں پہلے کچُھ تِری شوخ نِگاہوں کا اِشارہ ہے ضرور اِتنا گُستاخ نہ تھا وصْل کا ارماں پہلے تیری زُلفوں نے مِرے دِل کی ادائیں لے لیں...
  15. طارق شاہ

    سعادت یار خاں رنگیں :::: تجھ سے جس وقت کہ خالی یہ مکاں رہتا ہے - Saadat Yaar KhaaN RangeeN

    غزلِ سعادت یار خاں رنگیں تجھ سے جس وقت کہ خالی یہ مکاں رہتا ہے مجھ کو تنہائی میں، پہروں خفقاں رہتا ہے شکوہ ہم کرتے ہیں کیوں، رسْم ہے دُنیا کی یہی دل جو لگتا ہے، تو پھر پاس کہاں رہتا ہے جو تِرے پاس سے آتا ہے، میں پُوچھُوں ہوں یہی کیوں جی ! کچھ ذکر ہمارا بھی وہاں رہتا ہے پنکھڑی گُل کی...
  16. طارق شاہ

    انعام الله خاں یقیں :::: آج دیکھا ہوں میں اس لطف کی بیداد کہ بس -- Inaam ullah khaN YaqeeN

    غزلِ انعام الله خاں یقیں آج دیکھا ہُوں میں اُس لُطف کی بیداد کہ بس سر پہ آیا مِرے اِس طور سے جلّاد کہ بس جی میں آتا ہے، تِرے قد کو دِکھا دیجے اُسے باغ میں اِتنا اکڑتا ہے یہ شمشاد کہ بس بلبُلیں کیوں نہ گرفتار ہوں اس سج کی بھلا اِس طرح باغ میں پھرتا رہے صیّاد کہ بس کچھ پروبال میں طاقت...
  17. طارق شاہ

    ادا جعفری :::: ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈھلکے -- Ada Jafri

    ادا جعفری صاحبہ ڈھلکے ڈھلکے آنسو ڈھلکے چھلکے چھلکے ساغر چھلکے دل کے تقاضے، اُن کے اشارے بوجھل بوجھل، ہلکے ہلکے دیکھو دیکھو دامن اُلجھا ٹھہرو ٹھہرو ساغر چھلکے اُن کا تغافل اُن کی توجّہ اِک دل اُس پر لاکھ تہلکے اُن کی تمنّا، اُن کی محبّت دیکھو سنبھل کے دیکھو سنبھل کے ادا جعفری
  18. طارق شاہ

    جگر :::: اگر شامل نہ در پردہ کسی کی آرزو ہوتی -- Jigar Muradabaadi

    جگر مُراد آبادی اگر شامِل نہ در پردہ کِسی کی آرزُو ہوتی ! تو پھر اے زندگی ظالم، نہ میں ہوتا نہ تُو ہوتی اگر حائِل نہ اُس رخ پر نقابِ رنگ و بُو ہوتی کِسے تابِ نظر رہتی، مجالِ آرزُو ہوتی نہ اِک مرکز پہ رُک جاتی، نہ یوں بے آبرُو ہوتی ! محبّت جُستجُو تھی، جُستجُو ہی جُستجُو ہوتی تِرا مِلنا...
  19. طارق شاہ

    آفتاب الدّولہ قلق :::: ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گِلہ دل کا -- Asif ud daulah Qalaq lakhnavi

    غزلِ آفتاب الدّولہ قلق ادا سے دیکھ لو، جاتا رہے گِلہ دل کا بس اِک نِگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا وہ ظلم کرتے ہیں مجھ پر تو لوگ کہتے ہیں خُدا بُرے سے نہ ڈالے مُعاملہ دل کا پھرا، جو کوچۂ قاتل سے کوئی، پُوچھیں گے سُنا ہے لُٹ گیا رستے میں قافلہ دل کا ہزار فصلِ گُل آئے جُنوں! وہ جوش کہاں...
  20. طارق شاہ

    آل احمد سرُور :::: غیرتِ عشق کا، یہ ایک سہارا نہ گیا - Prof. Ale Ahmad Suroor

    غزلِ پروفیسرآل احمد سرُور غیرتِ عشق کا، یہ ایک سہارا نہ گیا لاکھ مجبُور ہُوئے اُن کو پُکارا نہ گیا کیا لہو روئے تو آیا ہے بہاروں کا سلام صرف خوابوں سے حقائق کو سنْوارا نہ گیا معرکہ عشق کا، سر دے کے بھی سر ہو نہ سکا کون راہی تھا جو اِس راہ میں، مارا نہ گیا وہ بھی وقت آتا ہے، ساقی...
Top