عبدہ اعظمی :::: الفت نہیں ہوتی اثرانداز کہاں تک -- Abdah Aazmi

طارق شاہ

محفلین



غزلِ
عبدہ اعظمی

اُلفت نہیں ہوتی اثرانداز کہاں تک
دیکھیں، ہے تِرا حوصلۂ ناز کہاں تک

میں راہِ غمِ عِشق نہیں چھوڑنے والا !
تم، مجھ کو کرو گے نظرانداز کہاں تک

حرف آنے نہ دُوں گا میں کبھی، ضبطِ وفا پر
چھیڑے گی مجھے، چشمِ فسُوں ساز کہاں تک

بدلہ ہے نہ بدلے گا، مِزاج غمِ اُلفت !
دیکھیں تو، بدلتا ہے وہ انداز کہاں تک

اے عشق! ہے خود حُسن میں بھی، تیرا ہی پرتو
آخر ، ہے تیرا سلسلۂ ناز کہاں تک ؟

عبدہ اعظمی
 
آخری تدوین:
Top