نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    راہی معصوم رضا :::: کتنی ویران ہے شامِ گیسُو -- Rahi Masoom Raza

    غزلِ راہی معصوم رضا کتنی ویران ہے شامِ گیسُو زندگی، آگئی ہے کہاں تُو اِک ملاقات یاد آرہی ہے دُور سے جیسے آتی ہو خوشبُو ٹُوٹتے ٹُوٹتے رہ گیا تھا اُن کے حُسنِ تغافل کا جادُو کون صحرا میں گُم ہو گیا ہے کیوں پریشان ہے چشمِ آہُو مجھ کو تم سے شکایت نہیں ہے ہاں، یہ بے درد فرقِ من و...
  2. طارق شاہ

    آرزو لکھنوی :::: ضبطِ غمِ دل آساں، اظہارِ وفا مُمکن -- Aarzoo Lakhnavi

    غزلِ آرزو لکھنوی ضبطِ غمِ دل آساں، اظہارِ وفا مُمکن ہونے کو یہ سب مُمکن، مِلنا ترا نا مُمکن نالوں کا اثر مُمکن ، تاثیرِ دُعا ممکن اِس ہونے پہ ہر شے کے، کچھ بھی نہ ہُوا ممکن اِس عالمِ اِمکان میں کیا ہے، جو ہے نا ممکن ڈھونڈو تو مِلے عنقا ، چاہو تو خُدا ممکن جس کو تِری خواہش میں، دُنیا سے...
  3. طارق شاہ

    آرزو لکھنوی :::: کس نے بھیگے ہوئے بالوں سے یہ جھٹکا پانی -- Aarzoo Lakhnavi

    غزلِ آرزو لکھنوی کِس نے بھیگے ہوئے بالوں سے یہ جھٹکا پانی جُھوم کے آئی گھٹا ، ٹُوٹ کے برسا پانی رُولئے پُھوٹ کے ، سینے میں جلن اب کیوں ہے آگ پگھلا کے نِکالا ہے یہ جلتا پانی کوئی متوالی گھٹا تھی کہ جوانی کی اُمنگ جی بہا لے گیا برسات کا پہلا پانی ٹکٹکی باندھے وہ پھرتے ہیں میں اِس فکر میں...
  4. طارق شاہ

    فانی :::: اِک سرگزشتِ غم ہے کہ اب کیا کہیں جسے -- Fani Badayuni

    غزلِ شوکت علی خاں فانی بدایونی اِک سرگزشتِ غم ہے کہ اب کیا کہیں جسے وہ وارداتِ قلبِ تمنّا کہیں جسے اب زندگی ہے نام اُسی اُمّیدِ دُور کا ٹُوٹے ہوئے دِلوں کا سہارا کہیں جسے دل حاصلِ حیات ہے اور دل کا ماحصل وہ بے دلی، کہ جانِ تمنّا کہیں جسے کیفیّتِ ظہُور فنا کے سِوا نہیں ہستی کی...
  5. طارق شاہ

    انعام الله خاں رنگین :::: کیا دل ہے اگر جلوہ گہہ یار نہ ہووے -- Inaam ullah khaN Yaqeen

    غزلِ انعام الله خاں یقین کیا دل ہے اگر جلوہ گہہ یار نہ ہووے ہے طُور سے کیا کام جو دِیدار نہ ہووے کچُھ رنگ نہیں نغمہ و آہنگ میں اُس کے بُلبُل جو بہاراں میں گرفتار نہ ہووے دل جل جو گیا خُوب ہُوا، سوختہ بہتر وہ جنس ہی کیا جس کا خریدار نہ ہووے شمشاد کو دیوے ہے قضا، وار کے تجھ پر جو جامہ،...
  6. طارق شاہ

    مومن :::: شوخ کہتا ہے بے حیا جانا -- Momin KhaN Momin

    غزلِ مومن خاں مومن شوخ کہتا ہے بے حیا جانا دیکھو دشمن نے تم کو کیا جانا شعلۂ دل کو، نازِ تابش ہے اپنا جلوہ، ذرا دِکھا جانا شوق نے دورباش اعدا کو اُس کی محفل میں مرحبا جانا اُس کے اُٹھتے ہی ہم جہاں سے اُٹھے کیا قیامت ہے دل کا آ جانا گھر میں خود رفتگی سے دُھوم مچی کیونکہ ہو اُس تلک مِرا...
  7. طارق شاہ

    باقر زیدی :::: زخمِ دل جب ہرا سا لگتا ہے -- Baquer Zaidi

    غزلِ باقر زیدی زخمِ دِل جب ہرا سا لگتا ہے وہ ستمگر، بَھلا سا لگتا ہے کل کہیں جانِ جاں نہ بن جائے اجنبی ، آشنا سا لگتا ہے کیا کریں اُس کی بے رُخی کا گِلہ شہر بھر بے وفا سا لگتا ہے اُس کے لہجے کا زہر تو دیکھو آدمی دِل جلا سا لگتا ہے وہ رگِ جاں سے بھی قریب سہی پاس رہ کر، جُدا سا...
  8. طارق شاہ

    فانی ::::اُن کی کسی ادا پہ جفا کا گماں نہیں -- Fani Badayuni

    غزلِ شوکت علی خاں فانی بدایونی اُن کی کسی ادا پہ جفا کا گماں نہیں شوخی ہے جو بسلسلۂ امتحاں نہیں دیکھا نہیں وہ جلوہ جو دیکھا ہُوا سا ہے اِس طرح وہ عیاں ہیں، کہ گویا عیاں نہیں نا مہربانیوں کا گِلہ تم سے کیا کریں ! ہم بھی کچھ اپنے حال پہ اب مہرباں نہیں اب تک لگاوٹیں ہی سہی، لاگ تو نہیں...
  9. طارق شاہ

    قمر جلالوی :::: وہ نہ آئیں گے کبھی دیکھ کے کالے بادل -- Qamar Jalalvi

    غزلِ استاد قمرجلالوی وہ نہ آئیں گے کبھی دیکھ کے کالے بادل دو گھڑی کے لیے، اللہ ! ہٹا لے بادل آج یوں جُھوم کے کچُھ آگئے کالے بادل سارے میخانوں کے کھلوا گئے تالے بادل آسماں صاف شبِ وصل سحر تک نہ ہُوا اُس نے ہر چند دُعا مانگ کے ٹالے بادل بال کھولے ہوئے، یوں سیر سرِ بام نہ کر تیری زُلفوں...
  10. طارق شاہ

    قمر جلالوی :::: حُکمِ صیّاد ہے، تا ختمِ تماشائے بہار! -- Qamar Jalalvi

    غزلِ استاد قمرجلالوی حُکمِ صیّاد ہے، تا ختمِ تماشائے بہار! ساری دنیا کہے، بلبل نہ کہے! ہائے بہار صبح گُلگشت کو جاتے ہو، کہ شرمائے بہار کیا یہ مطلب ہے گلستاں سے نِکل جائے بہار منہ سے کچُھ بھی دمِ رُخصت نہ کہا بُلبُل نے حرف صیّاد نے اِتنا تو سُنا ہائے بہار یہ بھی کچُھ بات ہوئی، گُل ہنسے...
  11. طارق شاہ

    ساغر صدیقی :::: ایک پیکر -- Saghar Siddiqui

    ساغر صدیقی ایک پیکر بکھرے ہوئے ہیں کالے گیسُو دل پر ڈسنے والے گیسُو گوری گوری کومل بانہیں شام و سحر کی جلوہ گاہیں پلکوں پر کجلے کے ڈورے رنگ حِنائی پورے پورے ہونٹوں پر ہلکا سا تبسّم آنکھوں میں اعجازِ تکلّم ماتھے چندا، ٹھوڑی تارہ چاکِ گریباں ذوقِ نظارہ کانوں میں چاندی کے بالے...
  12. طارق شاہ

    مجید امجد :::: دل سے ہر گزُری بات گزُری ہے -- Majeed Amjad

    غزلِ مجید امجد دل سے ہر گزُری بات گزُری ہے کِس قیامت کی، رات گزُری ہے چاندنی، ۔۔ نیم وا دریچہ، سکوت آنکھوں آنکھوں میں رات گزُری ہے ہائے وہ لوگ، خُوب صُورت لوگ جن کی دُھن میں حیات گزُری ہے کسی بھٹکے ہوئے خیال کی موج کتنی یادوں کے سات۔ گزُری ہے تمتماتا ۔۔ہے ۔۔ چہرۂ ۔۔ ایّام ! دل...
  13. طارق شاہ

    انورخاں انور جالنوی :::: جورِ فلک بھی ساتھ رہا، ہم جہاں رہے -- Anwar Jaalnavi

    غزلِ انورجالنوی جورِ فلک بھی ساتھ رہا، ہم جہاں رہے ہم تو چمن میں رہ کے رہینِ فغاں رہے دستُور ہی بدل گیا، اِس بزمِ دہرکا ! آئین اب وفا کے، جہاں میں کہاں رہے جب تک ہمارے ساتھ رہے دل کے ولولے قدموں میں کامیابی رہی، ہم جہاں رہے رنگِ بہار، نظمِ چمن، ہم سے ہی رہا پھر بھی ہمِیں سے اہلِ چمن...
  14. طارق شاہ

    فاخرہ بتول :::: آؤ ساجن سے ملواؤں -- Fakhra Batool

    فاخرہ بتول آؤ ساجن سے مِلواؤں بات ثواب کی لگتی ہے رنگ گلابی، مہکا مہکا بات گلاب کی لگتی ہے چال صبا سے مِلتی جُلتی بات شراب کی لگتی ہے دیکھے زیادہ ، بولے کم کم بات حِساب کی لگتی ہے ہاتھ پہ رکھا ہاتھ اچانک بات تو خواب کی لگتی ہے اُس کا آ کر زُلف کو چُھونا بات سراب کی لگتی ہے...
  15. طارق شاہ

    غالب :::: دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں -- Assadullah KhaN Ghalib

    مرزا اسداللہ خاں غالب دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں دیر نہیں، حرم نہیں، در نہیں، آستاں نہیں بیٹھے ہیں رہ گزُر پہ ہم، غیر ہمیں اُٹھائے کیوں جب وہ جمالِ دل فروز، صورتِ مہرِ نیم روز آپ ہی ہو نظارہ سوز، پردے میں منہ چھپائے کیوں...
  16. طارق شاہ

    جگر :::: ککام آخر جذبۂ بے اِختیار آ ہی گیا -- Jigar Muradabaadi

    جگر مُراد آبادی کام آخر جذبۂ بے اِختیار آ ہی گیا دل کچُھ اِس صُورت سے تڑپا، اُن کو پیار آ ہی گیا جب نِگاہیں اُٹھ گئِیں، الله رے معراجِ شوق! دیکھتا کیا ہُوں، وہ جانِ انتظار آ ہی گیا ہائے! یہ حُسنِ تصوّر کا فریبِ رنگ و بُو میں یہ سمجھا، جیسے وہ جانِ بہار آ ہی گیا ہاں سزا دے، اے خُدائے...
  17. طارق شاہ

    جگر :::: کیا بتائیں، عشق ظالم کیا قیامت ڈھائے ہے -- Jigar Muradabaadi

    جگرمُرادآبادی کیا بتائیں، عشق ظالم کیا قیامت ڈھائے ہے یہ سمجھ لو، جیسے دل سینے سے نِکلا جائے ہے جب نہیں تُم ، تو تصوّر بھی تُمھارا کیا ضرور؟ اِس سے بھی کہہ دو کہ یہ تکلیف کیوں فرمائے ہے ہائے، وہ عالم نہ پُوچھو اِضطرابِ عِشق کا ! یک بہ یک جس وقت کچھ کچھ ہوش سا آجائے ہے کِس طرف جاؤں، کِدھر...
  18. طارق شاہ

    جگر :::: میرا جنُونِ شوق، وہ عرضِ وفا کے بعد -- Jigar Muradabaadi

    جگر مُراد آبادی میرا جنُونِ شوق، وہ عرضِ وفا کے بعد وہ شانِ احتیاط تِری ہر ادا کے بعد تیری خبر نہیں، مگر اتنی تو ہے خبر! تُو اِبتدا سے پہلے ہے، تُو اِنتہا کے بعد شاید، اِسی کا نام مُقامِ فنا نہ ہو نازک سا ہوتا جاتا ہے دل ہر صدا کے بعد گو دل سے تنگ ہوں، مگر آتا ہے یہ خیال پھر...
  19. طارق شاہ

    تابش دہلوی :::: ہوگا سُکوں بھی ہوتے ہوتے -- Taabish Dehalvi

    غزلِ تابش دہلوی ہوگا سُکوں بھی ہوتے ہوتے سو جاؤں گا، روتے روتے آخر دِل ہے، ٹھہر جائے گا شام و سحر کے ہوتے ہوتے وحشت ناک ہے خوابِ ہستی چونک پڑا ہُوں سوتے سوتے داغِ دِل اشکوں سے مِٹے گا دُھلتے دُھلتے، دھوتے دھوتے آپ سے آپ ترے دیوانے ہنس بھی دِئے ہیں روتے روتے تابش دہلوی
  20. طارق شاہ

    ناصر کاظمی :::: صدائے رفتگاں پھر دِل سے گزُری -- Nasir Kazmi

    غزلِ صدائے رفتگاں پھر دِل سے گزُری نگاہِ شوق، کِس منزِل سے گزُری کبھی روئے ، کبھی تُجھ کو پُکارا شبِ فُرقت بڑی مُشکل سے گزُری ہوائے صُبْح نے چونْکا دِیا، یُوں ! تِری آواز جیسے دِل سے گزُری مِرا دل خُوگرِ طُوفاں ہے، ورنہ ! یہ کشتی بارہا ساحِل سے گزُری ناصرکاظمی
Top