واہ! کیا اچھا انتخاب ہے۔ ا مصطفیٰ زیدی کی یہ نظم پہلے دن کی طرح تازہ ہے۔ ایسے کلام کو ہی آفاقی کہتے ہیں۔ بہت شکریہ غزل جی! ہو سکے تو ان مصرعوں کو دوبارہ دیکھ لیں۔
کہ تیری ساتھ یہ افراد ِ باحشَم بھی ہیں۔ اس مصرع میں شاید "تیرے" ہو گا۔
یہ زندگی کا تلاطُم ، یہ ہمہموں کا ساماں ۔ اس مصرع میں ساماں کی...