فیض تری اُمید ترا انتظار جب سے ہے ۔ فیض احمد فیض

فرخ منظور

لائبریرین
تری اُمید ترا انتظار جب سے ہے
نہ شب کو دن سے شکایت ، نہ دن کو شب سے ہے
کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم
گِلہ ہے جو بھی کسی سے ترے سبب سے ہے
ہُوا ہے جب سے دلِ ناصبُور بے قابو
کلام تجھ سے نظر کو بڑے ادب سے ہے
اگر شررِ ہے تو بھڑکے ، جو پھول ہے تو کِھلے
طرح طرح کی طلب ، تیرے رنگِ لب سے ہے
کہاں گئے شبِ فرقت کے جاگنے والے
ستارۂ سحری ہم کلام کب سے ہے
(فیض احمد فیض)
بمبئی 1957
 

محمداحمد

لائبریرین
کسی کا درد ہو کرتے ہیں تیرے نام رقم
گِلہ ہے جو بھی کسی سے ترے سبب سے ہے

واہ! کیا سدابہار غزل ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ہم نے بھی اسے سنا تھا، کسی نے بتایا کہ نصرت علی خان نے پڑھی ہے

جی نصرت فتح علی خان نے بھی گائی ہے اور استاد امانت علی خان نے بھی۔ مجھے ذاتی طور پر نصرت کی گائی ہوئی غزل زیادہ پسند ہے لیکن انہوں نے ایک غلطی بھی کی ہے کہ لفظ امید کو میم کی تشدید کے ساتھ یعنی اُم مید تلفظ کیا ہے۔ گو امید تشدید کے ساتھ بھی صحیح ہوتا ہے لیکن اس غزل میں تشدید کے ساتھ تلفظ غلط ہے کہ مصرع بے وزن ہو جاتا ہے، استاد امانت علی نے بغیر تشدید کے لفظ امید گایا ہے اور صحیح گایا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
حضرت نصرت جی آواز میں کمال
پہلے تو یہ واضح کردوں کہ خان صاحب نصرت فتح علی خان صاحب میرے پسندیدہ ترین موسیقی کے اساتذہ میں سے ہیں اور ان کی اس غزل کی گائیکی بھی مجھے پسند ہے۔ اور اب یہ بات کہ اُمید کے دو تلفظ ہیں ایک فہمید کے وزن پر جس میں امید کی میم پر تشدید ہے اور دوسرا نوید کے وزن پر جس میں تشدید نہیں ہے۔ فیض نے اس غزل کی بحر کی ضرورت کے مطابق اسے تشدید کے بغیر ہی باندھا ہے لیکن خان صاحب نے اسے تشدید کے ساتھ گایا ہے جو کہ درست نہیں۔ اوپر یہی غزل پٹیالہ گھر انہ کے امین اُستاد امانت علی خان نے گائی ہے اُس میں بغیر تشدید کے ہے اور درست ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ اُستاد نصرت یا اُستاد امانت دونوں ہی اس ضرورت کو جانتے ہونگے، یہ گنوانے والے کافرق ہے۔ اُستاد امانت نے ریڈیو یا ٹی وی کے کسی اُستاد کے زیرِ ہدایت گائی ہوگی اور تب فیض بھی زندہ تھے :)
 
پہلے تو یہ واضح کردوں کہ خان صاحب نصرت فتح علی خان صاحب میرے پسندیدہ ترین موسیقی کے اساتذہ میں سے ہیں اور ان کی اس غزل کی گائیکی بھی مجھے پسند ہے۔ اور اب یہ بات کہ اُمید کے دو تلفظ ہیں ایک فہمید کے وزن پر جس میں امید کی میم پر تشدید ہے اور دوسرا نوید کے وزن پر جس میں تشدید نہیں ہے۔ فیض نے اس غزل کی بحر کی ضرورت کے مطابق اسے تشدید کے بغیر ہی باندھا ہے لیکن خان صاحب نے اسے تشدید کے ساتھ گایا ہے جو کہ درست نہیں۔ اوپر یہی غزل پٹیالہ گھر انہ کے امین اُستاد امانت علی خان نے گائی ہے اُس میں بغیر تشدید کے ہے اور درست ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ اُستاد نصرت یا اُستاد امانت دونوں ہی اس ضرورت کو جانتے ہونگے، یہ گنوانے والے کافرق ہے۔ اُستاد امانت نے ریڈیو یا ٹی وی کے کسی اُستاد کے زیرِ ہدایت گائی ہوگی اور تب فیض بھی زندہ تھے :)
سر ایک سوال موسیقی کے کون کون سے گھرانے ہیں ؟
 

محمد وارث

لائبریرین
سر ایک سوال موسیقی کے کون کون سے گھرانے ہیں ؟
یہ کئی ایک ہیں اور پھر گائیکی کے گھرانے علیحدہ ہوتے ہیں اور سازوں والے علیحدہ اور پھر یہ صدیوں سے چلے آ رہے ہیں۔ گائیکی میں پاکستان کے کچھ مشہور گھرانے یوں ہیں:

شام چوراسی گھرانہ۔ موجودہ دور میں اُستاد نزاکت علی خان اور اُستاد سلامت علی خان اس گھرانے کے مشہور گلوکار تھے، اب اُن کی اولاد ہے جن میں اُستاد شرافت علی خان، اُستاد شفقت علی خان اور اُستاد لطافت علی خان اور دیگر مشہور ہیں۔

پٹیالہ گھرانہ۔ اُستاد امانت علی خان اور اُستاد فتح علی خان موجودہ دور کے مشہور گائیک تھے۔ حامد علی خان، اسد امانت علی خان، شفقت امانت علی، رُستم فتح علی خان کا ابھی اسے گھرانے سے تعلق ہے۔

قصور پٹیالہ گھرانہ ۔ اس گھرانے کو بعض اوقات پٹیالہ گھرانہ ہی سمجھا جاتا ہے لیکن علیحدہ بھی مشہور ہیں۔ پچھلی صدی کے تان سین اُستاد بڑے غلام علی خان کا تعلق اسی گھرانے سے تھا۔ اُستاد برکت علی خان بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ نور جہاں اور غلام علی نے بھی اسی گھرانے سے تعلیم حاصل کی تھی۔ سجاد علی کا تعلق بھی انہی ہی سے ہے۔

گوالیار گھرانہ - یہ اپنا شجرہ میاں تان سین سے جوڑتے ہیں اور تان سین ہی کو اس گھرانے کا جد امجد سمجھتے ہیں۔ اس گھرانے کے اُستاد غلام حسن شگن پاکستان میں مشہور تھے۔

قوال بچہ گھرانہ یا دلی گھرانہ - یہ قوالوں کا گھرانہ ہے۔ اُستاد منشی رضی الدین بہت بڑے قوال تھے اب اُن کے بیٹے اُستاد فرید ایاز اور ابو محمد مشہور ہیں۔ اُستاد بہا الدین قوال بھی اسی گھرانے کے تھے۔

اس کے علاوہ ہندوستان میں بھی بہت سے گھرانے مشہور ہیں، کچھ ایسے ہیں جن کا سلسلہ ہندوستان پاکستان دونوں طرف چل رہا ہے کچھ صرف ہندوستان تک محدود ہیں جیسے اندور گھرانہ (اُستاد عامر خان)، کیرانہ گھرانہ (پنڈت بھیم سین جوشی)، آگرہ گھرانہ اور کئی ایک۔ وکی پیڈیا کے اس مضمون میں بھی کچھ تفصیل موجود ہے۔
 
Top