نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    یہ جون ایلیا کی مکالماتی شاعری سے سخت بے زار ہیں۔ اسی لیے ان کے مقابلے میں نکل آئے ہیں۔
  2. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    داستاں ختم کیسے ہو گی مری تم مری آٹھویں محبت ہو (جولائی ایلیا)
  3. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    کل ہی کریں گے کام کی باتیں باتیں کر کر تھک سا گیا ہوں (جولائی ایلیا)
  4. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    جتنا تمہارے پاس یہ ٹوٹل دماغ ہے اتنا مرا دماغ تو رہتا خراب ہے (جولائی ایلیا)
  5. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    کتنی گوری ہوں میں، کتنے کالے ہو تم کیا ستم ہے کہ ہم ایک ہو جائیں گے (جولائی ایلیا)
  6. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    کتنا دبلا ہوں میں کتنی موٹی ہو تم کیا ستم ہے کہ ہم ایک ہو جائیں گے (جولائی ایلیا)
  7. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی گسٹاپو ۔ مصطفیٰ زیدی

    گسٹاپو سفید پوش! ترے دل کی تیرگی کی قسم کہ تُو نے نجم و گہر کا خمیر بیچا ہے حقیر جاہ و حشم کے حصول کے بدلے دل و دماغ دیے ہیں، ضمیر بیچا ہے میں معترف ہوں کہ ہے میرا جرم حق گوئی مگر یہ مخبریِ حق، گناہ ہے کہ نہیں پیمبروں کے لہو سے بنی ہے جس کی بساط وہ شاہراہ تری شاہراہ ہے کہ نہیں حیات کے لئے...
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی گسٹاپو ۔ مصطفیٰ زیدی

    گسٹاپو سفید پوش! ترے دل کی تیرگی کی قسم کہ تُو نے نجم و گہر کا خمیر بیچا ہے حقیر جاہ و حشم کے حصول کے بدلے دل و دماغ دیے ہیں، ضمیر بیچا ہے میں معترف ہوں کہ ہے میرا جرم حق گوئی مگر یہ مخبریِ حق، گناہ ہے کہ نہیں پیمبروں کے لہو سے بنی ہے جس کی بساط وہ شاہراہ تری شاہراہ ہے کہ نہیں حیات کے لئے...
  9. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    بے چارگی میں دیوارِ جہنم کے تلے ہر دوپہر، مفرور طالب علم کے مانند آ کر بیٹھتا ہوں اور دزدیدہ تماشا اس کی پراسرار و شوق انگیز جلوت کا کسی رخنے سے کرتا ہوں! معرّی جامِ خوں در دست، لرزاں اور متنبی کسی بے آب ریگستاں میں تشنہ لب سراسیمہ یزید اِک قلّۂ تنہا پر اپنی آگ میں سوزاں ابوجہل اژدہا بن کر...
  10. فرخ منظور

    انشا اللہ خان انشا ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا ۔ انشا اللہ خان انشا

    ٹک آنکھ ملاتے ہی کیا کام ہمارا تِس پہ یہ غضب پوچھتے ہو نام ہمارا تم نے تو نہیں خیر یہ فرمائیے بارے پھر کِن نے لیا راحت و آرام ہمارا میں نے جو کہا آئیے مجھ پاس تو بولے کیوں کس لیے، کس واسطے ، کیا کام ہمارا رکھتے ہیں کہیں پاؤں تو پڑتا ہے کہیں اور ساقی تو ذرا ہاتھ تو لے تھام ہمارا ٹک دیکھ ادھر...
  11. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی آج بھی ۔ مصطفیٰ زیدی

    آج بھی پھیلی ہوئی ہے شام کراں تا کراں مگر کون و مکاں میں ساعتِ زنداں ہے آج بھی اس فلسفے کی سوزنِ پنہاں کے باوجود چاک جگر حقیقتِ عریاں ہے آج بھی اس نوجوان عصرِ ترقی پسند میں اک کہنہ یاد وقتِ بداماں ہے آج بھی کیا کیا نگارِ مثلِ بہاراں گذر گئے ضرب المثال یوسفِ کنعاں ہے آج بھی اس عہدِ رنگ و نور...
  12. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    برزخ شاعر اے مری روح تجھے اب یہ برزخ کے شب وروز کہاں راس آئیں عشق بپھرا ہوا دریا ہے، ہوس خاک سیاہ دست و بازو نہ سفینہ کہ یہ دریا ہوعبور اوراس خاکِ سیاہ پرتو نشانِ کف ِپا تک بھی نہیں اجڑے بے برگ درختوں سے فقط کاسۂ سر آویزاں کسی سفّاک تباہی کی المناک کہانی بن کر! اے مری روح، جدائی سے حزیں روح مری...
  13. فرخ منظور

    اختر شیرانی اُس مہ جبیں سے آج مُلاقات ہو گئی ۔ اختر شیرانی

    غزل اُس مہ جبیں سے آج مُلاقات ہو گئی بے درد آسمان! یہ کیا بات ہو گئی؟ آوارگانِ عشق کا مسکن نہ پوچھیے پڑ رہتے ہیں وہیں پہ جہاں رات ہو گئی ذکرِ شبِ وصال ہو کیا، قِصّہ مختصر جس بات سے وہ ڈرتے تھے وہ بات ہو گئی مسجد کو ہم چلے گئے مستی میں بُھول کر ہم سے خطا یہ پیرِ خرابات ہو گئی! پچھلے غموں کا...
  14. فرخ منظور

    مکمل ہتک ۔ (افسانہ) تحریر: سعادت حسن منٹو

    ہتّک (تحریر: سعادت حسن منٹو) دن بھر کی تھکی ماندی وہ ابھی ابھی اپنے بستر پر لیٹی تھی اورلیٹتے ہی سوگئی تھی۔ میونسپل کمیٹی کا داروغۂ صفائی، جسے وہ سیٹھ کے نام سے پکارا کرتی تھی۔ ابھی ابھی اُس کی ہڈّیاں پسلیاں جھنجھوڑ کر شراب کے نشے میں چور، گھرواپس گیاتھا—— وہ رات کو یہاں بھی ٹھہر جاتا مگر...
  15. فرخ منظور

    اکبر الہ آبادی کہوں کس سے قصۂ درد و غم کوئی ہمنشین ہے نہ یار ہے ۔ اکبر الٰہ آبادی

    کہوں کس سے قصۂ درد و غم، کوئی ہمنشیں ہے نہ یار ہے جو انیس ہے تری یاد ہے، جو شفیق ہے دلِ زار ہے تو ہزار کرتا لگاوٹیں میں کبھی نہ آتا فریب میں مجھے پہلے اس کی خبر نہ تھی ترا دو ہی دن کا یہ پیار ہے یہ نوید اوروں کو جا سنا، ہم اسیرِ دام ہیں اے صبا ہمیں کیا چمن ہے جو رنگ پر، ہمیں کیا جو فصلِ بہار...
  16. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی سیاہ لہو ۔ مصطفیٰ زیدی

    سیاہ لہو ایک دل اور اتنے بارِ گراں اونگھتے پیڑ، سرنگوں گلیاں مضمحل نور، مضمحل خوشیاں ان گنت خواب، ان گنت ارماں بے مہک پھول، ادھ کھلی کلیاں بادشاہوں کا قصۂ من و تُو تیرہ سکوں کا تیرہ تر جادو سرخ تاریکیاں، سیاہ لہو منتشر رات، منتشر گیسو بے اثر آہ، بے اثر آنسو ذہن کی قبر، دل کا ویرانہ فکرِ...
  17. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    آک اور حنا کیسے بکھری پھول نیند کیسے شانوں پر گرا اک چاند گیت، جس سے میں ظاہر ہوا چاند گیت! ان گہری ندیوں کے فرازوں کی طرف لے چل، جہاں آک کے پہلو میں اگتی ہے حنا، ان درختوں کی طرف لے چل مجھے جن کی جانب لوٹ آئے راہ سے بھٹکے ہوئے زنبور چھتّوں کی طرف جن سے کرنا ہیں مجھے سرگوشیاں! مجھ کولے چل کشت...
  18. فرخ منظور

    اکبر الہ آبادی مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں ۔ اکبر الٰہ آبادی

    شکریہ! ویسے نشاندہی واضح کر دیتے تو زیادہ بہتر تھا۔ میں نے بعد میں غور کیا۔ درستی کر دی گئی ہے۔
  19. فرخ منظور

    اکبر الہ آبادی مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں ۔ اکبر الٰہ آبادی

    چرخ سے کُچھ اُمید تھی ہی نہیں آرزو میں نے کوئی کی ہی نہیں مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں فالتو عقل مجھ میں تھی ہی نہیں چاہتا تھا بہت سی باتوں کو مگر افسوس اب وہ جی ہی نہیں جراتِ عرضِ حال کیا ہوتی نظرِ لطف اس نے کی ہی نہیں اس مصبیت میں دل سے کیا کہتا ؟ کوئی ایسی مثال تھی ہی نہیں آپ کیا جانیں...
  20. فرخ منظور

    سراج الدین ظفر ساغر اُٹھا کے زُہد کو رد ہم نے کر دیا ۔ سراج الدین ظفرؔ

    ساغر اُٹھا کے زُہد کو رد ہم نے کر دیا پھر زندگی کے جزر کو مد ہم نے کر دیا وقت اپنا زرخرید تھا، ہنگام ِ مے کشی لمحے کو طُول دے کے ابد ہم نے کر دیا مے خانے سے چلی جو کبھی روٹھ کر بہار آگے سُبو کو صورت ِ سد ہم نے کر دیا دل پند ِ واعظاں سے ہُوا ہے اثر پذیر اس کو خراب ِ صحبت ِ بد ہم نے کر دیا...
Top