نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    ایک دن ۔۔۔لارنس باغ میں (ایک کیفیت) بیٹھا ہوا ہوں صبح سے لارنس باغ میں افکار کا ہجوم ہے میرے دماغ میں چھایا ہوا ہے چار طرف باغ میں سکوت تنہائیوں کی گود میں لپٹا ہوا ہوں میں اشجار بار بار ڈراتے ہیں بن کے بھوت جب دیکھتا ہوں اُن کی طرف کانپتا ہوں میں بیٹھا ہوا ہوں صبح سے لارنس باغ میں! لارنس باغ...
  2. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی وہ اجنبی ۔ مصطفیٰ زیدی

    وہ اجنبی وہ مہر و ماہ و مشتری کا ہم عناں کہاں گیا وہ اجنبی کہ تھا مکان و لامکاں کہاں گیا ترس رہا ہے دل کسی کی داوری کے واسطے پیمبرانِ نیم جاں خدائے جاں کہاں گیا وہ ملتفت بہ خندہ ہائے غیر کس طرف ہے آج وہ بے نیازِ گریہ ہائے دوستاں کہاں گیا وہ ابر و برق و باد کا جلیس ہے کدھر نہاں وہ عرش و فرش و...
  3. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    نامرادی کی رسم جَون سے ہے طَور یہ اس ضعیف سے نکلا (جولائی ایلیا)
  4. فرخ منظور

    اقبال پر لگا کر جانبِ منزل اڑا جاتا ہوں میں - علامہ اقبال (متروک غزل)

    حسان خان اگر کلیاتِ باقیاتِ اقبال سے خود ٹائپ کر رہے ہیں تو نہ کریں۔ اس لنک پر کلیاتِ باقیاتِ شعرِ اقبال یونی کوڈ میں موجود ہے۔
  5. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    ان مرمریں بازوؤں میں شعلوں کا گداز ان مد بھری تانوں کی عقابی پرواز مینائیں گھُلی ہوئیں شرابی رس میں یا حوروں کے ناز میں ملائک کا نیاز
  6. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    گناہ اور محبت گناہ: گناہ کے تند و تیز شعلوں سے روح میری بھڑک رہی تھی ہوس کی سنسان وادیوں میں مری جوانی بھٹک رہی تھی مری جوانی کے دن گزرتے تھے وحشت آلود عشرتوں میں مری جوانی کے میکدوں میں گناہ کی مَے چھلک رہی تھی مرے حریمِ گناہ میں عشق دیوتا کا گزر نہیں تھا مرے فریبِ وفا کے صحرا میں حورِ عصمت...
  7. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی ارتقا ۔ مصطفیٰ زیدی

    اِرتقا یوں تو اس وقت کے پھیلے ہوئے سنّاٹے میں رات کے سینے سے کتنے ہی گجر پھوٹے ہیں عقل کو آج بھی ہے تشنہ لبی کا اقرار سینکڑوں جام اٹھے، سینکڑوں دل ٹوٹے ہیں زلزلے آئے ہیں ادراک کی بنیادوں میں عشق کا جذبۂ محکم بھی سہارا نہ بنا ایک شعلے کو بھی حاصل نہ ہوا رقصِ دوام ایک آنسو بھی مقدر سے ستارا نہ...
  8. فرخ منظور

    انشا اللہ خان انشا کمر باندھے ہوئے چلنے کو یاں سب یار بیٹھے ہیں۔ انشاء اللہ خان انشاّ‌کی مشہور غزل

    کلیاتِ انشا مطبع نول کشور 1876 سے دیکھ کر یہ غزل نقل کی گئی۔ کمر باندھے ہوئے چلنے پہ یاں سب یار بیٹھے ہیں بہت آگے گئے، باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں نہ چھیڑ اے نکہتِ بادِ بہاری راہ لگ اپنی تجھے اٹکھیلیاں سوجھی ہیں، ہم بیزار بیٹھے ہیں خیال ان کا پرے ہے عرشِ اعظم سے کہیں ساقی غرض کچھ اور دھُن میں...
  9. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    خواب کی بستی (سانیٹ) مرے محبوب، جانے دے، مجھے اُس پار جانے دے اکیلا جاؤں گا اور تیر کے مانند جاؤں گا کبھی اس ساحلِ ویران پر میں پھر نہ آؤں گا گوارا کر خدارا اس قدر ایثار جانے دے! نہ کر اب ساتھ جانے کے لیے اصرار جانے دے! میں تنہا جاؤں گا، تنہا ہی تکلیفیں اٹھاؤں گا مگر اُس پار جاؤں گا تو شاید...
  10. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    آج کچھ مضمحل سی یادوں کے یوں سلگنے لگے ہیں افسانے جیسے اِک نیم سوز شمع کے گرد سسکیاں لے رہے ہوں پروانے
  11. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    تُو قادر و عادل ہے مگر تیرے جہاں میں ہیں تلخ بہت بندۂ شوہر کے بھی اوقات (جولائی ایلیا)
  12. فرخ منظور

    اشفاق احمد اشفاق احمد کا سچ

    اشفاق احمد نے ساری عمر اپنی اماں کی نصیحت پلے باندھ لی اور ساری عمر جھوٹ کے پلندے گھڑے۔
  13. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    لکھے ہیں مہ رخاں کے لیے ہم یہ شاعری تقریب کچھ تو بہرِ خرافات چاہیے (جولائی ایلیا)
  14. فرخ منظور

    داغ خدا بخشے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں ۔ داغ دہلوی

    شرابِ ناب ہے ہر رنگ کی اپنے پیالے میں وہ طرّہ کونسا گل میں ہے کیا ہے شاخِ لالے میں فغاں میں آہ میں فریاد میں شیوہ میں نالے میں سناؤں دردِ دل طاقت اگر ہو سننے والے میں نہ کیوں ہولاکھ مستانہ ادائیں میرے نالے میں گدائے میکدہ ہوں ہر طرح کی ہے پیالے میں بغل میں دل نہیں معشوق ہے اور وہ بھی ہے تم سا...
  15. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    جو گھسائی نہ جا سکیں ہم سے ہم نے وہ پنسلیں گھسائی ہیں (جولائی ایلیا)
  16. فرخ منظور

    جولائی ایلیا کی موشگافیاں

    مجھ سے منگنی کے بعد بھی تم نے نہیں چھوڑا شجاع سے ملنا (جولائی ایلیا)
  17. فرخ منظور

    داغ بات میری کبھی سنی ہی نہیں

    بہت عرصے قبل یہ غزل یہاں ارسال کی جا چکی ہے۔ بات میری کبھی سنی ہی نہیں
  18. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی شطرنج ۔ مصطفیٰ زیدی

    شطرنج عزیز دوست مرے ذہن کے اندھیرے میں ترے خیال کے دیپک بھٹک رہے ہیں ابھی کہاں سے ہو کے کہاں تک حیات آ پہنچی اداس پلکوں پہ تارے چھلک رہے ہیں ابھی ترے جمال کو احساسِ درد ہو کہ نہ ہو بجھے پڑے ہیں ترانے ستار زخمی ہیں حیات سوگ میں ہے بےزبان دل کی طرح کہ نوجوان امنگوں کے ہار زخمی ہیں مرے...
  19. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    آرزو کا گداز افسردہ شمعِ غم کی بجھی بجھی تنویر آ کہ یہ زندگی ہے تیرے بغیر اِک پریشان خوابِ بے تعبیر
  20. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    انسان (سانیٹ) الٰہی تیری دنیا جس میں ہم انسان رہتے ہیں غریبوں، جاہلوں، مُردوں کی، بیماروں کی دنیا ہے یہ دنیا بے کسوں کی اور لاچاروں کی دنیا ہے ہم اپنی بے بسی پر رات دن حیران رہتے ہیں! ہماری زندگی اک داستاں ہے ناتوانی کی بنا لی اے خدا اپنے لیے تقدیر بھی تُو نے اور انسانوں سے لے لی جرأتِ تدبیر...
Top