نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    پوچھتا کیا ہے ہم نشیں مجھ سے کس لیے ضبطِ آہ کرتا ہوں کہہ تو دوں تجھ سے حالِ دل اپنا تیری غم خواریوں سے ڈرتا ہوں
  2. فرخ منظور

    مکمل تُرکِ غمزہ زن (راجندر سنگھ بیدی کا اوپندر ناتھ اشک پر ایک خاکہ)

    تُرکِ غمزہ زن راجندر سنگھ بیدی 1936کی با ت ہے ، منشی پریم چند کی وفات کے سلسلے میں لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں تغزیتی جلسہ ہوا۔ میری ادبی زندگی کی شروعات تھی ۔ مشکل سے دس بارہ افسانے لکھے ہوں گے جو کہ معمول کی دِقّتوں کے بعد آہستہ آہستہ ادبی رسالوں میں جگہ پانے لگے ۔ ہم نئے لکھنے والوں کی...
  3. فرخ منظور

    بہادر شاہ ظفر نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں، کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا،بہادر شاہ ظفر

    نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں، کہ قرار و شکیب ذرا نہ رہا غمِ عشق تو اپنا رفیق رہا کوئی اور بلا سے رہا نہ رہا دیا اپنی خودی کو جو ہم نے اٹھا وہ جو پردہ سا بیچ میں تھا نہ رہا رہے پردے میں اب نہ وہ پردہ نشین کوئی دوسرا اس کے سوا نہ رہا نہ تھی حال کی جب ہمیں اپنے خبر، رہے دیکھتے اوروں کے عیب و...
  4. فرخ منظور

    ناصر کاظمی رنگ برسات نے بھرے کچھ تو ۔ ناصر کاظمی

    نیّرہ نُور کی آواز میں یہی غزل سنیے۔ http://playit.pk/watch?v=GzhY8HjSqEk
  5. فرخ منظور

    ناصر کاظمی رنگ برسات نے بھرے کچھ تو ۔ ناصر کاظمی

    رنگ برسات نے بھرے کچھ تو زخم دل کے ہوٕئے ہرے کچھ تو فرصتِ بے خودی غنیمت ہے گردشیں ہو گئیں پرے کچھ تو کتنے شوریدہ سر تھے پروانے شام ہوتے ہی جل مرے کچھ تو ایسا مشکل نہیں ترا ملنا دل مگر جستجو کرے کچھ تو آؤ ناصر کوئی غزل چھیڑیں جی بہل جائے گا ارے کچھ تو (ناصر کاظمی)
  6. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    گماں کا ممکن ۔۔۔ جو تُو ہے میں ہوں کریم سورج، جو ٹھنڈے پتھر کو اپنی گولائی دے رہا ہے جو اپنی ہمواری دے رہا ہے ۔۔۔ (وہ ٹھنڈا پتھر جو میرے مانند بھورے سبزوں میں دور ریگ و ہوا کی یادوں میں لوٹتا ہے) جو بہتے پانی کو اپنی دریا دلی کی سرشاری دے رہا ہے ۔۔۔ وہی مجھے جانتا نہیں مگر مجھی کو یہ وہم...
  7. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی پیشہ ۔ مصطفیٰ زیدی

    پیشہ چھوڑو میاں، یہ مشغلۂ شعر و شاعری آؤ شکار کے لئے کُہسار کو چلیں اِک مہ جبیں کے واسطے رونے سے فائدہ تسکین ِقلب کے لیے بازار کو چلیں ہاں جنّتِ نگاہ بھی ہو ، رنگ و رقص بھی بے شک کسی حسینہ کے دربار کو چلیں ہاں تاج و تخت میں بھی ہے اک کیفیت مگر میں کیسے اپنے فقر کاپندار چھوڑ دوں کس طرح اپنے...
  8. فرخ منظور

    تبسم ایک نظر ۔ صوفی تبسم

    ایک نظر ایک بار اور ذرا دیکھ اِدھر اپنے جلووں کو بکھر جانے دے روح میں میری اتر جانے دے مسکراتی ہوئی نظروں کا فسوں یہ حسیں لب، یہ درخشندہ جبیں ابھی بے باک نہیں اور آنے دے انہیں میری نگاہوں کے قریں ڈال پھر میری جواں خیز تمنّاؤں پر بے محابا سی نظر ایک بار اور ذرا دیکھ اِدھر ہاں وہی ایک نظر غیر...
  9. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    دوئی کی آبنا (کتاب ورژن) ہمیں ہیں وہ کہ جن کی اِک نگاہ سے صدا دوئی کی آبنا کے آرپار اتر گئی وہ عشق جس کی عمر آدمی سے بھی طویل تر وہ محض اشتہانہیں وہ محض کھیل بھی نہیں وہ آب ونان کا رُکا ہوا سوال بھی نہیں وہ اپنے ہی وجود کا حسد نہیں جو موت نے بچھا رکھا ہو ایسا ناگزیر جال بھی نہیں یہ ہم،...
  10. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی دُور کی آواز ۔ مصطفیٰ زیدی

    دُور کی آواز میرے محبوب دیس کی گلیو! تم کو اور اپنے دوستوں کو سلام اپنے زخمی شباب کو تسلیم اپنے بچپن کے قہقہوں کو سلام عمر بھر کے لیے تمھارے پاس رہ گئی ہے شگفتگی میری آخری رات کے اداس دیو! یاد ہے تم کو بے بسی میری؟ یاد ہے تم کو جب بھلائے تھے عمر بھر کے کیے ہوئے وعدے رسم و مذہب کی اک بچارن نے...
  11. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    دوئی کی آبنا (پرانا ورژن) ہمیں ہیں وہ کہ جن کی اک نگاہ سے ٍصدا دوئی کی آبنا کے آر پار اُتر گئی نہیں مجھے نہ کھاؤ تم نہیں کہ میں غذا نہیں مجھے نہ کھا سکو گے تم میں آب و نان سے بندھا ہوا نہیں میں اپنے آپ سے بھرا ہوا نہیں ہیں میرے چار سو وہ آرزو کے تار تارِ خار دار جن کو کھا نہیں سکو گے تم نہیں...
  12. فرخ منظور

    تبسم کیا فائدہ کہ شکوۂ دنیا کرے کوئی ۔ صوفی تبسم

    کیا فائدہ کہ شکوۂ دنیا کرے کوئی افراطِ غم سے غم کا مداوا کرے کوئی دل ہو چکا ہے واقفِ انجامِ زندگی کس دل سے زندگی کی تمنّا کرے کوئی بیدادِ دوست، دردِ دوستِ آرزوئے دوست کس کس سے جا کے عرضِ تمنّا کرے کوئی (صوفی تبسم)
  13. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی سفرِ آخرِ شب ۔ مصطفیٰ زیدی

    سفرِ آخرِ شب بہت قریب سے آئی ہوائے دامنِ گُل کِسی کے رُوئے بہاریں نے حالِ دل پُوچھا کہ اَے فراق کی راتیں گُزارنے والو خُمارِ آخرِ شب کا مزاج کیسا تھا تمھارے ساتھ رہے کون کون سے تارے سیاہ رات میں کِس کِس نے تم کو چُھوڑ دیا بِچھڑ گئے کہ دغا دے گئے شریکِ سفر ؟ اُلجھ گیا کہ وفا کا طِلسم ٹُوٹ گیا؟...
  14. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    زنجبیل کے آدمی مجھے اپنے آپ سے آ رہی ہے لہو کی بُو کبھی ذبح خانے کی تیز بُو کبھی عورتوں کی ابلتی لاشوں کی تیز بُو کبھی مرگھٹوں میں کباب ہوتے ہوئے سروں کی دبیز بُو وہ دبیز ایسی کہ آپ چاہیں تو تیغِ تیز سے کاٹ دیں مجھے اپنے آپ سے آ رہی ہے لہو کی بُو، کہ مجھی کو قتل کیا ہو جیسے کسی نے شہر کے چوک...
  15. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی نیا آذر

    قبلہ میری فصیل تو بالکل بھی آہنی نہیں۔ کیونکہ میرا نام بھی اصلی ہے اور میری تصویر بھی اصلی۔ حصار تو آپ نے اپنے گرد کھینچ رکھا ہے۔ نہ نام کا پتا نہ ہی شکل و صورت کا اتا پتا۔ جہاں تک میرے گفتگو میں شریک ہونے کا سوال ہے تو میں بے کار مباحث میں نہیں پڑتا۔ ہاں اگر کچھ سیکھنے یا سکھانے کی بات ہو تو...
  16. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی نیا آذر

    یہ غزل نہیں نظم ہے۔
  17. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی نیا آذر

    نیا آذر مری رفیق ِ طرب گاہ ، تیری آمد پر نئے سروں میں نئے گیت گائے تھے میں نے نفس نفس میں جلا کر اُمید کے دیپک قدم قدم پہ ستارے بچھائے تھے میں نے ہوا سے لوچ ، کَلی سے نکھار مانگا تھا ترے جمال کا چہرہ سنوارنے کے لئے کنول کنول سے خریدی تھی حسرت ِدیدار نظر نظر کو جِگر میں اتارنے کے لئے...
  18. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    شہر میں صبح مجھے فجر آئی ہے شہر میں مگر آج شہر خموش ہے! کوئی شہر ہے، کسی ریگ زار سے جیسے اپنا وصال ہو! نہ صدائے سگ ہے نہ پائے دزد کی چاپ ہے نہ عصائے ہمّتِ پاسباں نہ اذانِ فجر سنائی دے ۔۔۔۔۔۔ اب وجد کی یاد، صلائے شہر، نوائے دل مرےہم رکاب ہزار ایسی بلائیں ہیں! (اے تمام لوگو! کہ میں جنھیں کبھی...
  19. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (دوم)

    پانی کی آواز صدائے پائے آب سن کے آج میں ادب سے اٹھ کھڑا ہوا سلام، اے حضور، آپ آ گئے کرم کیا ۔۔۔ کہ آپ حُسن سے لدی ہوئی شریر عورتوں سے بھی زیادہ قابلِ وصال ہیں! ہم آپ ہی کے انتظار میں سَحر کے گرد دوپہر کے آس پاس مردہ رات کے نواح میں ہمیشہ گھومتے رہے ۔۔۔ ہم اپنے اونٹ رنگ باغچوں کی جھاڑیوں کو...
Top