مصطفیٰ زیدی پیشہ ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
پیشہ

چھوڑو میاں، یہ مشغلۂ شعر و شاعری
آؤ شکار کے لئے کُہسار کو چلیں
اِک مہ جبیں کے واسطے رونے سے فائدہ
تسکین ِقلب کے لیے بازار کو چلیں
ہاں جنّتِ نگاہ بھی ہو ، رنگ و رقص بھی
بے شک کسی حسینہ کے دربار کو چلیں

ہاں تاج و تخت میں بھی ہے اک کیفیت مگر
میں کیسے اپنے فقر کاپندار چھوڑ دوں
کس طرح اپنے سائے کو خود سے جدا کروں
کیوں کر یہ طبعِ شاعرِ خُوددار چھوڑ دوں
دستار کیسے پھینک دوں ٹھوکر کے واسطے
میخانہ کیسے چھوڑ دوں دفتر کے واسطے

(مصطفیٰ زیدی)​
 
Top