نتائج تلاش

  1. نور وجدان

    محترم نایاب صاحب کی یاد میں

    یہ تحریر اپنی نوعیت کی کسی ماورائی تجربے سے کم نہیں ہے ۔ کئی دفعہ اس بات پر کچھ لکھنا چاہا، حروف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں. آج میں نے جرات کا مظاہر ہ کرتے روئے دل کو جانب تحریر موڑا کہ سچ کہنے سے دل کی اذیت کا مداوا ہو جاتا ہے ۔ دنیا اچھے انسانوں سے بڑی پڑی ہے ... سچ کہوں تو محترمی وارث صاحب...
  2. نور وجدان

    پندرہویں سالگرہ سی ۔ سی ۔ سی ٹی وی براڈکاسٹنگ

    سامعین و حاضرین! السلام علیکم .... آپ کی میزبان نُور حاضر ہے، نئی مچلتی خبروں کے ساتھ ۔ اک بہت خوش آئند خبر ۔ جی ہاں، بہت ہی خوش آئند خبر ۔۔۔ یقیناً آپ سب اندازہ لگاچکے ہوں گے میں کس جانب اشارہ کرنے لگی ہوں * محفل کی تقریبات کا باقاعدہ آغاز:) :) :) کیا آپ جانتے ہیں یہ کارنامہ کس نے سر...
  3. نور وجدان

    خیال کی اہمیت

    کاش پوچھے کوئی لطف محبت، لمحوں میں ہوتی ہے شَناسائی انسان انسان سے مخاطب ہوتا ہے اور پتا نہیں چلتا ہمیں کہ درمیان میں حجاب ہے اور خدا کلام کرتا ہے ۔ جب نفس کا حجاب اٹھتا ہے یا اٹھتا چلا جاتا ہے یا وہ خود چلمنوں سے جھانکے تو لطفِ آشنائی سے واسطہ پڑجاتا ہے. خدا سے ہمکلامی گرچہ عام نہیں مگر یہ...
  4. نور وجدان

    گھاٹی

    اٹھو اس گھاٹی سے وما ادرئک ماالحطمہ اٹھو، ورنہ پرندے نہیں آئیں گے، تمھارے شیطان پر کنکریاں نَہیں گرائیں گے وارسل طیر ابابیل پرندے کنکر گرا کے تُمھارے کعبہ ء دل کو بچائیں گے اور ہاتھی جیسے ابرہہ مانند برائیاں قدموں کے بل پلٹیں گی وزھق الباطل ۔۔۔ باطل نے مٹنا ہوتا ہے جب حق آتا ہے اسلام...
  5. نور وجدان

    ستارہ

    والسماء والطارق دو لفظ، وسعت ہزار جیسے کہکشاں میں راز ہزار بجتے ہیں دل کے تار عشق ہوتا ہے بار بار محویت کے جام لکھ بار ستم کے تیر سولہ ہزار آشنائی نہیں لفظ سے کہ متکلم کون؟ مستند راوی نہیں؟ کوئی ہادی نہیں؟ قسم کس کی؟ چمکتا ستارا کون؟ محمد ..صلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کریم نے کیسے...
  6. نور وجدان

    تصویر یوں دل میں ہے سمائی ترے در کی

    تصویر یوں دل میں ہے سَمائی ترے در کی گویا ہو تخیل میں رَسائی ترے در کی قیدی کو رہائی قَفَسِ آہَنی سے ہو برداشت نہ ہو پائے جدائی ترے در کی الفاظ کو ہے رشکِ تمنا کہ یہ بولے خوشبو یہ ہے اشعار میں لائی ترے در کی ہرسمت نظارہ ہے بَہاراں کا اشارہ ہرشے میں دکھے جلوہ نُمائی تِرے دَر کی ہو...
  7. نور وجدان

    خوب اللہ کا مجھ پہ احسان ہے

    خوب اللہ کا مجھ پہ یہ احسان ہے شعر کہنے کو جو پایا وجدان ہے چوم کے دل سے یہ نامِ ذیشان لوں جاں محمد پہ میری تو قربان ہے بارگاہِ محمد میں ہے سر جھکا یہ ادب جو نبوت کا فیضان ہے خادمِ پنجتن مثلِ ریحان ہوں واہ! میری بھی کیا خوب پہچان ہے مصرعے نعت کے یوں اُترتے رہے یُوں لَگا دل مرا شہ...
  8. نور وجدان

    دو آنکھیں

    دو آنکھیں ---- وہ سرمئی مائل پرکشش آنکھیں، جب بھی کوئی کام کرتا وہ آنکھیں اسکا تعاقب کرتیں. بچپن سے لے کے جوانی تک وہ ہرکام انہی آنکھوں کے اشارے سے کرتا آیا .... کبھی کبھی اسکا دل چاہتا ان آنکھوں کو اپنی مرضی کے رنگ دے اور کینوس پے اتار دے یہ سب .... ایسا کرنے کو سوچتا مگر کاموں کے چکر میں...
  9. نور وجدان

    ہم کیا لکھیں سیاہی ہے درکار فاطمہ ---رض

    ہم کیا لکھیں سیاہی ہے درکار فاطمہ رض سائے میں آپ کے ہو یہ اظہار فاطمہ رض تڑپائے یاد ان کی، کسی پل نہ چین ہے درکار بس مجھے تو ہے دیدارِ فاطمہ رض پردے تمام ہٹنے لگے، خامہ چل پَڑا بیٹھے ادب سے ہیں کہ ہے دربارِ فاطمہ اٹھتی نَہیں نگاہ اٹھاؤں بھی میں اگر میں ہوں زمین، مطلعِ انوار فاطمہ...
  10. نور وجدان

    میں کَہاں اور کَہاں بیانِ زہرا ..رض

    الھم صلی علی محمد ---- کیا کہے نور، کیا ہےشان زھرا ؟ رض ہیں زمان و مکاں کی آن زھرا رض دخترِ مصطفی ، شہید ِ زمن جملہ کلمات کی ہیں شان زھرا رض ناز قسمت کو ، نوکری یہ ملی میں کَہاں اور کہاں بیان زھرا رض بخت خفتہ بھی جاگے، تن من جب میں کَروں کربلا میں دان زھرا رض نسبتِ فاطمہ...
  11. نور وجدان

    گمنام ادیب از واصف علی واصف رح

    اس لڑی میں گمنام ادیب میں موجودہ خطوط صوتی صورت میں پیش کیا جائے گا. اس ضمن میں یہ میری پہلی وڈیو ہے
  12. نور وجدان

    میں - عشق - اور - وہ

    اس لڑی میں "میں، خدا اور وہ " کتاب کو آڈیو بک کی صورت بنا کے پیش خدمت کر رہی ہوں. وقتا فوقتا یہیں پوسٹ کرتی رہی گی ..اس کا پہلا حصہ پیش خدمت ہے
  13. نور وجدان

    ہے تارِ دل کی صدا لا الہ الا اللہ

    ہے تارِ دل کی صدا لا الہ الا اللہ یہی ہے غم کی دَوا لا الہ الا اللہ فَنا ہے زیرِ قَدم، حرفِ اوّلیں کی صدا جنوں کہے یہ سدا لا الہ الا اللہ حُسینی لعل نے دریا سخا کے سارے جب بہادیے، تو کہا لا الہ الا اللہ یہ کائنات پہ پھیلی حیا کی جو ہے ردا کہ فاطمہ(رض) نے کہا لا الہ الا اللہ فقط طلب یہ...
  14. نور وجدان

    ستارہ ء سحری

    صبح کا ستارا یہ دولت ہے علمُ البَیاں کی* قَلم نعمتِ رب ہے، آیت بہ آیت چلا سلسلہ ہے حِرا میں ہُوئی ابتَدا، اور سدرہ پہ معراجِ بشری شُروعات "اقرا " کی سوغات سے کی گئی ہے خدا کے محبوب، عالم کی.رحمت حرا میں مراقب ہوئے جب فَریضہ نبوت کا سونپا گیا تھا فَرشتہ وَحی لے کے آیا، " نَہیں جانَتا میں...
  15. نور وجدان

    نعت ... برائے اصلاح

    غزل نمبر ۱ نگاہ اُن کو ڈھونڈتی ہے کس لیے گَھڑی گھَڑی جو یاد بن کے میرے پاس ہیں وہ، اب مِلیں کبھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شہِ عَرب کی خُوشبو سے یہ بام و در مہک رَہے کہ شہرِ دل سے شاہا جیسے گزرے ہوں اَبھی اَبھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غمِ جدائی کا یہ ماجَرائے دل تو...
  16. نور وجدان

    چراغ مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے دل

    چراغِ مصطفی ہے دل، جو مثل طور جل رہا ہَوا بُجھا نَہ پائے گی،یہ روشنی کمال ہے ****** ہے طائرِ حَرم کَھڑا سُنہری جالیوں کے پاس نَہ دید گر ہُوئی تو اسکا جینا پھر محال ہے *****-** صَبا ہماری خاک کو حَرم کی گردِ راہ کر شبِ فراق ختم ہو، رہا یہی خیال ہے...
  17. نور وجدان

    پاکستان نور ہے

    پاکستان نور ہے اور نور کو زوال نہیں!(سرکار واصف علی واصف) یہ جملہ نہیں میرا مگر یہ میرا جملہ بن گیا ہے. کوئی چھ سال قبل یا اس سے بھی زیادہ میرا نظریہ پاکستان بدل گیا تھا. زیادہ کتابیں پڑھنے سے مجھے لگنے لگا تھا قائد اعظم تو بس اک pawn تھے تاکہ برطانوی سامراج کے لیے اسکو gateway بنایا جاسکے...
  18. نور وجدان

    سو روپے ہوردیو

    موسم خنکی و سردی لیے ہوا تھا. وہ لمبے ڈگ بھرتا سڑک پر چلتا جارہا تھا... قریب دس بجے ٹریفک کی ہماہمی سے دور، سڑک کے دو کناروں پے درخت عجب ٹھنڈک لیے تھے..ابھی وہ مزید چلنے کو ہی تھا کہ اک نسوانی صدا نے اسکے پاؤں جکڑ لیے "صاحب، اللہ تجھے اللہ بیٹا دے گا " مخمصے میں گرفتار شخص نے بغور اُسے دیکھا...
  19. نور وجدان

    بہروپیا

    اک بہروپیا گاؤں کے پاس رہتا تھا. اسکا کوئی مستقل گاؤں نہیں تھا ..وہ جنگل جنگل ہوتا اک گاؤں سے دوسرے تک چلتا رہتا ... ہر گاؤں میں اس کا بہروپ مختلف ہوتا تھا. پہلے پہل اس نے حکیم کا روپ دھارا اور حکمت کے بلحاظ سارا لٹریچر جنگل میں جڑی بوٹیاں دیکھتے سمجھتے گزارا کیا ... بہروپیے کی آنکھوں میں...
  20. نور وجدان

    حسینی لعل نے جواہرات سب لٹا دیے

    خُدا نے میرے قلب میں صدا یہی لگائی ہے سَدا یہ دُنیا اُس کے ہونے کی بَڑی گَواہی ہے نمازی جب وَفورِ شوق سے ہو گر قَیام میں وہ مُنہَمک ہو کے خُدا سے ہوتا ہے کلام میں رُتوں کو بَدل دے یار کے حُضور ایک سجدہ وِصال میں کمالِ حرفِ دل سے ہو گیا ہے بندہ یہ اَجنبی ہے کون؟ رقص میں یہی ہے جھومَتا...
Top