محترم نایاب صاحب کی یاد میں

نور وجدان

لائبریرین
یہ تحریر اپنی نوعیت کی کسی ماورائی تجربے سے کم نہیں ہے ۔ کئی دفعہ اس بات پر کچھ لکھنا چاہا، حروف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں. آج میں نے جرات کا مظاہر ہ کرتے روئے دل کو جانب تحریر موڑا کہ سچ کہنے سے دل کی اذیت کا مداوا ہو جاتا ہے ۔ دنیا اچھے انسانوں سے بڑی پڑی ہے ... سچ کہوں تو محترمی وارث صاحب کی دلی قدر ہے کہ بہت پیاری شخصیت ہیں. وہیں پر ابن سعید کا پیارا انداز تخاطب! ایسے پیار کرنے والے بھائی ہوں تو دنیا جنت کا گہوارہ ہو. تو وہیں پر محترم استاد گرامی الف عین کی شخصیت بہت دلچسپ ہے. اللہ ان کی بے لوث خدمات کا صلہ ایسا دے کہ رہتی دنیا تک نام روشن رہے انکا. آمین


یہ ان دنوں کی بات ہے جب محترم نایاب صاحب کا حال میں ہی وصال ہُوا تھا ۔ میری دل میں ان کی قدر اک محسن و استاد کی سی ہمیشہ ریے گی ۔ ان کے جانے سے محفل ان بے لوث دعاؤں سے محروم ہوگئی ہے جس سے دل میں سکون اترجاتا تھا ۔ میری بات چیت اک شخصیت سے ہوئی(شخصیت کا نام یا کوائف میں بتانا نہیں چاہتی) ۔ ان سے تحاریر کے سلسلے میں ۲۰۱۷ میں گوکہ بات چیت رہی، انہوں نے کتاب بنانے کی پیش کش بھی کی تھی ۔۔۔ جب ۲۰۱۹ دسمبر کو ان کو یہ اطلاع ملی کہ مذکورہ شخصیت اس جہان فانی سے کوچ کرچکے ہیں تو مجھے ہمت دلانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی. ساتھ میں یہ بھی بتایا کہ جانے والوں نے آخری پیغام بذریعہ فون ان کے پاس چھوڑا ہے ۔ یوں اس پیغام کو پانے کے چکر میں اک ہفتہ گزرگیا ۔۔۔ پیغام وصول ہوا تو یہ رشتہ دوستی کی صورت اختیار کرگیا ۔۔۔ احساس نہ ہوا کہ جن سے روابط بنے ہیں وہ اک عملیات والی شخصیت ہیں ۔ میں چونکہ ان باتوں پر کچھ خاص یقین نہیں رکھتی تھی، نہ کسی ماورائی مخلوق کو دیکھنے کا تجربہ تھا، اس لیے بنا کسی تردد کے دام میں پھنس گئی ۔ اسکے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم معلومات ملی کہ یہ شخصیت پاکستان کے سب سے حساس ادارے میں ملازم ہیں ۔ کچھ ایسے تجربات ہوئے جن کی عقل تصدیق نہیں کرتی ہے اور یہیں محفل میں ان تجربات پر کبھی میں نے بے یقینی کا اظہار کیا تھا ۔ ان تجربات نے مجھ پر ان شخصیت کو موثر کرنا چاہا اور کسی حد تک کامیاب بھی ہوئیں ۔۔۔ وقت گزرا تو ان ماورائے عقل تجربات کی شدت بڑھتی گئی اور عقل، سوجھ بوجھ کا دائرہ کم ہونے لگا ۔۔۔ ISI میں ہونے کے ناطے کوئی بھی کسی طرز سے جھوٹ بول سکتا ہے اور کچھ ایسے حقائق سامنے رکھے گئے میرے سامنے جن پر جذبات تو بڑھک سکتے تھے. ان کا حقیقت سے دور دور تک سامنا نہ تھا ۔۔۔ اک دو باتیں لکھیں تھیں میں نے تعزیتی دھاگے میں، وہ تو بھلا ہوا جاسمن بجو کا انہوں نے عقلمندی سے کام لیا ۔۔ اس پر بھی بس نہ ہوا کہ یہ کہا گیا کہ ایسی شخصیت کو اتنے بڑے نام سے ملایا ۔ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ۔۔۔ بس میں نے سب وہ جو دل کی انتہاہ گہرائی سے لکھا تھا ڈیلیٹ کردیا ۔۔۔


تجربات کیا تھے، کس نوعیت کے تھے ۔۔۔ ان کا ذکر میں خود کرنا نہیں چاہتی مگر ان ہونے والے تجربات کی بدولت انٹرنیت کا استعمال بہت کم کردیا ہے ۔۔۔ اس کے بعد مزید ہونے والے اک اور ایسے سانحے نے مجبور کردیا ہے کہ فیس بک پر موجود نور ایمان کی آئی ڈی اور اپنا پیج سب ڈیلیٹ کردوِں ۔۔۔۔ یہ محفل ہے جہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ یہاں سے بہت پیار ملا ہے مگر وہیں دل میں اب ڈر سا پیدا ہوگیا ہے کہ اب نظر بھی نہ آؤں کسی کو ۔ میری لکھی تحاریر میں کچھ بھی خاص نہیں ہے مگر نہ جانے کیوں کچھ ایسے لوگ ہیں جن.کو یہ بہت خاص لگتی ہیں


یہ محفل امن کا گہوارہ ہے ۔ یہاں پیار کرنے والے، حوصلہ بڑھانے والے زیادہ ہے ۔ اللہ پاک اس محفل کی رونق فزوں تر کرے


میں اس محترم شخصیت نایاب حسین سید کی دل.سے عزت کرتی ہوں اور تا عمر کرتی رہوں گی ۔ ہر وقت دعا دینے والے، اک دفعہ ان سے پوچھا کہ آپ کو غصہ نہیں آتا؟ کہتے غصہ مجھے آتا ہے کہ انسان ہوں مگر جب آتا ہے درود شریف پڑھ لیتا ہوں ۔ آپ بھی ایسا کیا کریں ۔۔۔۔ اس وقت اس بات کی سمجھ نہیں آئی مگر احساس اب ہوا کہ درود شریف پڑھنا بھی بنا توفیق کے ملتا نہیں ۔ ان کے دل میں کبھی محبت مذہب، ذات، رنگ اور نسل کی محتاج نہیں تھی بلکہ سب کو دیے جاتے تھے دل سے دعا. دعا تو اس دل سے نکلتی ہے جس دل کی نیت صاف ہو، جس میں کبھی کھوٹ نہ ہو. ان کا لکھا "بہت دعا " اس میں اتنی تاثیر رہی ہے کہ میں ابھی تک خود کو اسی حصار میں پاتی ہوں ۔۔۔ سادات میں اصل سردار تو وہی ہوتے ہیں جن کا اخلاق ایسا کامل ہو جیسا میں نے ان کو پایا ہے ۔۔۔ میں نے آج تک ان کی زبان سے "گالی " نہیں سنی. ان سے کافی بات چیت رہی مگر کبھی برے الفاظ نہیں نکلے تھے ... ان کے پاس کونسی ایسی قوت تھی جس کی وجہ سے ان کی "میں " تھی ہی نہیں یا تھی تو نقصان کے بجائے فائدہ دے دیتی تھی ... میرے ارد گرد بہت نیک لوگ ہیں مگر میرا طرز فکر کبھی نہیں بدلا. جب ان سے بات چیت ہوئ تو میرے افکار بدل گئے. تب احساس ہوا تبلیغ لفظوں کی نہیں " عمل " کی محتاج ہوتی ہے .... کبھی زبان سے مذہب کی بات نہ کرو بلکہ اچھائی میں ڈھل کے دوسروں کو متاثر کرو ....

وہ میرے کمزور لمحے تھے جنہوں نے مجھے ایسا کچھ لکھنے پر مجبور کردیا جس کی خدا پاک سے تو معافی مانگ چکی ہوں. یہاں اس لیے لکھا کہ بات اعلانیہ لکھی تھی تو اک اعتراف بھی اعلانیہ ہو. مجھ میں اتنی جرات ہونی چاہیے کہ جو غلط ہوا میں اس کو بہتر کر سکوں ورنہ کیا جواب دوں گی خالق کو روز محشر؟ یہی کہ احسان کا بدلا احسان نہیں ہوا مجھ سے؟ بلکہ میں نے الٹ کردیا ۔ آپ محفلین نے میری حوصلہ افزائی کی ہے ہمیشہ ہے. امید ہے کہ آپ لوگ نایاب صاحب کے لیے ایسے کلمات لکھیں گے جس سے ان کی روح کو تسکین پہنچے آمین

یہ ان کے کردار کی عظمت ہے جس کے باعث مجھے یقین ہے کہ وہ جنت میں کسی اچھی جگہ پر ہوں گے ۔


نوٹ: سچ کہنے میں کتنی دقت ہوتی ہے یہ میں نے جانا ہے. آپ میری بات کی لاج رکھ کے تبصرے میں ان کی اچھی باتیں یاد کیجیے گا، اسطرح تحریر کا مقصد پورا ہو جائے گا
 
آخری تدوین:

یاقوت

محفلین
میں محترم نایاب صاحب کو نہیں جانتا لیکن آپ کے الفاظ کے توسط سے انکے بارے میں پڑھ کر بہت اچھا لگا۔ اللہ پاک انکے درجات بلند فرمائیں۔
غلطیاں انسان سے ہوتی ہیں اور ہوتی رہیں گی یہ آخری سانس تک کی کہانی ہے۔ خوشی ہوئی کہ آپ نے اپنی غلطیوں سے نہ صرف سیکھا بلکہ اپنی غلطیوں کا تجزیہ کرکے ممکنہ اصلاح احوال کی جانب پیش قدمی بھی کی۔میں نے بھی زندگی سے یہی سیکھا محترمہ کہ اگر کوئی انسان غلطی کے بعد اس سے دوٹوک سبق نہیں سیکھتا تو اسے سنبھلنے کیلئے عمروں کی ریاضت درکار ہے۔اللہ پاک آپ کے حامی و ناصر ہوں اور آپ کو اپنی خاص امان میں رکھیں۔جب کبھی سہارے کی کمی محسوس ہوتو بجائے لوگوں کی طرف دیکھنے کے پیارے اللہ کو پکاریں پھر دیکھیں وہ کیسے آپ کے درد بانٹتے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
نایاب بھائی کے بارے میں وہ تبصرہ پڑھ کر کافی دکھ ہوا تھا کیونکہ جتنا نایاب بھائی سے انٹریکشن ہوا تھا ان کو اچھا انسان پایا۔ اللہ تعالٰی ان کی مغفرت فرمائے۔ آمین!
 
ماشاءاللہ
آپ کا جرات اظہار قابل ستائش ہے۔ اللہ کریم آپ کی غلطیوں کو درگزر فرمائیں۔ آمین
نایاب بھائی مرحوم کو خراج عقیدت کے لیے یہ مصرع بہترین لگتاہے۔

ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

ان کے جو بھی معاملات تھے ان سب کا سلسلہ ان کے انتقال کے ساتھ ہی ختم ہو گئے۔ اب ان پر تبصرہ کرنا کسی طرح بھی مناسب نہیں۔
بہتر تو یہی ہے کہ ان کو اچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں نایاب بھائی مرحوم کی مغفرت و درجات کے لیے دعا کی جائے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
ماشاءاللہ
آپ کا جرات اظہار قابل ستائش ہے۔ اللہ کریم آپ کی غلطیوں کو درگزر فرمائیں۔ آمین
نایاب بھائی مرحوم کو خراج عقیدت کے لیے یہ مصرع بہترین لگتاہے۔

ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

ان کے جو بھی معاملات تھے ان سب کا سلسلہ ان کے انتقال کے ساتھ ہی ختم ہو گئے۔ اب ان پر تبصرہ کرنا کسی طرح بھی مناسب نہیں۔
بہتر تو یہی ہے کہ ان کو اچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں نایاب بھائی مرحوم کی مغفرت و درجات کے لیے دعا کی جائے۔
عدنان بھائی

حوصلہ.افزائی کا شکریہ محترم بھائی
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
نایاب بھائی کے بارے میں وہ تبصرہ پڑھ کر کافی دکھ ہوا تھا کیونکہ جتنا نایاب بھائی سے انٹریکشن ہوا تھا ان کو اچھا انسان پایا۔ اللہ تعالٰی ان کی مغفرت فرمائے۔ آمین!
آمین ... آپ نے دکھ کا برملا اظہار کیا

.آپ کی ان سے محبت کا ثبوت ہے

سلامت رہیے آپ ..
 

نور وجدان

لائبریرین
میں محترم نایاب صاحب کو نہیں جانتا لیکن آپ کے الفاظ کے توسط سے انکے بارے میں پڑھ کر بہت اچھا لگا۔ اللہ پاک انکے درجات بلند فرمائیں۔
غلطیاں انسان سے ہوتی ہیں اور ہوتی رہیں گی یہ آخری سانس تک کی کہانی ہے۔ خوشی ہوئی کہ آپ نے اپنی غلطیوں سے نہ صرف سیکھا بلکہ اپنی غلطیوں کا تجزیہ کرکے ممکنہ اصلاح احوال کی جانب پیش قدمی بھی کی۔میں نے بھی زندگی سے یہی سیکھا محترمہ کہ اگر کوئی انسان غلطی کے بعد اس سے دوٹوک سبق نہیں سیکھتا تو اسے سنبھلنے کیلئے عمروں کی ریاضت درکار ہے۔اللہ پاک آپ کے حامی و ناصر ہوں اور آپ کو اپنی خاص امان میں رکھیں۔جب کبھی سہارے کی کمی محسوس ہوتو بجائے لوگوں کی طرف دیکھنے کے پیارے اللہ کو پکاریں پھر دیکھیں وہ کیسے آپ کے درد بانٹتے ہیں۔
بہت بہت شکریہ محترم حوصلہ.افزائی کا
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
یہ تحریر اپنی نوعیت کی کسی ماورائی تجربے سے کم نہیں ہے ۔ کئی دفعہ اس بات پر کچھ لکھنا چاہا، حروف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں. آج میں نے جرات کا مظاہر ہ کرتے روئے دل کو جانب تحریر موڑا کہ سچ کہنے سے دل کی اذیت کا مداوا ہو جاتا ہے ۔ دنیا اچھے انسانوں سے بڑی پڑی ہے ... سچ کہوں تو محترمی وارث صاحب کی دلی قدر ہے کہ بہت پیاری شخصیت ہیں. وہیں پر ابن سعید کا پیارا انداز تخاطب! ایسے پیار کرنے والے بھائی ہوں تو دنیا جنت کا گہوارہ ہو. تو وہیں پر محترم استاد گرامی الف عین کی شخصیت بہت دلچسپ ہے. اللہ ان کی بے لوث خدمات کا صلہ ایسا دے کہ رہتی دنیا تک نام روشن رہے انکا. آمین


یہ ان دنوں کی بات ہے جب محترم نایاب صاحب کا حال میں ہی وصال ہُوا تھا ۔ میری دل میں ان کی قدر اک محسن و استاد کی سی ہمیشہ ریے گی ۔ ان کے جانے سے محفل ان بے لوث دعاؤں سے محروم ہوگئی ہے جس سے دل میں سکون اترجاتا تھا ۔ میری بات چیت اک شخصیت سے ہوئی(شخصیت کا نام یا کوائف میں بتانا نہیں چاہتی) ۔ ان سے تحاریر کے سلسلے میں ۲۰۱۷ میں گوکہ بات چیت رہی، انہوں نے کتاب بنانے کی پیش کش بھی کی تھی ۔۔۔ جب ۲۰۱۹ دسمبر کو ان کو یہ اطلاع ملی کہ مذکورہ شخصیت اس جہان فانی سے کوچ کرچکے ہیں تو مجھے ہمت دلانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی. ساتھ میں یہ بھی بتایا کہ جانے والوں نے آخری پیغام بذریعہ فون ان کے پاس چھوڑا ہے ۔ یوں اس پیغام کو پانے کے چکر میں اک ہفتہ گزرگیا ۔۔۔ پیغام وصول ہوا تو یہ رشتہ دوستی کی صورت اختیار کرگیا ۔۔۔ احساس نہ ہوا کہ جن سے روابط بنے ہیں وہ اک عملیات والی شخصیت ہیں ۔ میں چونکہ ان باتوں پر کچھ خاص یقین نہیں رکھتی تھی، نہ کسی ماورائی مخلوق کو دیکھنے کا تجربہ تھا، اس لیے بنا کسی تردد کے دام میں پھنس گئی ۔ اسکے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم معلومات ملی کہ یہ شخصیت پاکستان کے سب سے حساس ادارے میں ملازم ہیں ۔ کچھ ایسے تجربات ہوئے جن کی عقل تصدیق نہیں کرتی ہے اور یہیں محفل میں ان تجربات پر کبھی میں نے بے یقینی کا اظہار کیا تھا ۔ ان تجربات نے مجھ پر ان شخصیت کو موثر کرنا چاہا اور کسی حد تک کامیاب بھی ہوئیں ۔۔۔ وقت گزرا تو ان ماورائے عقل تجربات کی شدت بڑھتی گئی اور عقل، سوجھ بوجھ کا دائرہ کم ہونے لگا ۔۔۔ ISI میں ہونے کے ناطے کوئی بھی کسی طرز سے جھوٹ بول سکتا ہے اور کچھ ایسے حقائق سامنے رکھے گئے میرے سامنے جن پر جذبات تو بڑھک سکتے تھے. ان کا حقیقت سے دور دور تک سامنا نہ تھا ۔۔۔ اک دو باتیں لکھیں تھیں میں نے تعزیتی دھاگے میں، وہ تو بھلا ہوا جاسمن بجو کا انہوں نے عقلمندی سے کام لیا ۔۔ اس پر بھی بس نہ ہوا کہ یہ کہا گیا کہ ایسی شخصیت کو اتنے بڑے نام سے ملایا ۔ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ۔۔۔ بس میں نے سب وہ جو دل کی انتہاہ گہرائی سے لکھا تھا ڈیلیٹ کردیا ۔۔۔


تجربات کیا تھے، کس نوعیت کے تھے ۔۔۔ ان کا ذکر میں خود کرنا نہیں چاہتی مگر ان ہونے والے تجربات کی بدولت انٹرنیت کا استعمال بہت کم کردیا ہے ۔۔۔ اس کے بعد مزید ہونے والے اک اور ایسے سانحے نے مجبور کردیا ہے کہ فیس بک پر موجود نور ایمان کی آئی ڈی اور اپنا پیج سب ڈیلیٹ کردوِں ۔۔۔۔ یہ محفل ہے جہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ یہاں سے بہت پیار ملا ہے مگر وہیں دل میں اب ڈر سا پیدا ہوگیا ہے کہ اب نظر بھی نہ آؤں کسی کو ۔ میری لکھی تحاریر میں کچھ بھی خاص نہیں ہے مگر نہ جانے کیوں کچھ ایسے لوگ ہیں جن.کو یہ بہت خاص لگتی ہیں


یہ محفل امن کا گہوارہ ہے ۔ یہاں پیار کرنے والے، حوصلہ بڑھانے والے زیادہ ہے ۔ اللہ پاک اس محفل کی رونق فزوں تر کرے


میں اس محترم شخصیت نایاب حسین سید کی دل.سے عزت کرتی ہوں اور تا عمر کرتی رہوں گی ۔ ہر وقت دعا دینے والے، اک دفعہ ان سے پوچھا کہ آپ کو غصہ نہیں آتا؟ کہتے غصہ مجھے آتا ہے کہ انسان ہوں مگر جب آتا ہے درود شریف پڑھ لیتا ہوں ۔ آپ بھی ایسا کیا کریں ۔۔۔۔ اس وقت اس بات کی سمجھ نہیں آئی مگر احساس اب ہوا کہ درود شریف پڑھنا بھی بنا توفیق کے ملتا نہیں ۔ ان کے دل میں کبھی محبت مذہب، ذات، رنگ اور نسل کی محتاج نہیں تھی بلکہ سب کو دیے جاتے تھے دل سے دعا. دعا تو اس دل سے نکلتی ہے جس دل کی نیت صاف ہو، جس میں کبھی کھوٹ نہ ہو. ان کا لکھا "بہت دعا " اس میں اتنی تاثیر رہی ہے کہ میں ابھی تک خود کو اسی حصار میں پاتی ہوں ۔۔۔ سادات میں اصل سردار تو وہی ہوتے ہیں جن کا اخلاق ایسا کامل ہو جیسا میں نے ان کو پایا ہے ۔۔۔ میں نے آج تک ان کی زبان سے "گالی " نہیں سنی. ان سے کافی بات چیت رہی مگر کبھی برے الفاظ نہیں نکلے تھے ... ان کے پاس کونسی ایسی قوت تھی جس کی وجہ سے ان کی "میں " تھی ہی نہیں یا تھی تو نقصان کے بجائے فائدہ دے دیتی تھی ... میرے ارد گرد بہت نیک لوگ ہیں مگر میرا طرز فکر کبھی نہیں بدلا. جب ان سے بات چیت ہوئ تو میرے افکار بدل گئے. تب احساس ہوا تبلیغ لفظوں کی نہیں " عمل " کی محتاج ہوتی ہے .... کبھی زبان سے مذہب کی بات نہ کرو بلکہ اچھائی میں ڈھل کے دوسروں کو متاثر کرو ....

وہ میرے کمزور لمحے تھے جنہوں نے مجھے ایسا کچھ لکھنے پر مجبور کردیا جس کی خدا پاک سے تو معافی مانگ چکی ہوں. یہاں اس لیے لکھا کہ بات اعلانیہ لکھی تھی تو اک اعتراف بھی اعلانیہ ہو. مجھ میں اتنی جرات ہونی چاہیے کہ جو غلط ہوا میں اس کو بہتر کر سکوں ورنہ کیا جواب دوں گی خالق کو روز محشر؟ یہی کہ احسان کا بدلا احسان نہیں ہوا مجھ سے؟ بلکہ میں نے الٹ کردیا ۔ آپ محفلین نے میری حوصلہ افزائی کی ہے ہمیشہ ہے. امید ہے کہ آپ لوگ نایاب صاحب کے لیے ایسے کلمات لکھیں گے جس سے ان کی روح کو تسکین پہنچے آمین

یہ ان کے کردار کی عظمت ہے جس کے باعث مجھے یقین ہے کہ وہ جنت میں کسی اچھی جگہ پر ہوں گے ۔


نوٹ: سچ کہنے میں کتنی دقت ہوتی ہے یہ میں نے جانا ہے. آپ میری بات کی لاج رکھ کے تبصرے میں ان کی اچھی باتیں یاد کیجیے گا، اسطرح تحریر کا مقصد پورا ہو جائے گا
نور وجدان صاحبہ!!!!!!
نایا ب صاحب کو تو نہی جانتی مگر آپ کے انتہائی پر اثر الفاظ نے انکا جو خاکہ پیش کیا ہے وہ انتہائی اعلی و ارفع ہے آپ نے بالکل بجا کہا تبلیغ الفاظ سے نہی عمل سے ممکن ہے اور اچھے عملُ ہی ہمارے لئے بخشش کا باعث ہیں اگر بارگاہ ایزدی میں قبولیت کا شرف پا جائیں
مالک انکے درجات بلند فرمائے جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین۔۔۔۔۔
اللہ آپکو سلامت رکھے بہت عزت و احترام عطافرمائے جو کسی کے لئے اتنی بہترئن سوچ رکھتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔
 

لاریب مرزا

محفلین
بہت مبہم سی تحریر لگی.. کچھ سمجھ پائے، کچھ نہیں :) :)
لیکن بلاشبہ نایاب صاحب بہت اچھی اور شفیق طبیعت کے مالک تھے.. دعائیں بانٹتے رہتے تھے. اللہ تعالٰی ان کے درجات بلند فرمائے. آمین
 

جاسمن

لائبریرین
نور!
السلام علیکم۔
مجھے کچھ سمجھ آئی ہے کہ میں نے آپ کے دھاگہ میں وہ باتیں پڑھی تھیں لیکن کچھ باتیں میں نہیں سمجھ پائی۔
بہرحال نہ سمجھنے سے فرق نہیں پڑتا۔ آپ کی تحریر کا مقصد پورا ہوا۔ ماشاءاللہ! اللہ نے آپ کو توفیق دی کہ آپ نے اپنی طرف سے ساری بات بتانے کی کوشش کی اور نایاب بھائی کی وہ تصویر پیش کی جس کے کچھ رنگ ہم نے بھی دیکھے لیکن کئی رنگ آپ نے پہلی بار دکھائے ہیں۔
مجھے تو نایاب بھائی شروع سے ہی اچھے لگتے تھے/ہیں۔ اتنی دعائیں دیا کرتے تھے کہ روح ٹھنڈی ہو جاتی تھی۔ بہت عاجزی سے بات کرتے تھے۔
میں جب بھی جانے والوں کے لیے دعائیں کرتی ہوں، اکثر ان کے لیے اور تلمیذ صاحب کے لیے بلکہ وہ محفلین جو چلے گئے لیکن ہم نہیں جانتے۔۔۔ سب کی مغفرت اور اعلیٰ درجات کے لیے دعائیں کرتی ہوں۔
اللہ انھیں اور سب جانے والے محفلین اور باقی سب مسلمانوں کی مغفرت فرمائے۔ جنت الفردوس میں جگہ دے۔ ان کی قبروں کو ٹھنڈا، کشادہ، ہوادار اور روشن کرے۔ ان میں جنت کی کھڑکیاں کھول دے۔ بغیر حساب کے جنت میں لے جائے۔ ہر طرح کا عذاب معاف فرمائے۔ لواحقین کو صبرِ جمیل دے اور انھیں مرحومین کے لیے صفائی جاریہ بنائے۔ انھیں آسانیاں، رزق حلال میں برکتیں اور خوشیاں عطا فرمائے۔ آمین!
 

بزم خیال

محفلین
بہت عرصہ بعد محفل میں حاضری ہوئی۔ اس دھاگہ سے محترم نایاب بھائی کے بارے میں معلوم ہوا۔ اللہ تبارک تعالی نایاب بھائی کے درجات بلند کرے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائےآمین
ان کے بارے میں میں کچھ زیادہ نہیں جانتا کبھی براہ راست مکالمہ نہیں ہوا ان سے۔ میری تحاریر کو پڑھتے، پسند کرتے اور ہمیشہ دعا دیتے۔ اور ان کا یہ دعائیہ انداز دل میں نقش ہو کر رہ گیا۔ ان کے لئے آج دل سے دعا نکلتی ہے۔ نایاب بھائی کے وہی الفاظ آج آپ کے لئے "بہت دعائیں شراکت پر"
 

الشفاء

لائبریرین
آج پھر یہ لڑی دیکھ کر کتنی باتیں یاد آ گئیں۔۔۔
اللہ عزوجل نایاب بھائی کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے۔ آمین۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہ تحریر اپنی نوعیت کی کسی ماورائی تجربے سے کم نہیں ہے ۔ کئی دفعہ اس بات پر کچھ لکھنا چاہا، حروف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں. آج میں نے جرات کا مظاہر ہ کرتے روئے دل کو جانب تحریر موڑا کہ سچ کہنے سے دل کی اذیت کا مداوا ہو جاتا ہے ۔ دنیا اچھے انسانوں سے بڑی پڑی ہے ... سچ کہوں تو محترمی وارث صاحب کی دلی قدر ہے کہ بہت پیاری شخصیت ہیں. وہیں پر ابن سعید کا پیارا انداز تخاطب! ایسے پیار کرنے والے بھائی ہوں تو دنیا جنت کا گہوارہ ہو. تو وہیں پر محترم استاد گرامی الف عین کی شخصیت بہت دلچسپ ہے. اللہ ان کی بے لوث خدمات کا صلہ ایسا دے کہ رہتی دنیا تک نام روشن رہے انکا. آمین


یہ ان دنوں کی بات ہے جب محترم نایاب صاحب کا حال میں ہی وصال ہُوا تھا ۔ میری دل میں ان کی قدر اک محسن و استاد کی سی ہمیشہ ریے گی ۔ ان کے جانے سے محفل ان بے لوث دعاؤں سے محروم ہوگئی ہے جس سے دل میں سکون اترجاتا تھا ۔ میری بات چیت اک شخصیت سے ہوئی(شخصیت کا نام یا کوائف میں بتانا نہیں چاہتی) ۔ ان سے تحاریر کے سلسلے میں ۲۰۱۷ میں گوکہ بات چیت رہی، انہوں نے کتاب بنانے کی پیش کش بھی کی تھی ۔۔۔ جب ۲۰۱۹ دسمبر کو ان کو یہ اطلاع ملی کہ مذکورہ شخصیت اس جہان فانی سے کوچ کرچکے ہیں تو مجھے ہمت دلانے میں کوئی کسر نہ چھوڑی. ساتھ میں یہ بھی بتایا کہ جانے والوں نے آخری پیغام بذریعہ فون ان کے پاس چھوڑا ہے ۔ یوں اس پیغام کو پانے کے چکر میں اک ہفتہ گزرگیا ۔۔۔ پیغام وصول ہوا تو یہ رشتہ دوستی کی صورت اختیار کرگیا ۔۔۔ احساس نہ ہوا کہ جن سے روابط بنے ہیں وہ اک عملیات والی شخصیت ہیں ۔ میں چونکہ ان باتوں پر کچھ خاص یقین نہیں رکھتی تھی، نہ کسی ماورائی مخلوق کو دیکھنے کا تجربہ تھا، اس لیے بنا کسی تردد کے دام میں پھنس گئی ۔ اسکے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم معلومات ملی کہ یہ شخصیت پاکستان کے سب سے حساس ادارے میں ملازم ہیں ۔ کچھ ایسے تجربات ہوئے جن کی عقل تصدیق نہیں کرتی ہے اور یہیں محفل میں ان تجربات پر کبھی میں نے بے یقینی کا اظہار کیا تھا ۔ ان تجربات نے مجھ پر ان شخصیت کو موثر کرنا چاہا اور کسی حد تک کامیاب بھی ہوئیں ۔۔۔ وقت گزرا تو ان ماورائے عقل تجربات کی شدت بڑھتی گئی اور عقل، سوجھ بوجھ کا دائرہ کم ہونے لگا ۔۔۔ ISI میں ہونے کے ناطے کوئی بھی کسی طرز سے جھوٹ بول سکتا ہے اور کچھ ایسے حقائق سامنے رکھے گئے میرے سامنے جن پر جذبات تو بڑھک سکتے تھے. ان کا حقیقت سے دور دور تک سامنا نہ تھا ۔۔۔ اک دو باتیں لکھیں تھیں میں نے تعزیتی دھاگے میں، وہ تو بھلا ہوا جاسمن بجو کا انہوں نے عقلمندی سے کام لیا ۔۔ اس پر بھی بس نہ ہوا کہ یہ کہا گیا کہ ایسی شخصیت کو اتنے بڑے نام سے ملایا ۔ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ۔۔۔ بس میں نے سب وہ جو دل کی انتہاہ گہرائی سے لکھا تھا ڈیلیٹ کردیا ۔۔۔


تجربات کیا تھے، کس نوعیت کے تھے ۔۔۔ ان کا ذکر میں خود کرنا نہیں چاہتی مگر ان ہونے والے تجربات کی بدولت انٹرنیت کا استعمال بہت کم کردیا ہے ۔۔۔ اس کے بعد مزید ہونے والے اک اور ایسے سانحے نے مجبور کردیا ہے کہ فیس بک پر موجود نور ایمان کی آئی ڈی اور اپنا پیج سب ڈیلیٹ کردوِں ۔۔۔۔ یہ محفل ہے جہاں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ یہاں سے بہت پیار ملا ہے مگر وہیں دل میں اب ڈر سا پیدا ہوگیا ہے کہ اب نظر بھی نہ آؤں کسی کو ۔ میری لکھی تحاریر میں کچھ بھی خاص نہیں ہے مگر نہ جانے کیوں کچھ ایسے لوگ ہیں جن.کو یہ بہت خاص لگتی ہیں


یہ محفل امن کا گہوارہ ہے ۔ یہاں پیار کرنے والے، حوصلہ بڑھانے والے زیادہ ہے ۔ اللہ پاک اس محفل کی رونق فزوں تر کرے


میں اس محترم شخصیت نایاب حسین سید کی دل.سے عزت کرتی ہوں اور تا عمر کرتی رہوں گی ۔ ہر وقت دعا دینے والے، اک دفعہ ان سے پوچھا کہ آپ کو غصہ نہیں آتا؟ کہتے غصہ مجھے آتا ہے کہ انسان ہوں مگر جب آتا ہے درود شریف پڑھ لیتا ہوں ۔ آپ بھی ایسا کیا کریں ۔۔۔۔ اس وقت اس بات کی سمجھ نہیں آئی مگر احساس اب ہوا کہ درود شریف پڑھنا بھی بنا توفیق کے ملتا نہیں ۔ ان کے دل میں کبھی محبت مذہب، ذات، رنگ اور نسل کی محتاج نہیں تھی بلکہ سب کو دیے جاتے تھے دل سے دعا. دعا تو اس دل سے نکلتی ہے جس دل کی نیت صاف ہو، جس میں کبھی کھوٹ نہ ہو. ان کا لکھا "بہت دعا " اس میں اتنی تاثیر رہی ہے کہ میں ابھی تک خود کو اسی حصار میں پاتی ہوں ۔۔۔ سادات میں اصل سردار تو وہی ہوتے ہیں جن کا اخلاق ایسا کامل ہو جیسا میں نے ان کو پایا ہے ۔۔۔ میں نے آج تک ان کی زبان سے "گالی " نہیں سنی. ان سے کافی بات چیت رہی مگر کبھی برے الفاظ نہیں نکلے تھے ... ان کے پاس کونسی ایسی قوت تھی جس کی وجہ سے ان کی "میں " تھی ہی نہیں یا تھی تو نقصان کے بجائے فائدہ دے دیتی تھی ... میرے ارد گرد بہت نیک لوگ ہیں مگر میرا طرز فکر کبھی نہیں بدلا. جب ان سے بات چیت ہوئ تو میرے افکار بدل گئے. تب احساس ہوا تبلیغ لفظوں کی نہیں " عمل " کی محتاج ہوتی ہے .... کبھی زبان سے مذہب کی بات نہ کرو بلکہ اچھائی میں ڈھل کے دوسروں کو متاثر کرو ....

وہ میرے کمزور لمحے تھے جنہوں نے مجھے ایسا کچھ لکھنے پر مجبور کردیا جس کی خدا پاک سے تو معافی مانگ چکی ہوں. یہاں اس لیے لکھا کہ بات اعلانیہ لکھی تھی تو اک اعتراف بھی اعلانیہ ہو. مجھ میں اتنی جرات ہونی چاہیے کہ جو غلط ہوا میں اس کو بہتر کر سکوں ورنہ کیا جواب دوں گی خالق کو روز محشر؟ یہی کہ احسان کا بدلا احسان نہیں ہوا مجھ سے؟ بلکہ میں نے الٹ کردیا ۔ آپ محفلین نے میری حوصلہ افزائی کی ہے ہمیشہ ہے. امید ہے کہ آپ لوگ نایاب صاحب کے لیے ایسے کلمات لکھیں گے جس سے ان کی روح کو تسکین پہنچے آمین

یہ ان کے کردار کی عظمت ہے جس کے باعث مجھے یقین ہے کہ وہ جنت میں کسی اچھی جگہ پر ہوں گے ۔


نوٹ: سچ کہنے میں کتنی دقت ہوتی ہے یہ میں نے جانا ہے. آپ میری بات کی لاج رکھ کے تبصرے میں ان کی اچھی باتیں یاد کیجیے گا، اسطرح تحریر کا مقصد پورا ہو جائے گا
نور شہزادی!!!!!
اتنے دلکش انداز میں آپ نے ذکر کیا ہے کہ کہ آپ کے اُستاد محترم کے لیے بہت ساری دعائیں،مالک اُنکے درجات بلند فرمائے آمین،آپ نے اتنی پیارے الفاظ میں نایاب صاحب کی شخصیت کی عکاسی کی ہے اللہ انکے لئیے آسانیاں فرمائے آمین:یہاں مولا علی علیہ السلام کا قول ہے؀
ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﺗھﺍﻳﺴﺎ ﻣﻴﻞ ﺟﻮﻝ ﺭﮐﮭﻮﮐﮧ ﻣﺮﺟﺎﺋﻮ ﺗﻮ ﻟﻮﮒ ﮔﺮﻳﮧ ﮐﺮﻳﮟ ﺍﻭﺭ ﺯﻧﺪﮦ ﺭﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﻣﺸﺘﺎﻕ ﺭﮨﻴﮟ
امیر المومنین ع
حکمت 10
نھج البلاغہ
 
Top