نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل صد شعر اقبال ۔ شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم

    صد شعر اقبال فارسی شارح صوفی غلام مصطفی تبسم مرتب: پروفیسر صوفی گلزار احمد اقبال اکادمی پاکستان کچھ صد اشعار فارسی کے بارے میں اس سے قبل 1977ء میں استاذ مرحوم صوفی تبسم صاحب کے نشر کردہ علامہ اقبال مرحوم و مغفور کے سو شعر اور ان کی تشریحات اشاعت کی منزل سے گذر کر اہل علم و دانش سے شرف قبولیت...
  2. فرخ منظور

    مکمل اس آباد خرابے میں ۔ ابن انشا

    اس آباد خرابے میں ابنِ انشا کلامِ تازہ اور انتخاب پیش لفظ انشا جی کا پہلا مجموعہ کلام چاند نگر تھا جو 1955 میں پہلی بار شائع ہوا۔ یہ اس دور کی بات تھی جب انسان کے قدم چاند پر نہ پہنچے تھے انشا جی یہ اس زندگی کے خاکے ہیں جو میں نے اٹھائیس برس میں بسر کی ہے گرجا کا گھڑیال جو دو بجاتا ہے...
  3. فرخ منظور

    پروین شاکر مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے ۔ پروین شاکر

    مشکل ہے کہ اب شہر میں نکلے کوئی گھر سے دستار پہ بات آ گئی ہوتی ہوئی سر سے برسا بھی تو کس دشت کے بے فیض بدن پر اک عمر مرے کھیت تھے جس ابر کو ترسے کل رات جو ایندھن کے لیے کٹ کے گرا ہے چڑیوں کو بڑا پیار تھا اس بوڑھے شجر سے محنت مری آندھی سے تو منسوب نہیں تھی رہنا تھا کوئی ربط شجر کا بھی...
  4. فرخ منظور

    حسرت موہانی اپنا سا شوق اوروں میں لائیں کہاں سے ہم ۔ حسرت موہانی

    اپنا سا شوق اوروں میں لائیں کہاں سے ہم گھبرا گئے ہیں بے دلیِ ہم رہاں سے ہم کچھ ایسی دور بھی تو نہیں منزلِ مراد لیکن یہ جب کہ چھوٹ چلیں کارواں سے ہم اے یادِ یار دیکھ کہ باوصفِ رنجِ ہجر مسرور ہیں تری خلشِ ناتواں سے ہم معلوم سب ہے پوچھتے ہو پھر بھی مدعا اب تم سے دل کی بات کہیں کیا زباں سے...
  5. فرخ منظور

    قمر جلالوی شاید کچھ آگے آ گئے کوئے بتاں سے ہم ۔ قمر جلالوی

    شاید کچھ آگے آ گئے کوئے بتاں سے ہم اب یاد کر رہے ہیں کہ بھٹکے کہاں سے ہم . نکلے تھے جانے کیسی گھڑی گلستاں سے ہم ایسے چھٹے کہ پھر نہ ملے آشیاں سے ہم . رودادِ حسن و عشق سنائیں کہاں سے ہم شرمائیں گے حضور کہیں گے جہاں سے ہم . مجبور ہو کے ہاتھ میں ساغر اٹھا لیا جب تنگ آ گئے ستمِ آسماں سے ہم . تھی...
  6. فرخ منظور

    کلیات باقیات اقبال مرتبہ صابر کلوری

    کلیاتِ باقیاتِ اقبال کے نام سے صابر کلوری صاحب نے تحقیق کر کے علامہ محمد اقبال کا تمام غیر مطبوعہ کلام جو کسی مجموعے میں شامل نہیں ہے اکٹھا کر کے شائع کر دیا ہے اور اقبال سائبر لائبریری پر وہ یونی کوڈ میں بھی موجود ہے۔ محمد تابش صدیقی اگر چاہیں تو اسے اپنی ایپ میں شامل کر لیں۔
  7. فرخ منظور

    یہ جو قول و قرار ہے ، کیا ہے ۔ فراق گھورکھپوری

    یہ جو قول و قرار ہے ، کیا ہے شک ہے یا اعتبار ہے، کیا ہے؟ یہ جو اٹھتا ہے دل میں رہ رہ کر ابر ہے یا غبار ہے، کیا ہے؟ زیرِ لب اک جھلک تبسم کی برق ہے یا شرار ہے، کیا ہے؟ کوئی دل کا مقام سمجھاؤ گھر ہے یا رہ گزار ہے، کیا ہے؟ نہ کھُلا یہ کہ سامنا تیرا دید ہے، انتظار ہے، کیا ہے؟ جس کو کہتے ہیں ہم...
  8. فرخ منظور

    میر غنچہ ہی وہ دہان ہے گویا ۔ میر تقی میر

    غنچہ ہی وہ دہان ہے گویا ہونٹ پر رنگِ پان ہے گویا میرے مردے سے بھی وہ چونکے ہے اب تلک مجھ میں جان ہے گویا چاہیے جیتے گذرے اس کا نام منھ میں جب تک زبان ہے گویا سربسر کیں ہے لیک وہ پُرکار دیکھو تو مہربان ہے گویا حیرتِ روے گل سے مرغِ چمن چپ ہے یوں بے زبان ہے گویا مسجد ایسی بھری بھری کب ہے میکدہ...
  9. فرخ منظور

    احسان دانش لطف و سجود ہوچکا کیف کہاں نماز میں۔ احسان دانش

    لُطف و سجود ہوچکا کیف کہاں نماز میں ہو گئی گُم نِگاہِ شوق جلوہِ کعبہ ساز میں راہِ حرم سے بیخودی کھینچ ہی لائی سُوئے دیر لے تو چلی تھی بےدِلی دام گہہِ نیاز میں پِھر وہی قلبِ عِشق میں ذوقِ کلیم جاگ اُٹھا کوند رہی ہیں بِجلیاں چشمِ نظارہ باز میں دِل پہ برس برس پڑا ابرِ شرابِ ارغواں ہائے وہ سُرخ سے...
  10. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی یونان ۔ مصطفیٰ زیدی

    یونان ہم تو یہ سوچ کے آئے تھے تری گلیوں میں کہ یہاں تیشۂ فرہاد کی قیمت ہو گی بھائی کیوپڈ سے ملیں گے کسی دوراہے پر کسی بے نام سے اک موڑ پہ جنت ہو گی ہم اولمپس پہ خداؤں کی زباں بولیں گے اپنی تقدیر میں وینس کی رفاقت ہو گی با ادب جا کے زئیس سے یہ کہیں گے کہ حضور آپ اب خلوتِ گمنام سے باہر نکلیں دیر...
  11. فرخ منظور

    آغازِ عشق عمر کا انجام ہو گیا ۔ اسماعیل میرٹھی

    آغازِ عشق عمر کا انجام ہو گیا ناکامیوں کے غم میں مرا کام ہو گیا تم روز و شب جو دست بدستِ عدو پھرے میں پائمالِ گردشِ ایّام ہو گیا میرا نشاں مٹا تو مٹا پر یہ رشک ہے وردِ زبانِ خلق ترا نام ہو گیا دل چاک چاک نغمۂ ناقوس نے کیا سب پارہ پارہ جامۂ احرام ہو گیا اب اور ڈھونڈیے کوئی جولاں گہِ جنوں صحرا...
  12. فرخ منظور

    دل گیا ہاتھ سے کیا ہاتھ سے داماں نکلا ۔ اسماعیل میرٹھی

    غزل (اسماعیل میرٹھی) دل گیا ہاتھ سے کیا ہاتھ سے داماں نکلا کہ ترے پاؤں کی مانند گریباں نکلا مر گئے دیکھ کے آثارِ سحر شامِ وصال دشمنِ جانِ ستم کش رُخِ جاناں نکلا دیکھ بے ہوش مجھے اشک فشاں ہیں احباب جذبۂ شوق تو بد خواہِ عزیزاں نکلا چارۂ جوشِ جنوں خانہ خرابی نہ ہوئی گھر سمجھتے تھے جسے ہم، سو...
  13. فرخ منظور

    صبا اکبر آبادی کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم ۔ صبا اکبر آبادی

    کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم اُلجھے ہُوئے ہیں آج بھی دُنیا و دِیں سے ہم یُوں بیٹھتے ہیں بزم میں خلوت گزِیں سے ہم لے جائیں اپنے اشک بھی چُن کر زمِیں سے ہم ہر روز اُن کے نام کے سَو پُھول کِھلتے ہیں چُن کر قَفس میں لائے ہیں کلیاں کہیں سے ہم جب تک تمھارے قدموں کی آہٹ نہیں سُنیں! معلُوم...
  14. فرخ منظور

    چرچا ہمارا عشق نے کیوں جا بجا کیا ۔ حکیم اجمل خان شیداؔ

    چرچا ہمارا عشق نے کیوں جا بجا کیا دل اس کو دے دیا تو بھلا کیا برا کیا اب کھولیے کتابِ نصیحت کو شیخ پھر شب مے کدے میں آپ نے جو کچھ کیا، کیا وہ خوابِ ناز میں تھے مرا دیدۂ نیاز دیکھا کیا اور ان کی بلائیں لیا کیا روزِ ازل سے تا بہ ابد اپنی جیب کا تھا ایک چاک جس کو میں بیٹھا سیا کیا دیکھے...
  15. فرخ منظور

    شیفتہ ہند کی وہ زمیں ہے عشرت خیز ۔ مصطفیٰ خان شیفتہ

    ہند کی وہ زمیں ہے عشرت خیز کہ نہ زاہد کریں جہاں پرہیز وجد کرتے ہیں پی کے مے صوفی مست سوتے ہیں صبح تک شب خیز رند کیا یاں تو شاہد و مے سے پارسا کو نہیں گزیر و گریز سخت مشکل ہے ایسی عشرت میں خطرِ حشر و بیمِ رستا خیز ہے غریبوں کو جراتِ فرہاد ہے فقیروں کو عشرتِ پرویز عیش نے یاں بٹھا دیا ناقہ غم...
  16. فرخ منظور

    نظیر ہولی از نظیر اکبر آبادی

    ہولی از نظیر اکبر آبادی آ دھمکے عیش و طرب کیا کیا جب حسن دکھایا ہولی نے ہر آن خوشی کی دھوم ہوئی یوں لطف جتایا ہولی نے ہر خاطر کو خورسند کیا ہر دل کو لبھایا ہولی نے دف رنگیں نقش سنہری کا جس وقت بجایا ہولی نے بازار گلی اور کوچوں میں غل شور مچایا ہولی نے یا سوانگ کہوں یا رنگ کہوں یا حسن بتاؤں...
  17. فرخ منظور

    کلیم عاجز اس ناز اس انداز سے تم ہائے چلو ہو ۔ کلیم عاجز

    اس ناز اس انداز سے تم ہائے چلو ہو روز ایک غزل ہم سے کہلوائے چلو ہو رکھنا ہے کہیں پاؤں تو رکھو ہو کہیں پاؤں چلنا ذرا آیا ہے تو اترائے چلو ہو دیوانہ گلِ قیدیِ زنجیر ہیں اور تم کیا ٹھاٹ سے گلشن کی ہوا کھائے چلو ہو مے میں کوئی خامی ہے نہ ساغر میں کوئی کھوٹ پینا نہیں آئے ہے تو چھلکائے چلو...
  18. فرخ منظور

    جون ایلیا ہے بکھرنے کو یہ محفلِ رنگ و بو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ۔ جون ایلیا

    ہے بکھرنے کو یہ محفلِ رنگ و بو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ہر طرف ہو رہی ہے یہی گفتگو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ہر متاعِ نفس نذرِ آہنگ کی، ہم کو یاراں ہوس، تھی بہت رنگ کی گل زمیں سے ابلنے کو ہے اب لہو، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے اوّلِ شب کا مہتاب بھی جا چکا صحنِ مے خانہ سے اب...
  19. فرخ منظور

    ہم نیں سجن سنا ہے اس شوخ کے دہاں ہے ۔ آبرو شاہ مبارک

    ہم نیں سجن سنا ہے اس شوخ کے دہاں ہے لیکن کبھو نہ دیکھا کیتا ہے اور کہاں ہے ڈھونڈا ہزار تو بھی تیرا نشاں نہ پایا لشکر میں گل رخاں کے تیری مثل کہاں ہے اب تشنگی کا روزہ شاید کھلے ہمارا شام و شفق سجن کا مسی و رنگِ پاں ہے دل میں کیا ہے دعوا انکھیاں ہوئی ہیں منکر تیری کمر کا جھگڑا ان دو کے...
  20. فرخ منظور

    داغ نہ ہوا پر نہ ہوا شوق کا دفتر پورا ۔ داغ دہلوی

    نہ ہوا پر نہ ہوا شوق کا دفتر پورا ایک ہی دن میں ہوا قصۂ محشر پورا مجھ کو دم بھر کی بھی فرصت نہ ملی نالوں سے ورنہ گھڑیال ٹھہرتا ہے گھڑی بھر پورا تھک گئے ہاتھ مگر کثرتِ مطلب ہے وہی فکر ہے مجھ کو خطِ شوق ہو کیونکر پورا اپنے حصّے کی بچا لیتے ہیں دینے والے نہ بھرا ساقیِ کم ظرف نے ساغر پورا...
Top