نتائج تلاش

  1. امجد علی راجا

    ہر شے سے بڑھ کے جس کی وفاؤں کی چاہ کی

    ہر شے سے بڑھ کے جس کی وفاؤں کی چاہ کی آخر اسی نے زندگی میری تباہ کی چاہت بھری ادا نہ سہی، بے رخی سہی صد شکر اس نے ہم پہ بھی اپنی نگاہ کی جب بھی گزر ہوا ترے دلشاد شہر سے آنکھوں سے خاک چوم لی ہر ایک راہ کی بے مثل شاہکار پہ کٹوا دیئے ہیں ہاتھ ہائے یہ شان منصفی عالم پناہ کی انسانیت کے جسم پہ...
  2. امجد علی راجا

    "آج کی نوکرانی"

    آج کل کام کرنے والی ماسیوں کے رویے میں کافی تبدیلی آگئی ہے، اگر آپ کے علم میں ہے تو اچھی بات، ورنہ ذہنی طور پر تیار رہیئے :laughing3: "آج کی نوکرانی" باجی ذرا یہ ٹوکری مجھ کو اٹھا کے دو تکیئے ہیں میرے ہاتھ میں، چادر بچھا کے دو جھاڑو سے میرے ہاتھ میں چھالے ہی پڑ گئے صاحب سے "ویکیوم کلینر"...
  3. امجد علی راجا

    اگاتی ہے مرے دل میں گلاب آہستہ آہستہ

    اپنی ہی ایک غزل پر ہاتھ صاف کیا ہے :) اگاتی ہے مرے دل میں گلاب آہستہ آہستہ پڑوسن کر نہ دے مجھ کو خراب آہستہ آہستہ بنائے فارمولے لڑکیوں نے دل چرانے کے سمجھ آنے لگا ان کا نصاب آہستہ آہستہ سِرک کر سر سے، شانوں سے، گرے قدموں میں ہم آکر ہوئے آنچل سے آخر ہم جراب آہستہ آہستہ کریڈٹ کارڈ دے کر،...
  4. امجد علی راجا

    لڑکوں کی بےرخی پر لڑکیوں کا شکوہ

    لڑکوں کی بےرخی اور وہ بھی لڑکیوں سے؟ ممکن تو نہیں، لیکن فرض کرلینے میں حرج ہی کیا ہے :) لڑکوں کی بےرخی پر لڑکیوں کا شکوہ جانے کس دیس کھو گئے لڑکے ہم سے کیوں دور ہو گئے لڑکے کالج آنے کو دل نہیں کرتا خار راہوں میں بو گئے لڑکے راج کرنے کا خواب تھا اپنا سارے ارماں ڈبو گئے لڑکے کچھ بھی...
  5. امجد علی راجا

    "شاعر کی سائیکل"

    "شاعر کی سائیکل" شاعر کی ہر اک چیز ہے اہلِ زباں ہے سائیکل بھی روڈ پر ایسے رواں مستفعلن کا یوں مسلسل ورد ہے چوں چک چراں چوں چک چراںچوں چک چراں الف عین محمد یعقوب آسی امجد میانداد انیس الرحمن باباجی درویش خُراسانی ذوالقرنین سید زبیر سید شہزاد ناصر الشفاء شوکت پرویز شیزان عمراعظم...
  6. امجد علی راجا

    "اک کمی سی ہے"

    "اک کمی سی ہے" وحشت تھی، بےخودی سی تھی، آوارگی سی تھی جب وہ نہیں تھا زندگی بھی اجنبی سی تھی یہ آسماں، یہ چاند، یہ خوشبو، یہ رنگ و نور سب کچھ تھا زندگی میں مگر اک کمی سی تھی پھر یوں ہوا کہ مجھ سے ملا ایک اجنبی صحرائے زندگی میں کئی پھول کھل گئے سینے پہ اس نے ہاتھ جو رکھا تھا پیار سے جتنے جگر...
  7. امجد علی راجا

    لوڈ شیڈنگ

    لوڈ شیڈنگ سے مسائل بڑھ گئے اس قوم کے بڑھتی آبادی کو قابو کرنے کا کچھ کیجئے یہ بھی ہے اک سانحہ بیٹھی ہے فارغ سب عوام کیجئے مصروف ان کو، جاب ان کو دیجئے الف عین محمد یعقوب آسی امجد میانداد انیس الرحمن باباجی درویش خُراسانیذوالقرنین سید زبیر سید شہزاد ناصر الشفاء شوکت پرویز شیزان عمراعظم...
  8. امجد علی راجا

    "گرجا گھر"

    کر رہا تھا بات جو غصے میں وہ میں نے اس سے پھر؟ کہا، وہ "پھر" گیا ہے زباں کالی یا قسمت ہی مری میں نے گرجا گھر کہا، گھر گر گیا الف عین محمد یعقوب آسی امجد میانداد انیس الرحمن باباجی درویش خُراسانیذوالقرنین سید زبیر سید شہزاد ناصر الشفاء شوکت پرویز شیزان عمراعظم قیصرانی متلاشی محسن وقار علی...
  9. امجد علی راجا

    "افاعیل"

    بحر کے ارکان ہیں سمجھو یہ بات تجھ کو سمجھاتا رہوں کیا ساری رات؟ آزماؤں؟ آزمودہ نسخہ آج؟ ایک تھپڑ، ایک گھونسہ، ایک لات الف عین محمد یعقوب آسی امجد میانداد انیس الرحمن باباجی درویش خُراسانیذوالقرنین سید زبیر سید شہزاد ناصر الشفاء شوکت پرویز شیزان عمراعظم قیصرانی متلاشی محسن وقار علی محمد اسامہ...
  10. امجد علی راجا

    ہر روز لٹ رہا ہے ہر انسان یہاں پر (نظم)

    کیا کچھ نہیں خرید کا سامان یہاں پر ہر روز بک رہا ہے ہر انسان یہاں پر نیلام پر لگے ہوئے ایمان یہاں پر ہر روز لٹ رہا ہے ہر انسان یہاں پر ہر جرم، پاپ، جسم فروشی کی رذالت افلاس کا نتیجہ ہے ہر ایک ضلالت سمجھا گیا غریب کو حیوان یہاں پر ہر روز لٹ رہا ہے ہر انسان یہاں پر افلاس، بھوک، ظلم و الم، فکر...
  11. امجد علی راجا

    کہاں پھنس گئے تم

    محبت کا چکر، کہاں پھنس گئے تم منسٹر کی دختر؟ کہاں پھنس گئے تم ہے سسرال میں تیرے شوگر سبھی کو نہ چینی نہ شکر، کہاں پھنس گئے تم ہے لڑکی کا ابا تو موٹر مکینک منسٹر نہ افسر، کہاں پھنس گئے تم وہ بیٹی کو کیا دیں گے گھر پر تو ان کی اٹھارہ ہیں دختر، کہاں پھنس گئے تم جسے تم نے چھیڑا ہے ابا اسی کا...
  12. امجد علی راجا

    محفلین سے Love Letter میں اصلاح کی درخواست

    کچھ دن پہلے میرے آفس میں ایک انگریز لڑکی کو ملازمت پر رکھا گیا۔ میں نے دل کے ہاتھوں مجبور ہو کر اسے ایک خط لکھنا چاہا تو محمد خلیل الرحمٰن صاحب کی ایک Child کی Prayer کا خیال آیا، اسی انداز میں ایک خط لکھا اور شام کو جاتے وقت فائل میں لگا کر اس کی ٹیبل پر رکھ دیا۔ اگلی صبح وہ مسکراتی ہوئی میرے...
  13. امجد علی راجا

    امتحان اس بار بیٹا پاس کر

    امتحان اس بار بیٹا پاس کر میری انکم کا نہ ستیاناس کر خالہ کی بیٹی ہے گونگی، شکر ہے اے خدا خالہ کو میری ساس کر وصل کے اشعار جب بھی میں کہوں ہنس کے وہ کہتی ہے "مت بکواس کر" دوست ہیں ہم کیوں لڑیں اس کے لئے؟ وہ تری ہے یا مری، چل ٹاس کر چیک کرتی ہے وہ ٹھڈے مار کر صبر کا یہ امتحاں بھی پاس کر...
  14. امجد علی راجا

    "اگر یہ محبت نہیں ہے تو کیا ہے"

    مرے گھر سے میرے ہی فوٹو چرانا، اگر یہ محبت نہیں ہے تو کیا ہے انہیں پھر جرابوں میں سب سے چھپانا، اگر یہ محبت نہیں ہے تو کیا ہے ٹماٹر ادھارے کبھی لے گئیں تم، پکوڑے سموسے کبھی دے گئیں تم مرے گھر میں دن بھر ترا آنا جانا، اگر یہ محبت نہیں ہے تو کیا ہے ترا اپنے گھر کے ہی چوزے چرانا، مرے باپ کو ان...
  15. امجد علی راجا

    "لکھ رہا ہوں"

    تری ماں کو شاطر اگر لکھ رہا ہوں خفا مت ہو اندر کا ڈر لکھ رہا ہوں لکھوں گا نہ کوئی ستم تیرا بیگم ترے سامنے بیٹھ کر لکھ رہا ہوں غزل کو مری "خشک" تم نے کہا تھا تمہیں لکھ کے "بد" ساتھ "تر" لکھ رہا ہوں اسے کیا پتہ مجھ کو کھجلی لگی ہے وہ سمجھا کہ میں جھوم کر لکھ رہا ہوں مجھے کیا ضرورت ترے گھر...
  16. امجد علی راجا

    لگتا ہے کہ تم ہو

    جاناں یہ مری آنکھ کا دھوکہ ہے کہ تم ہو دیکھوں میں جب آئینے کو لگتا ہے کہ تم ہو دامن نے تڑپ کر جسے سینے سے لگایا آنسو یہ مری آنکھ سے چھلکا ہے کہ تم ہو ہر وقت کڑی دھوپ میں رہتا ہے مرے ساتھ آنچل ہے، تری زلف کا سایہ ہے کہ تم ہو رہتا ہے مرے دل میں کوئی درد کی صورت حسرت ہے، یہ بے تاب تمنا ہے کہ...
  17. امجد علی راجا

    شادی سے پہلے اور شادی کے بعد

    میں نہیں جو تُو نہیں، گل سے جدا خوشبو نہیں عشق موٹروے ہے اس میں ٹرن کوئی یُو نہیں گفتگو شادی سے پہلے کی تھی، اب ہوتی ہے یوں "آج قصہ ختم ہوگا، میں نہیں یا تُو نہیں" افلاطون الشفاء الف عین @ امجد میانداد امر شہزاد باباجی ذوالقرنین شمشاد شوکت پرویز شہزاد احمد شیزان عمر اعظم عینی شاہ محسن...
  18. امجد علی راجا

    ہے کون کون اہل وفا دیکھتے رہو

    ہے کون کون اہلِ وفا دیکھتے رہو دیتا ہے کون کون دغا دیکھتے رہو پوچھا جو زندگی سے کہ کتنے ستم ہیں اور بس مسکرا کر اس نے کہا، دیکھتے رہو رکھا کسی نے بام پہ ٹوٹا ہوا چراغ اور ہے غضب کی تیز ہوا، دیکھتے رہو اٹکی ہوئی ہے جان مرے لب پہ چارہ گر شاید وہ آہی جائے ذرا دیکھتے رہو انجام ہے تباہی تکبر...
  19. امجد علی راجا

    ان کی عادت ہے شرارے مرے دل پر رکھنا

    ان کی عادت ہے شرارے مرے دل پر رکھنا خود ستم ڈھا کے مرا نام ستمگر رکھنا سرخ آنکھوں میں رہے اشک تری یادوں کے کتنا مشکل ہے شراروں میں سمندر رکھنا سیج پھولوں کی ہے گلشن ہے نہ خوشبو کوئی عشق صحرا ہے قدم سوچ سمجھ کر رکھنا پہلے تجدید وفا کا کوئی امکان تو تھا اب تو عادت سی ہے دن رات کھلا در رکھنا...
  20. امجد علی راجا

    "آپ کی نظروں نے سمجھا پیار کے قابل مجھے"

    پیاری بہنا عینی شاہ کو "گھر والی - باہر والی" پسند نہیں آئی تھی، اور بہنا سے میں نے بطورِ جرمانہ آج ہی نئی غزل پوسٹ کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ وفا کر رہا ہوں، امید ہے عینی شاہ کے ساتھ ساتھ باقی شاہ صاحبان کو بھی پسند آئے گی۔ "آپ کی نظروں نے سمجھا پیار کے قابل مجھے" ورنہ اکثر لڑکیاں تو کہتی ہیں...
Top