نتائج تلاش

  1. امجد علی راجا

    "لَو میرج"

    اس نے میری ہر ادا کو جب سراہا پیار سے خود نکمی ہو گئی، مجھ کو بھی لوفر کر دیا وہ نکمی ہو کے بھی قسمت کی رانی بن گئی اور مجھے لوفر سے آخر اس نے شوہر کر دیا
  2. امجد علی راجا

    فقط دل ہے محبت کی صدا کوئی نہیں ہے

    فقط دل ہے محبت کی صدا کوئی نہیں ہے خدا کا گھر تو ہے لیکن خدا کوئی نہیں ہے خدا کا شکر چہرے پر مرے ہے مسکراہٹ خدا کا شکر دل میں جھانکتا کوئی نہیں ہے عجب سی، بے سبب سی، پُر غضب سی الجھنیں ہیں عجب یہ مسئلہ ہے، مسئلہ کوئی نہیں ہے تری ہی آرزو ہے، جستجو ہے، کو بہ کو ہے ہمارے دل میں اک تیرے سِوا...
  3. امجد علی راجا

    غزل - سوچ لے

    بھیجا ہے ہم نے اس کو یہ پیغام، سوچ لے ہوتا برا ہے پیار کا انجام، سوچ لے آساں نہیں ہے راستہ الفت کا اجنبی آئے گی پیش گردشِ ایام، سوچ لے مجھ سے بڑھا رہا ہے مراسم، زہے نصیب میں ہوں مگر جہان میں بدنام، سوچ لے ساغر سے دل کی آگ بجھانے چلا ہے تُو پانی نہیں یہ آگ کا ہے جام، سوچ لے کرتا ہے حق کی...
  4. امجد علی راجا

    "نیند کیوں رات بھر نہیں آتی" (پیروڈی)

    فاخرہ بھی نظر نہیں آتی بازغہ بھی اِدھر نہیں آتی اس کی منگنی تو ہم نے تڑ وادی "نیند کیوں رات بھر نہیں آتی" پہلے سیٹی پہ ہی وہ آجاتی "اب کسی بات پر نہیں آتی" اس کی شادی کی ہم کو دعوت تھی "پر طبیعت ادھر نہیں آتی" اس کے گوڈے ہیں میری گردن پر "میری آواز گر نہیں آتی" سڑ گیا بیٹھ کر میں توّے پر...
  5. امجد علی راجا

    نمک

    محمد خلیل الرحمن بھائی کی فرمائش پر مفلسی کے دور میں اک گھر کا جو کھایا نمک عمر اس در پر گزاری، اس قدر بھایا نمک "باس کی بیٹی" سے شادی کے لئے مجبور تھا لے گیا آغوشِ الفت میں مجھے کالا نمک میرے آنے کی خوشی میں وہ تو پاگل ہو گئی ڈال دی سالن میں چینی، کھیر میں ڈالا نمک لنچ کا وعدہ تھا مجھ...
  6. امجد علی راجا

    آنکھیں

    پہلے کب تھا سرور آنکھوں کا اب ہوا ہے شعور آنکھوں کا حسن ہے کائنات کا اِن سے حق بجانب غرور آنکھوں کا حسنِ فطرت بھی اِن کے دم سے ہے حسنِ قدرت ظہور آنکھوں کا نام ہے ان کا شاہکاروں میں شور ہے دُور دُور آنکھوں کا جام کو مات دے گیا ہے خمار نیند سے چور چور آنکھوں کا دل کی کچھ بھی خطا نہیں...
  7. امجد علی راجا

    زرداری کے پرائیویٹ ایس ایم ایس

    نواز شریف کے نام اس سیاست نے ہمارا ظرف بھی کم کردیا "ورنہ فطرت کا برا تو بھی نہیں میں بھی نہیں" مال و دولت کی تمنا، فطرتِ انسان ہے اور فطرت سے جدا تو بھی نہیں میں بھی نہیں تیری "ییلوکیب" میری "بینظیرانکم سپورٹ" اتنا تو بے آسرہ تو بھی نہیں میں بھی نہیں راجہ پرویز اشرف کے نام یہ الیکشن...
  8. امجد علی راجا

    نگاہوں میں کسی کی ڈوب جانے کی تمنا ہے

    نگاہوں میں کسی کی ڈوب جانے کی تمنا ہے کہ دریا کو سمندر سے ملانے کی تمنا ہے مری جاں تجھ کو تجھ سے ہی چرانے کی تمنا ہے کہ چپکے سے ترے دل میں سمانے کی تمنا ہے بہارو راستہ چھوڑو، ستارو دور ہٹ جاؤ کہ اس کی راہ میں یہ دل بچھانے کی تمنا ہے جو میرے نام کی ہو اور ہو اس میں مری چاہت ترے ہاتھوں میں...
  9. امجد علی راجا

    "آمد" اور "آمدن"

    اک مفلسی کا دور ہے اس پر سخن کا زور شاعر بنے تو مفلسی دوچند ہو گئی "آمد" کے ساتھ "آمدنی" کی نہ بن سکی "آمد" ہوئی تو "آمدنی" بند ہو گئی
  10. امجد علی راجا

    تکلف برطرف ہوگا خطاب آہستہ آہستہ

    تکلف برطرف ہوگا خطاب آہستہ آہستہ اُٹھے گا ان کے چہرے سے نقاب آہستہ آہستہ ہمیں مدہوش کردے گا شباب آہستہ آہستہ دِکھاتی ہے اثر اپنا شراب آہستہ آہستہ نہیں اب تاب اِس دل میں کوئی بھی درد سہنے کی ستم صد شوق سے لیکن جناب آہستہ آہستہ تکلف ہے، حیا ہے، یا مرے دلبر کی عادت ہے نگاہیں ہیں زمیں پر اور...
  11. امجد علی راجا

    تعارف امجد علی راجا - تعارف

    مانسہرہ کی سرزمین پر پیدا ہونا میرے لئے بہت عزت کی بات ہے اوراسلام آباد میں ملازمت کرنا بہت سہولت کی :) چہارم جماعت سے ہی لکھنے لگ پڑاتھا، پیروڈیز، کم دورانیہ کے ڈرامے (خاکے) وغیرہ، اساتذہ کی مہربانی کہ ان کی رہنمائی ہمیشہ میسر رہی۔ کالج کے زمانے میں مقامی اخبارات میں تسلسل سے مضامین بھی لکھتا...
  12. امجد علی راجا

    نئی صدی کا پیغام

    اس صدی کو چاہیئے اک صاحبِ کردار اُٹھ اس صدی کی رہبری تیرے لئے تیار اُٹھ ظلمتوں نے کردیا انسان کو لاچار اُٹھ ظلمتوں میں پھر مثالِ حیدرِکرار اُٹھ نعرہِ تکبیر ہے طاقت ترے ایمان کی اے مسلماں جذبہءِ ایمان سے سرشار اُٹھ ساری دنیا کو دکھا دے قوتِ ایمان پِھر تیری خاطر آتشِ نمرود ہے تیار اُٹھ...
  13. امجد علی راجا

    ہم لوگ اصولوں کی تجارت نہیں کرتے

    ظلمت کی کسی حال میں بیعت نہیں کرتے ہم صاحبِ ایمان ہیں، بدعت نہیں کرتے ہم خاک نشینوں کی بڑی پختہ نظر ہے دولت کی چمک دیکھ کےعزت نہیں کرتے گردن میں سدا رہتا ہے پھر طوقِ غلامی جو جھک کے تو رہتے ہیں، بغاوت نہیں کرتے مذہب سے تعلق نہ کوئی دین ہے ان کا وہ لوگ جو انساں سے محبت نہیں کرتے فطرت نے...
Top